ایک نامکمل غزل۔ امید ہے گر موزوں نہیں تو موزوں کے قریب ضرور ہے۔
مہر و الفت کی ہو کیوں امید ان سے
جن میں مہر و وفا کی خو ہی نہیں
چین کچھ پاتا ہوں وعظ و منبر سے بھی
چارءِ غمِ دل یہ سبو ہی نہیں
لپٹے رگِ جاں پہ زلفِ شکن در شکن
پیکِ مرگ تری تیغِ ابرو ہی نہیں