برائے اصلاح: تُو جن کے ظلم و ستم کی دُہائی دیتا ہے

مقبول

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل:
دیگر اساتذہ و احباب کرام سے اصلاح کی درخواست ہے

تُو جن کے ظلم و ستم کی دُہائی دیتا ہے
اُنہیں ہی ووٹ دے کے پھر خدائی دیتا ہے

یہ مَکر کرتا ہے حاکم عوام کے آگے
یہ اچھا ہے نہیں ، اچھا دکھائی دیتا ہے

یہاں پہ بات کروں کیا میں نرم لہجے میں
یہاں تو سب کو ہی اونچا سنائی دیتا ہے

ڈرے کسی سے بھی کیسے، کوئی بھی پٹواری
جب افسروں کو بھی وُہ اک تہائی دیتا ہے

وُہ خاندان کو مزدور کس طرح پالے
نہ جس کو وقت پہ آجر کمائی دیتا ہے

نہ ان کی دوڑ ہے مسجد سے اک قدم آگے
نہ ان کو ناک سے آگے دکھائی دیتا ہے

زباں سے آگ لگانا ہی جن کو آتا ہو
خدا کیوں ایسوں کو شعلہ نوائی دیتا ہے

میں بند گلی میں کھڑا ہوں کچھ ایسا ہے مقبول
نہ رَہ نُما ہے نہ رستہ سجھائی دیتا ہے
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
تُو جن کے ظلم و ستم کی دُہائی دیتا ہے
اُنہیں ہی ووٹ دے کے پھر خدائی دیتا ہے
.. 'دے کے' کی پہلی ے کا اسقاط غلط ہے

یہ مَکر کرتا ہے حاکم عوام کے آگے
یہ اچھا ہے نہیں ، اچھا دکھائی دیتا ہے
پہلے مصرع میں "یہ" مکر حاکم کے لئے ہے یا مکر کے لئے ہی؟ واضح نہیں ہوتا۔ کیا مکر کرتا ہے، یہ بھی مذکور نہیں

یہاں پہ بات کروں کیا میں نرم لہجے میں
یہاں تو سب کو ہی اونچا سنائی دیتا ہے
... نرم لہجے اور ہلکی آواز میں فرق ہے۔ زور دار آواز میں بھی نرم لہجہ ممکن ہے( جیسے میرا ہی، میری آواز بلند ہی ہے) یہاں ہلکی آواز کا محل ہے

ڈرے کسی سے بھی کیسے، کوئی بھی پٹواری
جب افسروں کو بھی وُہ اک تہائی دیتا ہے
... درست

وُہ خاندان کو مزدور کس طرح پالے
نہ جس کو وقت پہ آجر کمائی دیتا ہے
... اس میں بھی 'وہ' شاید مزدور کے لئے استعمال کیا گیا ہے لیکن یہ درست استعمال نہیں۔ اس کے علاوہ کمائی دینا محاورہ نہیں، مزدوری، محنتانہ، تنخواہ وغیرہ درست ہوں گے۔ کمائی کی جاتی ہے مز دور کے ذریعے۔

نہ ان کی دوڑ ہے مسجد سے اک قدم آگے
نہ ان کو ناک سے آگے دکھائی دیتا ہے
... درست

زباں سے آگ لگانا ہی جن کو آتا ہو
خدا کیوں ایسوں کو شعلہ نوائی دیتا ہے
.. درست

میں بند گلی میں کھڑا ہوں کچھ ایسا ہے مقبول
نہ رَہ نُما ہے نہ رستہ سجھائی دیتا ہے
..بند کی دال گر گئی ہے۔
میں ایک بند گلی میں کھڑا ہوں یوں. قبول
 

مقبول

محفلین
سر الف عین
بہت شُکریہ ۔ اب دیکھیے
تُو جن کے ظلم و ستم کی دُہائی دیتا ہے
اُنہیں ہی ووٹ دے کے پھر خدائی دیتا ہے
.. 'دے کے' کی پہلی ے کا اسقاط غلط ہے
وُہ جن کے ظلم و ستم کی دُہائی دیتا ہے
تو ووٹ دے کے انہیں پھر خدائی دیتا ہے
یہ مَکر کرتا ہے حاکم عوام کے آگے
یہ اچھا ہے نہیں ، اچھا دکھائی دیتا ہے
پہلے مصرع میں "یہ" مکر حاکم کے لئے ہے یا مکر کے لئے ہی؟ واضح نہیں ہوتا۔ کیا مکر کرتا ہے، یہ بھی مذکور نہیں
یہ ، کی جگہ بدل دی ہے ۔ میرے خیال میں دوسرا مصرعہ مَکر کی وضاحت ہی کرتا ہے
ہے مَکر کرتا ، یہ حاکم عوام کے آگے
یہ اچھا ہے نہیں ، اچھا دکھائی دیتا ہے
یہاں پہ بات کروں کیا میں نرم لہجے میں
یہاں تو سب کو ہی اونچا سنائی دیتا ہے
... نرم لہجے اور ہلکی آواز میں فرق ہے۔ زور دار آواز میں بھی نرم لہجہ ممکن ہے( جیسے میرا ہی، میری آواز بلند ہی ہے) یہاں ہلکی آواز کا محل ہے
یہ دیکھیے
ہر ایک بات پر اب صُوْر پھونکنا ہو گا
کہ میری قوم کو اونچا سنائی دیتا ہے

کمائی والے شعر کو نکال دیتا ہوں۔ مقطع آپ کی ہدایت کے مطابق تبدیل کر دیا ہے
 

الف عین

لائبریرین
باقی تو درست ہو گیا لیکن مکر والے شعر سے میں اب بھی مطمئن نہیں۔ کسی عمل کا ظاہر کرنا اور اصل میں نہ کرنا مکر کہلاتا ہے۔ جیسے لیڈروں کے لئے کہا جائے کہ عوام کی فلاح کا مکر کرتے ہیں مگر در اصل فلاح نہیں کرتے۔ مجرد مکر کرنا سمجھ میں نہیں آتا
 

مقبول

محفلین
باقی تو درست ہو گیا لیکن مکر والے شعر سے میں اب بھی مطمئن نہیں۔ کسی عمل کا ظاہر کرنا اور اصل میں نہ کرنا مکر کہلاتا ہے۔ جیسے لیڈروں کے لئے کہا جائے کہ عوام کی فلاح کا مکر کرتے ہیں مگر در اصل فلاح نہیں کرتے۔ مجرد مکر کرنا سمجھ میں نہیں آتا
سر الف عین ، شکریہ
اس کو دیکھیے
یہ مَکر کرتا ہے حاکم کہ ہے مسیحا وُہ
وُہ ایسا ہے نہیں جیسا دکھائی دیتا ہے
 
Top