جاسمن
لائبریرین
بچھڑنے والے کے نام
جب تارے ابر میں کھو جائیں
اور جگنو سارے سو جائیں
جب چاند کا غازہ بہہ جائے
جب رات کی خالی بانہوں میں
جب شہر کی ویراں راہوں میں
سناٹا تنہا رہ جائے
تب گھر کے خالی آنگن میں
یخ بستہ آہنی کرسی پر
ہاتھوں میں اٹھا کر حرفِ دعا
چپ چاپ اکیلا بیٹھوں گا
آنکھوں میں جلا کر دیپ نئے
گھر آنے والے رستے پر
امید کے منظر دیکھوں گا
ہر شب کی طرح پھر آج تمہیں
میں آس ڈھلے تک سوچوں گا
(۲۰۰۳)
ظہیراحمدظہیر
٭٭٭جب تارے ابر میں کھو جائیں
اور جگنو سارے سو جائیں
جب چاند کا غازہ بہہ جائے
جب رات کی خالی بانہوں میں
جب شہر کی ویراں راہوں میں
سناٹا تنہا رہ جائے
تب گھر کے خالی آنگن میں
یخ بستہ آہنی کرسی پر
ہاتھوں میں اٹھا کر حرفِ دعا
چپ چاپ اکیلا بیٹھوں گا
آنکھوں میں جلا کر دیپ نئے
گھر آنے والے رستے پر
امید کے منظر دیکھوں گا
ہر شب کی طرح پھر آج تمہیں
میں آس ڈھلے تک سوچوں گا
(۲۰۰۳)
آخری تدوین: