برائے اصلاح: اس نے کس دل سے مرا عکس جلایا ہو گا

مقبول

محفلین
محترم الف عین صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست ہے

اس نے کس دل سے مرا عکس جلایا ہو گا
اپنے ہاتھوں سے مرا نام مٹایا ہو گا

وقتِ رخصت میں اسے یاد تو آیا ہوں گا
میرے تحفوں کو گلے رو کے لگایا ہو گا

چاہے دُنیا کو ہو “کُن” کہہ کے ہی تخلیق کیا
رب نے اس شخص کو فرصت میں بنایا ہو گا

اب کے ٹوٹا ہی نہیں، میں ہوا ریزہ ریزہ
مجھ کو بے رحم نے نظروں سے گرایا ہو گا

اپنا خوں کرنا پڑا، ترکِ تعلق کے لیے
کیا خبر تھی کہ وُہ نس نس میں سمایا ہو گا

آج ہے نیند مری پوری ہوئی ، برسوں بعد
آج وہ شخص مرے خواب میں آیا ہو گا

عشق کے شہر میں ہے ہجر کی بس دھوپ ملی
میں تو سمجھا تھا کہیں وصل کا سایہ ہو گا

رویا مقبول بہت اپنا وطن چھوڑنے پر
اس کی دھرتی نے کوئی گیت سُنایا ہو گا
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
محترم الف عین صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست ہے

اس نے کس دل سے مرا عکس جلایا ہو گا
اپنے ہاتھوں سے مرا نام مٹایا ہو گا
عکس بمعنی تصویر؟ واضح کہو
وقتِ رخصت میں اسے یاد تو آیا ہوں گا
میرے تحفوں کو گلے رو کے لگایا ہو گا
میرے تحفوں کو گلےاس نے... ہی کافی ہے
چاہے دُنیا کو ہو “کُن” کہہ کے ہی تخلیق کیا
رب نے اس شخص کو فرصت میں بنایا ہو گا

اب کے ٹوٹا ہی نہیں، میں ہوا ریزہ ریزہ
مجھ کو بے رحم نے نظروں سے گرایا ہو گا

اپنا خوں کرنا پڑا، ترکِ تعلق کے لیے
کیا خبر تھی کہ وُہ نس نس میں سمایا ہو گا

آج ہے نیند مری پوری ہوئی ، برسوں بعد
آج وہ شخص مرے خواب میں آیا ہو گا
یہ سارے درست ہیں
عشق کے شہر میں ہے ہجر کی بس دھوپ ملی
میں تو سمجھا تھا کہیں وصل کا سایہ ہو گا
شہر کی جگہ دشت کہو تو؟ پہلے مصرع کو الفاظ بدل کر پھر کہو

رویا مقبول بہت اپنا وطن چھوڑنے پر
اس کی دھرتی نے کوئی گیت سُنایا ہو گا
چھوڑنے کی ے کا اسقاط اچھا نہیں، دوسرا مصرع بھی اچھا نہیں، مقطع پھر کہو
 

مقبول

محفلین
سر الف عین ، بہت شکریہ
یہ تصیح دیکھیے

عکس بمعنی تصویر؟ واضح کہو
اس نے تصویر کو کس دل سے جلایا ہو گا
کیسے ہاتھوں سے مرا نام مٹایا ہو گا
شہر کی جگہ دشت کہو تو؟ پہلے مصرع کو الفاظ بدل کر پھر کہو
عشق کے دشت میں بس ہجر کی ہے دھوپ ملی
یا
ہجر کی دھوپ ملی عشق کے صحرا میں فقط
میں تو سمجھا تھا کہیں وصل کا سایہ ہو گا
چھوڑنے کی ے کا اسقاط اچھا نہیں، دوسرا مصرع بھی اچھا نہیں، مقطع پھر کہو
ہجر بھی اس کی طرح پیارا ہے مقبول مجھے
اس نے کچھ سوچ کے یہ گھاؤ لگایا ہو گا

اضافی شعر

بعد ملنے کے اسے، ہوش نہیں آیا مجھے
اس نے نظروں سے کوئی جام پلایا ہو گا
 

الف عین

لائبریرین
سر الف عین ، بہت شکریہ
یہ تصیح دیکھیے


اس نے تصویر کو کس دل سے جلایا ہو گا
کیسے ہاتھوں سے مرا نام مٹایا ہو گا

عشق کے دشت میں بس ہجر کی ہے دھوپ ملی
یا
ہجر کی دھوپ ملی عشق کے صحرا میں فقط
میں تو سمجھا تھا کہیں وصل کا سایہ ہو گا

ہجر بھی اس کی طرح پیارا ہے مقبول مجھے
اس نے کچھ سوچ کے یہ گھاؤ لگایا ہو گا

اضافی شعر

بعد ملنے کے اسے، ہوش نہیں آیا مجھے
اس نے نظروں سے کوئی جام پلایا ہو گا
نئےاصلاح شدہ اشعار درست ہیں۔
عشق کے صحرا والا متبادل بہتر ہے
 
Top