خالد محمود چوہدری
محفلین
ترکی کے وطن پسند شاعر ضیأ کی ایک نظم
(ترجمہ)
...
نوع ِ انسانی کے اوّلین رہنما کون تھے؟
انبیأ
اور انبیأ کی طرح مقدس ہستیاں
مذہب نے ہرزمانے میں فلسفہ کی رہنمائی کی
اخلاق اور عمل کو اس سے روشنی ملی
لیکن پھر مذہب میں بتدریج جمود پیدا ہوتاگیا
جس سے اس کا حقیقی جوش اور ولولہ قائم نہ رہا
نیک انسان مفقود ہوگئے
روحانی قیادت، اور وہ بھی برائے نام فقہأ کے ہاتھ آگئی
لیکن فقہأ کا رہنما ستارہ روایات ہیں
وہ مذہب کو روایات کے راستے پر لے جاتے ہیں
اس کے برعکس فلسفہ کہتاہے "میرا رہنما ستارہ عقل ہے"
"تم نے دائیں جانب رُخ کیا تو میں بائیں جانب کرونگا"
مذہب اور فلسفہ دونوں کو روح ِ انسانی کی ہدایت کا دعویٰ ہے
دونوں اس کو اپنی طرف کھینچتے ہیں
ہنوز یہ کشاکش جاری رہتی ہے
کہ تجربات کے بارآور بطن سے "علم ِ قطعی" کا ظہور ہوتاہے
اور فکر انسانی کا یہ جواں سال رہنما کہتاہے،
"دیکھو!
روایات کی حیثیت محض تاریخ کی ہے
اور تاریخ کا منہاج ہے عقل
لہذا دونوں تعبیروتاویل سے کام لیتے
اور کسی ناقابل ِ تعریف شئے تک پہنچنا چاہتے ہیں
مگر یہ ناقابل ِ تعریف شئے ہے کیا؟
ایک رُوحانیت بھرا قلب؟
جو صحیح ہے تو میرا فیصلہ یہ ہے
کہ مذہب نام ہے علم ِ قطعی کا
اور اس کا مقصد یہ ہے
کہ قلب انسانی کو روحانیت سے بھر دے"
ربط
(ترجمہ)
...
نوع ِ انسانی کے اوّلین رہنما کون تھے؟
انبیأ
اور انبیأ کی طرح مقدس ہستیاں
مذہب نے ہرزمانے میں فلسفہ کی رہنمائی کی
اخلاق اور عمل کو اس سے روشنی ملی
لیکن پھر مذہب میں بتدریج جمود پیدا ہوتاگیا
جس سے اس کا حقیقی جوش اور ولولہ قائم نہ رہا
نیک انسان مفقود ہوگئے
روحانی قیادت، اور وہ بھی برائے نام فقہأ کے ہاتھ آگئی
لیکن فقہأ کا رہنما ستارہ روایات ہیں
وہ مذہب کو روایات کے راستے پر لے جاتے ہیں
اس کے برعکس فلسفہ کہتاہے "میرا رہنما ستارہ عقل ہے"
"تم نے دائیں جانب رُخ کیا تو میں بائیں جانب کرونگا"
مذہب اور فلسفہ دونوں کو روح ِ انسانی کی ہدایت کا دعویٰ ہے
دونوں اس کو اپنی طرف کھینچتے ہیں
ہنوز یہ کشاکش جاری رہتی ہے
کہ تجربات کے بارآور بطن سے "علم ِ قطعی" کا ظہور ہوتاہے
اور فکر انسانی کا یہ جواں سال رہنما کہتاہے،
"دیکھو!
روایات کی حیثیت محض تاریخ کی ہے
اور تاریخ کا منہاج ہے عقل
لہذا دونوں تعبیروتاویل سے کام لیتے
اور کسی ناقابل ِ تعریف شئے تک پہنچنا چاہتے ہیں
مگر یہ ناقابل ِ تعریف شئے ہے کیا؟
ایک رُوحانیت بھرا قلب؟
جو صحیح ہے تو میرا فیصلہ یہ ہے
کہ مذہب نام ہے علم ِ قطعی کا
اور اس کا مقصد یہ ہے
کہ قلب انسانی کو روحانیت سے بھر دے"
ربط