بچے ہر وقتے موبائل استعمال کرتے ہیں!

والدین اسکرین ٹائم سے پریشان ہوں یا نہیں؟
XAn7cUt.jpg
اکثر والدین اس بات سے فکر مند دکھائی دیتے ہیں کہ ان کے بچے ہر وقت موبائل، کمپیوٹر یا ٹیبلٹ کے سامنے بیٹھے رہتےہیں، جس سے ان کی بینائی اور ذہنی نشوونما متاثر ہورہی ہے۔ اس حوالے سے بہت سی تحقیق بھی ہوچکی ہیں اور ہم اپنے قارئین کو پہلے بتا بھی چکے ہیں کہ بچوں کا اسکرین ٹائم متوازن رکھنا ضروری ہے۔ تاہم برطانیہ میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں ماہرین نے کہا ہے کہ والدین بچوں کے اسکرین ٹائم سے پریشان نہ ہوں اور اس بات سے نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
برطانیہ میں بچوں کے امراض کے ماہرین کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ہدایات میں بچوں کے اسکرین پر وقت گزارنے کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی، البتہ یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ سونے سے ایک گھنٹہ قبل بچے اسکرین سے دور رہیں تو زیادہ بہتر ہے۔ ساتھ ہی ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ کہیں اسکرین کا استعمال ورزش، سونے اور گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنے جیسی صحت مندانہ سرگرمیوں کا متبادل نہ بن جائے۔ اب بحث یہ ہے کہ کیا بچوں کے اسکرین کے استعمال کے اوقات پر کوئی قدغن لگنی چاہیے یا نہیں۔ ماہرین نے حال ہی میں شائع ہونے والی تحقیقاتی رپورٹوں کا جائزہ لے کر یہ ہدایات مرتب کی ہیں۔
رائل کالج برائے امراضِ اطفال نے 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام دعووں کے برعکس اس بات کے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں کہ اسکرین کا استعمال مضر صحت ہے۔ رائل کالج کا کہنا ہے کہ بے شک اسکرین کے زیادہ استعمال کا تعلق موٹاپے اور ذہنی دباؤ سے جڑتا ہے لیکن یہ واضح نہیں کہ آیا وہ اس کی بنیادی وجہ ہے۔ رائل کالج کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسے ٹھوس شواہد نہیں ملے جن سے اسکرین کے استعمال کو کسی بھی عمر کے بچے کے لیے مضر صحت ثابت کیا جا سکے۔ اسی لیے اسکرین کے استعمال کے اوقات مختص نہیں کیے گئے۔ اس کی بجائے رائل کالج نے خاندانوں کے لیے سوالات کی ایک فہرست شائع کی ہے جس سے ان کو بچوں کے اسکرین کے استعمال کے وقت کا تعین کرنے کا فیصلہ کرنے میں آسانی ہو۔ سوالات کچھ یوں ہیں:
1۔ کیا آپ کے گھر میں اسکرین استعمال کرنے کے اوقات قابو میں ہیں؟
2۔ کیا آپ کے گھر والے جو کام کرنا چاہتے ہیں ان میں اسکرین کا استعمال مداخلت تو نہیں کرتا؟
3۔ کیا اسکرین کا استعمال آپ کی نیند کو متاثر کرتا ہے؟
4۔ کیا آپ اسکرین استعمال کرنے کے دوران کم مضرِ صحت خوراک پر قابو رکھ سکتے ہیں؟
رائل کالج برائے امراض اطفال کے اہلکار برائے فروغِ صحت ڈاکٹر میکس ڈیوی کا کہنا ہے کہ موبائل فون، کمپیوٹر اور ٹیبلٹ دنیا کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا عمدہ طریقہ ہیں مگر والدین کو کثرت سے یہ احساس دلایا جاتا تھا کہ یہ سب بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کا کھوج لگانا چاہتے تھے کہ آیا یہ بات درست ہے یا نہیں تاکہ آپ پریشان ہونا چھوڑ دیں۔ تاہم اگر آپ پہلے ہی سے مشکلات کا شکار ہیں تو اسکرین کا استعمال کرنے کے اوقات بھی مصیبت کا سبب بن جاتے ہیں۔
ہدایات میں یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ بچوں کو سونے سے پہلے اسکرین پر وقت نہیں گزارنا چاہیے، کیونکہ اس سے نیند میں خلل پیدا ہو سکتا ہے۔ ان آلات کے استعمال سے دماغ زیادہ فعال ہو جاتا ہے اور اسکرین سے نکلنے والی نیلی روشنی نیند کے ہارمون میلاٹونن کی پیداوار میں رکاوٹ ڈالتی ہے۔ تحقیق کے دوران مزید یہ دریافت ہوا کہ اسکرین کے استعمال کا صحت پر اثر باقی عوامل سے کم ہے۔ ان عوامل میں نیند، ورزش، خوراک، اسکول میں دوسرے بچوں کے رویے میں منفی اثرات وغیرہ شامل ہیں۔ دوسری طرف یہ بھی پتہ لگا کہ اسکرین کے استعمال سے صحت پر کوئی مثبت اثر بھی نہیں پڑتا۔ ان ہدایات میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ والدین اسکرین کے اوقات کا تعین بچوں سے مشاورت سے کریں اور تفصیل سے اس کے اثرات پر بھی بات کی جائے۔ کم سن بچوں کے لیے اسکرین کے استعمال کے اوقات ان کے والدین مختص کریں۔ بچوں کے بڑے ہونے کے ساتھ ساتھ ان کو ایک مناسب طریقہ کار سے اسکرین استعمال کرنے کے اوقات میں آزادی دی جائے۔
 
Top