برائے اصلاح: مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو بڑھنا تھا

مقبول

محفلین
محترم الف عین صاحب ، محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی گذارش ہے

مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو بڑھنا تھا
تھی سَر میں خاک بھی پڑنی ، گریباں بھی ادھڑنا تھا

محبت میں جہاں دینی شکست اپنی انا کو تھی
وہاں سمتِ مخالف کی ہواؤں سے بھی لڑنا تھا

مری بے تابیوں سے وہ ہوا بدنام تو سوچا
کہ مجھ کو عشق کی سیڑھی پہ دھیرے دھیرے چڑھنا تھا

وُہ کیوں آیا تھا میری زندگی برباد کرنے کو
ملا ہی کیوں وُہ مجھ سے تھا جسے آخر بچھڑنا تھا

ہمیشہ دیتے ہو الزام اس کو بے وفائی کا
کبھی تو ہاتھ کی اپنی لکیروں کو بھی پڑھنا تھا

یہ وُہ گلشن ہے مالی جس کے ہیں ناعاقبت اندیش
یہ ہے وُہ باغ جس کو لازمی اک دن اجڑنا تھا

مجھے اب تک نہیں آیا گذاروں زندگی کیسے
گلے، مَیں جا پڑا اس کے ، وُہ جس کے پاؤں پڑنا تھا

کسی نے کیا مجھے مقبول تھی خلعت عطا کرنی
وہاں پر سر اٹھا بیٹھا جہاں ماتھا رگڑنا تھا
 

الف عین

لائبریرین
محترم الف عین صاحب ، محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی گذارش ہے

مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو بڑھنا تھا
تھی سَر میں خاک بھی پڑنی ، گریباں بھی ادھڑنا تھا
ٹھیک
محبت میں جہاں دینی شکست اپنی انا کو تھی
وہاں سمتِ مخالف کی ہواؤں سے بھی لڑنا تھا
درست
مری بے تابیوں سے وہ ہوا بدنام تو سوچا
کہ مجھ کو عشق کی سیڑھی پہ دھیرے دھیرے چڑھنا تھا
دھیرے دھیر... روانی مخدوش کرتا ہے، بیانیہ میں بھی 'کچھ' کی ضرورت بہتر محسوس ہوتی ہے
کچھ آہستہ چڑھنا... پر غور کرو

وُہ کیوں آیا تھا میری زندگی برباد کرنے کو
ملا ہی کیوں وُہ مجھ سے تھا جسے آخر بچھڑنا تھا
دوسرا مصرعہ روانی چاہتا ہے
ملا ہی کیوں تھا وہ مجھ سے... شاید بہتر ہو

ہمیشہ دیتے ہو الزام اس کو بے وفائی کا
کبھی تو ہاتھ کی اپنی لکیروں کو بھی پڑھنا تھا
کبھی تو اپنے ہاتھوں کی لکیروں کو....
رواں تر ہے
یہ وُہ گلشن ہے مالی جس کے ہیں ناعاقبت اندیش
یہ ہے وُہ باغ جس کو لازمی اک دن اجڑنا تھا
نا عاقبت اندیش کچھ عجیب لفظ لگ رہا ہے، کچھ اور لانے کی کوشش کرو

مجھے اب تک نہیں آیا گذاروں زندگی کیسے
گلے، مَیں جا پڑا اس کے ، وُہ جس کے پاؤں پڑنا تھا
دوسرا مصرع مجہول لگتا ہے، "وہ" اضافی ہے
پاؤں پڑنا بھی عوامی استعمال کا محاورہ لگتا ہے
کسی نے کیا مجھے مقبول تھی خلعت عطا کرنی
وہاں پر سر اٹھا بیٹھا جہاں ماتھا رگڑنا تھا
دو لختی کی کیفیت لگتی ہے
مجموعی طور پر اس ردیف اور گرامر کا استعمال کچھ مضحکہ خیز ہو گیا ہے اس لئے روانی متاثر ہو گئی ہے
 

مقبول

محفلین
سر الف عین ، بہت شکریہ
جی، میں نے بھی یہ محسوس کیا کہ غزل کی فضا ایک جیسی نہیں تھی۔ کچھ تبدیلیاں کی ہیں۔ ایک شعر نکال دیا ہے۔ ایک تبدیل کیا ہے۔ عوامی قسم کے دو اشعار کو اس غزل سے نکال کر الگ قطعہ کی شکل دی ہے اور ان کی جگہ دو نئے اشعار غزل میں ڈالے ہیں ۔ اب دیکھیے
غزل
مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو بڑھنا تھا
تھی سَر میں خاک بھی پڑنی ، گریباں بھی ادھڑنا تھا

محبت میں جہاں دینی شکست اپنی انا کو تھی
وہاں سمتِ مخالف کی ہواؤں سے بھی لڑنا تھا

وُہ شاید بول دیتا پیار کے خیرات میں دو بول
تمہیں جھولی تھی پھیلانی ،تمہیں دامن پکڑنا تھا

یہ اس پر تھا کہ میری زندگی کیسے گذرتی ہے
مری قسمت نے اس کے ہاتھ سے بننا ، بگڑنا تھا

ہمیشہ دیتے ہو الزام اس کو بے وفائی کا
کبھی تو اپنے ہاتھوں کی لکیروں کو بھی پڑھنا تھا

وُہ کیوں آیا تھا میری زندگی برباد کرنے کو
ملا ہی کیوں تھا وُہ مجھ سے جسے آخر بچھڑنا تھا

وُہ جس کے ہونے سے دُنیا مری آباد تھی مقبول
اسی کے روٹھ جانے پر مرا سب کچھ اجڑنا تھا

الگ قطعہ

مجھے اب تک نہیں آیا گذاروں زندگی کیسے
گلے مَیں جا پڑا اس کے کہ جس کے پاؤں پڑنا تھا

کبھی انسان کو میں نے خُدا سمجھا نہیں مقبول
اُٹھائے سر وہاں رکھا جہاں ماتھا رگڑنا تھا
 

الف عین

لائبریرین
سر الف عین ، بہت شکریہ
جی، میں نے بھی یہ محسوس کیا کہ غزل کی فضا ایک جیسی نہیں تھی۔ کچھ تبدیلیاں کی ہیں۔ ایک شعر نکال دیا ہے۔ ایک تبدیل کیا ہے۔ عوامی قسم کے دو اشعار کو اس غزل سے نکال کر الگ قطعہ کی شکل دی ہے اور ان کی جگہ دو نئے اشعار غزل میں ڈالے ہیں ۔ اب دیکھیے
غزل
مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو بڑھنا تھا
تھی سَر میں خاک بھی پڑنی ، گریباں بھی ادھڑنا تھا

محبت میں جہاں دینی شکست اپنی انا کو تھی
وہاں سمتِ مخالف کی ہواؤں سے بھی لڑنا تھا
اوپر کے تو درست ہو ہی چکے
وُہ شاید بول دیتا پیار کے خیرات میں دو بول
تمہیں جھولی تھی پھیلانی ،تمہیں دامن پکڑنا تھا
دوسرا مصرع یوں ہو تو شاید بہت بہتر لگے
تمہیں جھولی تو پھیلانی تھی، دامن تو پکڑنا تھا
یہ اس پر تھا کہ میری زندگی کیسے گذرتی ہے
مری قسمت نے اس کے ہاتھ سے بننا ، بگڑنا تھا
مری قسمت کو....
ہمیشہ دیتے ہو الزام اس کو بے وفائی کا
کبھی تو اپنے ہاتھوں کی لکیروں کو بھی پڑھنا تھا

وُہ کیوں آیا تھا میری زندگی برباد کرنے کو
ملا ہی کیوں تھا وُہ مجھ سے جسے آخر بچھڑنا تھا

وُہ جس کے ہونے سے دُنیا مری آباد تھی مقبول
اسی کے روٹھ جانے پر مرا سب کچھ اجڑنا تھا
ہونے کی ے کا اسقاط اچھا نہیں ، الفاظ کی ترتیب بدلو
الگ قطعہ

مجھے اب تک نہیں آیا گذاروں زندگی کیسے
گلے مَیں جا پڑا اس کے کہ جس کے پاؤں پڑنا تھا

کبھی انسان کو میں نے خُدا سمجھا نہیں مقبول
اُٹھائے سر وہاں رکھا جہاں ماتھا رگڑنا تھا
قطع کی درست جگہ مقطع سے پہلے ہے۔
اس طرح لکھو
۔ ق ۔
اور یہاں بغیردو اشعار کے درمیان جگہ چھوڑے، چاروں مصرعے لکھ دو
 

مقبول

محفلین
سر الف عین ، بہت شکریہ
ہونے کی ے کا اسقاط اچھا نہیں ، الفاظ کی ترتیب بدلو
اب دیکھیے
ہوا مقبول مَیں آباد جس کے مان جانے سے
اسی کے روٹھ جانے پر مرا سب کچھ اجڑنا تھا
یا
وُہ جب روٹھا تو ظاہر ہے مرا سب کچھ اجڑنا ہے
سر، جس طرح کی اردو میں نے سکولوں پڑھی ہے، مجھے نے اور کو کے درست استعمال کا اندازہ نہیں ہے مثلاً ہم نے کہاں اور ہم کو کہاں استعمال ہو گا - اسی طرح قسمت کو ہو گا یا قسمت نے۔۔

براہِ مہربانی، نے اور کو استعمال پر کچھ رہنمائی فرما دیجیئے ۔ شُکریہ
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
سر الف عین ، بہت شکریہ

اب دیکھیے
ہوا مقبول مَیں آباد جس کے مان جانے سے
اسی کے روٹھ جانے پر مرا سب کچھ اجڑنا تھا
یا
وُہ جب روٹھا تو ظاہر ہے مرا سب کچھ اجڑنا ہے
سر، جس طرح کی اردو میں نے سکولوں پڑھی ہے، مجھے نے اور کو کے درست استعمال کا اندازہ نہیں ہے مثلاً ہم نے کہاں اور ہم کو کہاں استعمال ہو گا - اسی طرح قسمت کو ہو گا یا قسمت نے۔۔

براہِ مہربانی، نے اور کو استعمال پر کچھ رہنمائی فرما دیجیئے ۔ شُکریہ
پنجابی اردو میں یہ گڑبڑ ہے جو شاید پنجابی محاورے کے مطابق ہے
جب بھی کرنا کھانا یا مصدریہ فعل استعمال ہو گا تو اس کے فاعل کے ساتھ "نے" درست ہے، کو غلط۔ میں نے جانا ہے غلط، مجھے جانا ہے درست؛ احمد نے کھانا ہے غلط، احمد کو جانا ہے درست، تم/آپ کو آنا ہے درست، تم /آپ نے آنا ہے غلط
 

مقبول

محفلین
پنجابی اردو میں یہ گڑبڑ ہے جو شاید پنجابی محاورے کے مطابق ہے
جب بھی کرنا کھانا یا مصدریہ فعل استعمال ہو گا تو اس کے فاعل کے ساتھ "نے" درست ہے، کو غلط۔ میں نے جانا ہے غلط، مجھے جانا ہے درست؛ احمد نے کھانا ہے غلط، احمد کو جانا ہے درست، تم/آپ کو آنا ہے درست، تم /آپ نے آنا ہے غلط
سر، بہت شُکریہ ۔ کوشش کروں گا کہ آئندہ ، نے اور کو ، کا درست استعمال ہو لیکن اپنے اوپر یقین مجھے اب بھی نہیں ہے😄
 
Top