سلیم احمد تری نگاہ کا مفہوم کوئی کیا جانے

الف نظامی

لائبریرین
تری نگاہ کا مفہوم کوئی کیا جانے
تراشتی ہے تمنا ہزار افسانے

ازل سے گوش بر آواز پا ہیں ویرانے
جنوں کی کون سی منزل میں اب ہیں دیوانے

ترے سلوک کو سمجھا نہیں ہے دنیا نے
ابھی تو عام ہیں جور و کرم کے افسانے

گزر چکے ہیں مقامِ جنوں سے دیوانے
تری نگاہ اب اٹھی ہے کس کو سمجھانے

وہ جن کو راس نہ آئی تھی تیری قربت بھی
ہیں تجھ سے چھوٹ کے کس حال میں خدا جانے

یہاں نہ ڈھونڈا نہیں اب کہ کوئے جاناں سے
چلے گئے ہیں تلاشِ سکوں میں دیوانے

جو اہل دل پہ ہیں الزام سب بجا لیکن
تری نظر سے بھی منسوب کچھ ہیں افسانے

سلیم تو ہی سمجھ لے مزاج دنیا کو
ترا مزاج تو سمجھا نہیں ہے دنیا نے

کلیات سلیم احمد ، صفحہ 103​
 
آخری تدوین:
Top