بتاؤ دل کی بازی میں بھلا کیا بات گہری تھی؟ - فاخرہ بتول

بتاؤ دل کی بازی میں بھلا کیا بات گہری تھی؟​
کہا، یُوں تو سبھی کچھ ٹھیک تھا پر مات گہری تھی​
سُنو بارش ! کبھی خود سے بھی کوئی بڑھ کے دیکھا ہے؟​
جواب آیا، اِن آنکھوں کی مگر برسات گہری تھی​
سُنو، پیتم نے ہولے سے کہا تھا کیا، بتاؤ گے؟​
جواب آیا، کہا تو تھا مگر وہ بات گہری تھی​
دیا دل کا سمندر اُس نے تُم نے کیا کیا اس کا؟​
ہمیں بس ڈوب جانا تھا کہ وہ سوغات گہری تھی​
وفا کا دَشت کیسا تھا، بتاؤ تُم پہ کیا بِیتی ؟​
بھٹک جانا ہی تھا ہم کو ، وہاں پر رات گہری تھی​
تُم اس کے ذکر پر کیوں ڈوب جاتے ہو خیالوں میں؟​
رفاقت اور عداوت اپنی اس کی سات گہری تھی​
نظر آیا تمہیں اُس اجنبی میں کیا بتاؤ گے؟​
سُنو، قاتل نگاہوں کی وہ ظالم گھات گہری تھی​
فاخرہ بتول​
hummingbird_and_flower_lg_clr.gif
 
Top