برسات

سیدہ شگفتہ

لائبریرین


برسات



مزے ساتھ لائی ہے برسات بچو !
جھما جھم جھما جھم ہے دن رات بچو !

گرجتا ہے بادل ، چمکتی ہے بجلی
دھڑکتا ہے دل جب کڑکتی ہے بجلی

ہر اک چیز کو تر بتر دیکھتے ہیں
ہے پانی ہی پانی جدھر دیکھتے ہیں

کوئی ہے کہ پکنک منانے چلا ہے
کوئی دیکھو کیچڑ میں لت پت ہوا ہے

درختوں پہ کیسا نکھار آ گیا ہے
ہوئی دور گرمی قرار آ گیا ہے

مزے دار پکوان پکتے ہیں ہر سُو
چلی آ رہی ہے ہواؤں سے خوشبو

بہت ہوتی ہیں بارش میں فصلیں
کہ جان اس سے آتی ہے سوکھی زمیں میں

خدا کا کرم ہے یہ بارش کا موسم
ہے اس کی عطا کا ، نوازش کا موسم








(ضیاء الحسن ضیاء)



 
Top