بحروں کا جدول

عرفان سعید

محفلین
ساڑھے تین سال قبل میں نے حادثاتی طور پر شاعری کے شغل کو اپنانے کی کوشش کی۔ اردو محفل پر آ کر معلوم ہوا کہ نوزائیدہ کا وزن بہت کم ہے۔ معالجین نے اس عارضے کا علاج شربتِ علمِ عروض بتایا۔بحثیت ایک کیمیا دان کے، دوا کے استعمال سے زیادہ اس کی ساخت اور ترکیب میں زیادہ دلچسپی پیدا ہوئی۔ وزن کی کمی کی شکایت اب بھی باقی ہے البتہ دوا کے کچھ اجزا ضرور معلوم ہو گئے۔
اپنی سہولت کے لیے اردو شاعری میں مستعمل بحور کا ایک جدول بنایا، افادۂ عام کے لیے شریکِ محفل کر رہا ہوں۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ حضرات کے لیے سود مند ہو۔
(بحور کے علم پر ہمیں ہرگز عبور نہیں۔ فن شناس اصحاب اگر کوئی اسقام دیکھیں تو ضرور نشاندہی اور تصحیح فرما دیں)

Behrain.jpg

چند وضاحتیں:
۱۔ دس عروضی ارکان اور ہر رکن سے بننے والی بحریں اس کے نیچے درج ہیں۔
۲۔ مفرد بحریں (جو ایک رکن کی تکرار سے بنتی ہیں) کو خط کشیدہ کر دیا گیا ہے۔ جیسے ہزج، رمل، رجز وغیرہ
۳۔ مرکب بحروں کے نام غیر خط کشیدہ ہیں۔
۴۔ مرکب بحر کے نام سے پہلے سبز رنگ کا دائرہ یہ ظاہر کر رہا ہے کہ اس بحر کا آغاز اس عروضی رکن سے ہو گا، جس کے تحت سبز دائرہ وارد ہوا ہے۔
مثال کے طور پر، مفاعیلن کے تحت مضارع کے سامنے سبز دائرہ آرہا ہے۔ لہذا بحر مضارع مفاعیلن سے شروع ہو گی۔ مضارع فاع لاتن کے تحت بھی مذکور ہے، اس لیے اس مرکب بحر کا دوسرا رکن فاع لاتن ہو گا۔ اور یوں بحرِ مضارع ہو گی:
مفاعیلن فاع لاتن مفاعیلن فاع لاتن
۵۔واوین میں تین کا ہندسہ (۳) یہ اشارہ کر رہا ہے کہ مذکورہ بحر تین ارکان کے ساتھ زیادہ مستعمل ہے۔

محمد تابش صدیقی
محمد وارث
سید ذیشان حیدر
 
آخری تدوین:

فاخر

محفلین
ساڑھے تین سال قبل میں نے حادثاتی طور پر شاعری کے شغل کو اپنانے کی کوشش کی۔ اردو محفل پر آ کر معلوم ہوا کہ نوزائیدہ کا وزن بہت کم ہے۔ معالجین نے اس عارضے کا علاج شربتِ علمِ عروض بتایا۔بحثیت ایک کیمیا دان کے، دوا کے استعمال سے زیادہ اس کی ساخت اور ترکیب میں زیادہ دلچسپی پیدا ہوئی۔ وزن کی کمی کی شکایت اب بھی باقی ہے البتہ دوا کے کچھ اجزا ضرور معلوم ہو گئے۔
اپنی سہولت کے لیے اردو شاعری میں مستعمل بحور کا ایک جدول بنایا، افادۂ عام کے لیے شریکِ محفل کر رہا ہوں۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ حضرات کے لیے سود مند ہو۔
(بحور کے علم پر ہمیں ہرگز عبور نہیں۔ فن شناس اصحاب اگر کوئی اسقام دیکھیں تو ضرور نشاندہی اور تصحیح فرما دیں)

Behrain.jpg

چند وضاحتیں:
۱۔ دس عروضی ارکان اور ہر رکن سے بننے والی بحریں اس کے نیچے درج ہیں۔
۲۔ مفرد بحریں (جو ایک رکن کی تکرار سے بنتی ہیں) کو خط کشیدہ کر دیا گیا ہے۔ جیسے ہزج، رمل، رجز وغیرہ
۳۔ مرکب بحروں کے نام غیر خط کشیدہ ہیں۔
۴۔ مرکب بحر کے نام سے پہلے سبز رنگ کا دائرہ یہ ظاہر کر رہا ہے کہ اس بحر کا آغاز اس عروضی رکن سے ہو گا، جس کے تحت سبز دائرہ وارد ہوا ہے۔
مثال کے طور پر، مفاعیلن کے تحت مضارع کے سامنے سبز دائرہ آرہا ہے۔ لہذا بحر مضارع مفاعیلن سے شروع ہو گی۔ مضارع فاع لاتن کے تحت بھی مذکور ہے، اس لیے اس مرکب بحر کا دوسرا رکن فاع لاتن ہو گا۔ اور یوں بحرِ مضارع ہو گی:
مفاعیلن فاع لاتن مفاعیلن فاع لاتن
۵۔واوین میں تین کا ہندسہ (۳) یہ اشارہ کر رہا ہے کہ مذکورہ بحر تین ارکان کے ساتھ زیادہ مستعمل ہے۔

محمد تابش صدیقی
محمد وارث
سید ذیشان حیدر
 
Top