برائے اصلاح

محترم جناب الف عین اور دیگر اساتذہ
------------------------
لوگ سمجھتے ہیں ہم دل لگی کرتے ہیں
ہم تو ارمانوں میں روشنی کرتے ہیں
اپنی سب چاہتوں کو بُھلایا ہے اب
چاہت اُن کی جو ہم تو وہی کرتے ہیں
اِس وفا کرنے کے بعد بھی جانے کیوں
ہم سے اب بھی وہ پہلو تہی کرتے ہیں
یہ تو اپنے غمِ دل کا اظہار ہے
لوگ کہتے ہیں ہم تو یونہی کرتے ہیں
دنیا نے جو بھی کہنا ہے کہتی رہے
ہم نے کرنا ہے یہ تو یہی کرتے ہیں
پیار تو یہ ہی ارشد سکھاتا ہے بس
ہم جو عاشق تھے بس عشق ہی کرتے ہیں
 

الف عین

لائبریرین
میرا ترمیم شدہ مراسلہ دیکھو۔ ردیف لکھنا چاہا تھا۔ سوئفٹ کی بورڈ نے رشید بنا دیا۔
پوری غزل میں ہی ردیف غلط ہے
 
Top