برائے اصلاح

یک جہتی

بارش اترے قطرہ قطرہ
قطرے بنیں پھر مل کر دریا
مل کر چلنے میں ہے برکت
جیسے ملی قطروں کو طاقت

موج کنارے پر جب آئے
ختم اس کی ہستی ہو جائے
چھوڑے گا جو ساتھ اپنوں کا
لقمہ بنے گا وہ غیروں کا

شاخ شجر سے جو کٹ جائے
فصل گل نہ پھر اس پر آئے
شاخیں ہم تو پیڑ وطن ہے
ساتھ اس کے اپنا جیون ہے


مل کر رہنے میں ہے بھلائی
کوئی نہیں اس میں برائی
مل کے چلو گے نام بنے گا
بگڑا ہو ہر کام بنے گا


ساتھ اپنوں کا دومشکل میں
مشکل ہو گر سو مشکل میں
مت اپنوں کو پیٹھ دکھانا
جاں بھی پڑے گر تم کو لٹانا


بند مٹھی کی صورت رہنا
ایک ہی دھارے میں سب بہنا
یکجہتی میں اپنی بقا ہے
اپنے بڑوں سے ہم نے سناہے
 

الف عین

لائبریرین
پہلی بات یہ کہ چار چار مصرعوں کے بعد وقفہ دینے سے لگتا ہے کہ یہ بند والی نظم ہے، لیکن ایسی کوئی بات نہیں، ہر دو مصرعوں میں ردیف قافیہ ہے، اس لئے درمیان جگہ چھوڑنے کی ضرورت نہیں، پوری نظم مستقل بغیر وقفے کے لکھی جائے، اور اگر وقفہ، درمیان میں ایک سطر چھوڑنے کی جگہ دینے کا خیال ہو تو ہر دو مصرعوں کے بعد جگہ چھوڑی جائے

فصل گل نہ پھر اس پر آئے
بہت سا اسقاط ایک ساتھ ہو رہا ہے، الفاظ بدل کر سدھارا جائے، فصل گل کی جگہ بہار استعمال کرنا بہتر ہے یا پھول پھل جیسے بالکل آسان الفاظ

ساتھ اپنوں کا دومشکل میں
مشکل ہو گر سو مشکل میں
دوسرا مصرع واضح نہیں، کچھ اور کہو

بند مٹھی کی صورت رہنا
بند کی دال کا اسقاط درست نہیں ۔
باقی درست ہے نظم
 
پہلی بات یہ کہ چار چار مصرعوں کے بعد وقفہ دینے سے لگتا ہے کہ یہ بند والی نظم ہے، لیکن ایسی کوئی بات نہیں، ہر دو مصرعوں میں ردیف قافیہ ہے، اس لئے درمیان جگہ چھوڑنے کی ضرورت نہیں، پوری نظم مستقل بغیر وقفے کے لکھی جائے، اور اگر وقفہ، درمیان میں ایک سطر چھوڑنے کی جگہ دینے کا خیال ہو تو ہر دو مصرعوں کے بعد جگہ چھوڑی جائے


بہت سا اسقاط ایک ساتھ ہو رہا ہے، الفاظ بدل کر سدھارا جائے، فصل گل کی جگہ بہار استعمال کرنا بہتر ہے یا پھول پھل جیسے بالکل آسان الفاظ


دوسرا مصرع واضح نہیں، کچھ اور کہو


بند کی دال کا اسقاط درست نہیں ۔
باقی درست ہے نظم
بہت بہت شکریہ سر
بہت نوازش
جزاک اللہ
مصرعے بدلنے کی کوشش کرتا ہوں۔

کیا مٹھی فعلن کو م ٹھی فعو نہیں کیا جا سکتا؟
جیسے سچائی مفعولن کو س چا ئی فعولن کیا جاتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
بہت بہت شکریہ سر
بہت نوازش
جزاک اللہ
مصرعے بدلنے کی کوشش کرتا ہوں۔

کیا مٹھی فعلن کو م ٹھی فعو نہیں کیا جا سکتا؟
جیسے سچائی مفعولن کو س چا ئی فعولن کیا جاتا ہے۔
سچائی کو بھی بغیر تشدید کے سچائی، فعولن بنا دینا عروضی طور پر بھی غلط ہے اور زبان کے لحاظ سے بھی، مٹھی میں تو اس سے بھی زیادہ قباحت ہے
 
Top