اے راحتِ جاں... میرے پاکستاں

فلک شیر

محفلین
ہاں.... بہت محبوب بدلے، مانا کہ سخت ہرجائی ہوں.... پر تیری زلف پریشاں کو سنوارنے کا خواب دیکھنے دکھانے سے کبھی باز نہ رہ سکا....

تجھے میں نے نفسِ مادر سے اپنے اندر اتارنا شروع کیا....تختی پوچتے سلیٹ بجاتے جانے کب بڑا ہوا اور خود پڑھانے سکھانے میں لگ گیا، پر اس سفر میں تجھے اگست سینتالیس کے مہاجروں کی مقدس امانت سمجھ کر .... پہلی محبت مان کر.... چپکے چپکے ، گاہے گیت میں ڈھال کر گایا ہے ....کبھی گلی میں گزرتی اس ننی بہن کی طرح تیرا ہاتھ اپنی کلائی پہ محسوس کیا ہے جسے روز اپنے سے بھی چھوٹے بھائی کو سکول چھوڑنے جاتے دیکھتا ہوں..... کبھی تیری آنکھ سے گرنے پہ تیار آنسو سے اپنا پورا وجود گھل کر مٹی کی طرح بہتا پایا ہے.... دور بیٹھ کر تیرے جبال کی ہیبت پہ مونچھوں کو تاؤ دیے ہیں.... نزدیک بیٹھ کر تیرے کنہار کی روشن آوازیں ساری ساری رات اندر کے بلیک ہول میں اتاری ہیں.... تیرے شمال کی ہواؤں سے جنوب کے صحراؤں تک، سب کو "ہمہ یاراں بہشت" والے یار اور بہشت کے آثار جانا ہے....

اے راحتِ جاں!
تیرے مہران بولان کی خیر... خیبر چنار کی خیر.... چنگیروں مدھانیوں کی خیر.. گوٹھوں جھلانیوں کی خیر....قلعوں موضعوں کی خیر.... جوانوں جوانیوں کی خیر.....گھبرو دیوانیوں کی خیر.... الہڑ حیرانیوں کی خیر.... جھنڈوں اور پنج پانیوں کی خیر....سیلانیوں سیانیوں کی خیر....سبز کی خیر، سفید کی خیر..... تیرے لاالہ کے صدقے، تیرے سوہنے پاک محمد رسول اللہ کے واری ....

فلک شیر
14 اگست 2021ء
 

سیما علی

لائبریرین
خیر..... تیرے لاالہ کے صدقے، تیرے سوہنے پاک محمد رسول اللہ کے واری ....
جناب ڈھیروں داد و تحسین
سلامت رہیے !!!!!

اے نگارِ وطن تو سلامت رہے
سبز پرچم تیرا چاند تارے تیرے

تیری بزمِ نگاری کے عنوان ہیں
تیری گلیاں، تیرے شہر، تیرے چمن

تیرے ہونٹوں کی جنبش پہ قربان ہیں
جب بھی تیری نظر کا اشارہ ملا

تحفَہِ نفسِ جاں پیش کر دیں گے ہم
تو سلامت رہے
تو سلامت رہے
تو سلامت رہے
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ہاں.... بہت محبوب بدلے، مانا کہ سخت ہرجائی ہوں.... پر تیری زلف پریشاں کو سنوارنے کا خواب دیکھنے دکھانے سے کبھی باز نہ رہ سکا....

تجھے میں نے نفسِ مادر سے اپنے اندر اتارنا شروع کیا....تختی پوچتے سلیٹ بجاتے جانے کب بڑا ہوا اور خود پڑھانے سکھانے میں لگ گیا، پر اس سفر میں تجھے اگست سینتالیس کے مہاجروں کی مقدس امانت سمجھ کر .... پہلی محبت مان کر.... چپکے چپکے ، گاہے گیت میں ڈھال کر گایا ہے ....کبھی گلی میں گزرتی اس ننی بہن کی طرح تیرا ہاتھ اپنی کلائی پہ محسوس کیا ہے جسے روز اپنے سے بھی چھوٹے بھائی کو سکول چھوڑنے جاتے دیکھتا ہوں..... کبھی تیری آنکھ سے گرنے پہ تیار آنسو سے اپنا پورا وجود گھل کر مٹی کی طرح بہتا پایا ہے.... دور بیٹھ کر تیرے جبال کی ہیبت پہ مونچھوں کو تاؤ دیے ہیں.... نزدیک بیٹھ کر تیرے کنہار کی روشن آوازیں ساری ساری رات اندر کے بلیک ہول میں اتاری ہیں.... تیرے شمال کی ہواؤں سے جنوب کے صحراؤں تک، سب کو "ہمہ یاراں بہشت" والے یار اور بہشت کے آثار جانا ہے....

اے راحتِ جاں!
تیرے مہران بولان کی خیر... خیبر چنار کی خیر.... چنگیروں مدھانیوں کی خیر.. گوٹھوں جھلانیوں کی خیر....قلعوں موضعوں کی خیر.... جوانوں جوانیوں کی خیر.....گھبرو دیوانیوں کی خیر.... الہڑ حیرانیوں کی خیر.... جھنڈوں اور پنج پانیوں کی خیر....سیلانیوں سیانیوں کی خیر....سبز کی خیر، سفید کی خیر..... تیرے لاالہ کے صدقے، تیرے سوہنے پاک محمد رسول اللہ کے واری ....

فلک شیر
14 اگست 2021ء
آمین یا رب العالمین
 

ایس ایس ساگر

لائبریرین
اں.... بہت محبوب بدلے، مانا کہ سخت ہرجائی ہوں.... پر تیری زلف پریشاں کو سنوارنے کا خواب دیکھنے دکھانے سے کبھی باز نہ رہ سکا....

تجھے میں نے نفسِ مادر سے اپنے اندر اتارنا شروع کیا....تختی پوچتے سلیٹ بجاتے جانے کب بڑا ہوا اور خود پڑھانے سکھانے میں لگ گیا، پر اس سفر میں تجھے اگست سینتالیس کے مہاجروں کی مقدس امانت سمجھ کر .... پہلی محبت مان کر.... چپکے چپکے ، گاہے گیت میں ڈھال کر گایا ہے ....کبھی گلی میں گزرتی اس ننی بہن کی طرح تیرا ہاتھ اپنی کلائی پہ محسوس کیا ہے جسے روز اپنے سے بھی چھوٹے بھائی کو سکول چھوڑنے جاتے دیکھتا ہوں..... کبھی تیری آنکھ سے گرنے پہ تیار آنسو سے اپنا پورا وجود گھل کر مٹی کی طرح بہتا پایا ہے.... دور بیٹھ کر تیرے جبال کی ہیبت پہ مونچھوں کو تاؤ دیے ہیں.... نزدیک بیٹھ کر تیرے کنہار کی روشن آوازیں ساری ساری رات اندر کے بلیک ہول میں اتاری ہیں.... تیرے شمال کی ہواؤں سے جنوب کے صحراؤں تک، سب کو "ہمہ یاراں بہشت" والے یار اور بہشت کے آثار جانا ہے....

اے راحتِ جاں!
تیرے مہران بولان کی خیر... خیبر چنار کی خیر.... چنگیروں مدھانیوں کی خیر.. گوٹھوں جھلانیوں کی خیر....قلعوں موضعوں کی خیر.... جوانوں جوانیوں کی خیر.....گھبرو دیوانیوں کی خیر.... الہڑ حیرانیوں کی خیر.... جھنڈوں اور پنج پانیوں کی خیر....سیلانیوں سیانیوں کی خیر....سبز کی خیر، سفید کی خیر..... تیرے لاالہ کے صدقے، تیرے سوہنے پاک محمد رسول اللہ کے واری ....
وطن کی محبت سے لبریز اچھی تحریر ہے آپ کی فلک شیر بھائی۔ داد قبول فرمائیے۔
اللہ تعالٰی وطن کے لیے کی گئی سب دعاؤں کو قبول و منظور فرمائے۔ آمین۔
 

فلک شیر

محفلین
جناب ڈھیروں داد و تحسین
سلامت رہیے !!!!!

اے نگارِ وطن تو سلامت رہے
سبز پرچم تیرا چاند تارے تیرے

تیری بزمِ نگاری کے عنوان ہیں
تیری گلیاں، تیرے شہر، تیرے چمن

تیرے ہونٹوں کی جنبش پہ قربان ہیں
جب بھی تیری نظر کا اشارہ ملا

تحفَہِ نفسِ جاں پیش کر دیں گے ہم
تو سلامت رہے
تو سلامت رہے
تو سلامت رہے
آمین یا رب العالمین

شکریہ
 
Top