بول زباں اب تک تیری ہے

با ادب

محفلین
بول زباں اب تک تیری ہے

کسی نے ہم سے پوچھا .. کیا آپکے میاں کم گو ہیں؟ ؟
ہم سوچ میں پڑ گئے کہ کن الفاظ میں انکی گونگی بدمعاشی کو بیان کیا جائے ...
جی کم گو تو ہر گز نہیں ہیں بس گونگے ہیں ..
صاحبو آپ نے تمام عمر مرد حضرات کی مظلومیت و معصومیت کے قصے سنے ہونگے لیکن یقین جانیے ایک معصومیت وہ بھی ہے جو بظاہر انتہائی بے ضرر لیکن در حقیقت دیمک کی طرح جڑیں کھوکھلی کرنے والی ہوتی ہے ...
پس جان لیجیے وہ حضرت جنھیں میاں کہا جاتا یے نہایت معصوم ہیں ..
آئیے آپکو گونگے شوہر کی چند خصوصیات سے باخبر کیئے دیتے ہیں ..
عوم الناس کا عمومی خیال یہ ہوتا ہے کہ ھو گونگے ہوتے ہیں وہ شاید باقی کی تمام حسیات سے بھی عاری ہوتے ہیں یہ محض خام خیالی ہے اسکا حقیقت سے دور دور تک کا کوئی واسطہ نہیں ...
گونگا پن بذات خود کوئی بیماری نہیں یہ دراصل بہرے پن کے ردعمل میں وقوع پذیر ہوتی ہے لیکن یہ کلیہ عام گونگوں کے لئیے ..وہ شوہر حضرات جو گونگے پن کے عارضے میں مبتلا ہوتے ہیں انکی سب سے تیز ترین حس حسِ سماعت ہی ہوتی ہے ...وی بسا اوقات ان باتوں کو بھی سن لیتے ہیں جو کبھی کسی نہ کہی ہی نہیں ہوتیں .. اور بعض دفعہ تو آپکے دماغ سے جو خیال فقط گزرا ہی ہوتا ہے اسکی آہٹ تک کو بھی یہ مخلوق سن کر ڈی کوڈ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ..
آپ سارا دن وہ کام کیجیے جو اس گونگی مخلوق کی پسند کے عین مطابق ہوں یہ.مرنجان مرنج کسی کونے میں پرانی محبوبہ کے خیال میں سر نیہوڑائے ہوش و حواس سے بیگانہ زندگی ایک کش کے سہارے تمام کیئے دیں گے لیکن جیسے ہی بھول چوک سے آپ کے قدموں کی سمت بدلے اور ارادے انکی مرضی سے متصادم کاموں کی جانب رخ موڑ لیں وہیں یہ خاموش مرنجان مرنج مخلوق خواب غفلت سے جاگ کر سرخ ڈیلوں سے آپکو ایسی گھوری سے نوازیں گے جیسے کوئی بھینسا لال رنگ دیکھ کر آپے سے باہر ہونے اور شکار پہ حملہ کرنے سے پہلے کی نگاہ ڈالتا ہے .. آپ اپنی.منخنی ہڈیوں پہ ایک نگاہ ڈال کر قدموں کے رخ کو اسی جانب موڑ ڈالتے ہیں جس سمت یہ محترم گونگے آپکو رکھنا چاہیں ..
آپکے فارم میں آنے کے بعد یہ بے زبان بیل دوبارہ مراقبے میں گم دن سے رات کے معمولات میں گم زندگی تمام کیئے دیتے ہیں ..
زندگی ایسے بھی آہیں بھر بھر کے گزارنا چنداں مشکل نہ ہو اگر آپکے سسرالی رشتے دار اپنی گز بھر کی زبانوں سے اس ارشاد کو مفقود فرما لیں ..بھائی جان تو انتہائی بے ضرر اور بے زبان ہیں ...
اب بھائی جان کی بے زبانی تو وہ تن جانے جس تن لاگے .... ایک دن اس فرعون کی ممی کو اپنے گھر لے جا کے دیکھیے شام تک اگر بھائی جان کو اہرام مصر نہ پہنچا دیا تو ہمیں بھابھی کی بجائے آنٹی کا خطاب دے دیجیے گا ہمیں چنداں اعتراض نہ ہوگا ...
خاموش تو سنا ہے فراعنہ کی ممیاں بھی ہوتی ہیں لیکن انکی ہیبت کا ہم میں سے کس نے نہیں سنا ہوگا؟ ؟
چلیے آپ ہی بتلا دیجیے
سمیرا امام
 

سین خے

محفلین
:)

بڑے دنوں بعد اتنا برجستہ مزاح پڑھنے کو ملا۔ مختصر پر عمدہ! آپ کی تحاریر میں روانی قابلِ ستائش ہے۔ لکھتی رہیں :)

ہمارے یہاں زیادہ تر بیوی پر ہی مزاح لکھا جاتا ہے۔ زیادہ تر لطیفے بھی بیوی پر ہی بنتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ہمارے یہاں کسی حد تک بیوی کا تصور stereotype بن چکا ہے۔میرے خیال سے ہر معاملے میں اعتدال ہونا چاہئے۔ ایسے میں خاوند پر لکھے گئے مزاح کو پڑھ کر خوشگوار تبدیلی کا احساس ہوا :)
 

با ادب

محفلین
:)

بڑے دنوں بعد اتنا برجستہ مزاح پڑھنے کو ملا۔ مختصر پر عمدہ! آپ کی تحاریر میں روانی قابلِ ستائش ہے۔ لکھتی رہیں :)

ہمارے یہاں زیادہ تر بیوی پر ہی مزاح لکھا جاتا ہے۔ زیادہ تر لطیفے بھی بیوی پر ہی بنتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ہمارے یہاں کسی حد تک بیوی کا تصور stereotype بن چکا ہے۔میرے خیال سے ہر معاملے میں اعتدال ہونا چاہئے۔ ایسے میں خاوند پر لکھے گئے مزاح کو پڑھ کر خوشگوار تبدیلی کا احساس ہوا :)
بہت نوازش ...
 
Top