بارش کا بہانا ہے

آج بارش کا بہانا ہے صنم رک جاؤ
تم کو سینے سے لگانا ہے صنم رک جاؤ

مدتوں بعد ملاقات ہوئی ہے تم سے
حالِ دل ہم کو سنانا ہے صنم رک جاؤ

ایسے لمحات بھلا روز کہاں ملتے ہیں
وقت کچھ ساتھ بتانا ہے صنم رک جاؤ

قرب ہوتا ہے حسیں یار محبت میں بہت
یہ بھی احساس دلانا ہے صنم رک جاؤ
ِ
حسرتوں کی مری، دلہن مرے گھر آئی ہے
بام و در دل کا سجانا ہے صنم رک جاؤ

یاد آیا ہے ہمیں سؔعد ہمارا بچپن
آج پھر ہنسنا ہنسانا ہے صنم رک جاؤ

ارشد سعؔد ردولوی
 
Top