ایک نامکمل غزل - تقظیع کی مشق جاری ہے

وسیم خان

محفلین
ایک نامکمل غزل۔ امید ہے گر موزوں نہیں تو موزوں کے قریب ضرور ہے۔
مہر و الفت کی ہو کیوں امید ان سے
جن میں مہر و وفا کی خو ہی نہیں

چین کچھ پاتا ہوں وعظ و منبر سے بھی
چارءِ غمِ دل یہ سبو ہی نہیں

لپٹے رگِ جاں پہ زلفِ شکن در شکن
پیکِ مرگ تری تیغِ ابرو ہی نہیں
 
Top