بابری مسجد کی ملکیت سے دستبردار ہونے کیلیے سنی وقف بورڈ کی 3 شرائط

جاسم محمد

محفلین
بابری مسجد کی ملکیت سے دستبردار ہونے کیلیے سنی وقف بورڈ کی 3 شرائط
ویب ڈیسک بدھ 16 اکتوبر 2019
1844932-babrimosquecase-1571242639-549-640x480.jpg

سنی وقف بورڈ نے عدالت سے باہر تصفیے کیلیے قائم ثالثی کمیٹی کو اپنی شرائط پیش کیں۔ فوٹو : فائل


نئی دلی: تاریخی بابری مسجد کی ملکیت سے دستبردار ہونے کے لیے سنی وقف بورڈ نے سپریم کورٹ کی ثالثی کمیٹی کے سامنے 3 شرائط پیش کر دیں۔

بھارتی سپریم کورٹ نے دہائیوں سے جاری تاریخی بابری مسجد کی ملکیت کے حوالے سے مسلمانوں اور دیگر 2 ہندو فریقین کے درمیان دعوؤں کے مقدمے کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

اس موقع پر عدالت کے اندر اور باہر شدید تناؤ اور خوف و ہراس کی کیفیت قائم رہی جب کہ ایودھیا کے علاقے میں پہلے ہی دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ سنی وقف بورڈ نے کشیدہ صورت حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے عدالت سے باہر تصفیے کیلیے قائم ثالثی کمیٹی کو اپنی 3 شرائط پیش کیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سنی وقف بورڈ نے عدالت کی جانب سے تشکیل دی گئی ثالثی کمیٹی کے سامنے اپنی 3 شرائط رکھی ہیں اگر ان شرائط پر عمل درآمد ہوجاتا ہے تو سنی وقف بورڈ بابری مسجد کی ملکیت سے دستبردار ہوجائے گی۔

سنی وقف بورڈ کی شرائط میں ریاست اتر پردیش میں 22 مساجد کے قیام، 1991 کے مذہبی عبادت گاہوں ے متعلق قانون پر عمل درآمد اور مرکزی حکومت کے زیر انتظام آثار قدیمہ کے تمام مراکز میں قائم مساجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دینا شامل ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بابری مسجد ملکیت کیس میں گو کہ مرکزی تین فریقن دعویدار ہیں جن میں سنی وقف بورڈ بھی شامل ہے تاہم اس کیس میں کئی اور درخواست گزار مسلم نمائندگی کے نام پر ہیں جن کی رضامندی ضروری ہوگی۔
 
Top