ایک سادہ سی پامال مواضیع پر مشتمل غزل، تبصرہ و تنقید کیلئے،'' مقتدر ہو تو کچھ کرو یارو''

مقتدر ہو تو کچھ کرو یارو
نام بدنام تو نہ ہو یارو

مفت ملتے ہیں ہوش کے ناخن
ہو سکے تُم بھی لے ہی لو یارو

ساتھ مل کر کے آؤ چلتے ہیں
ہوں گے بہتر ہی اک سے دو یارو

مُسکُرا کر جو اُس نے دیکھا ہے
پھنس گئی ہے وہ ہو نہ ہو یارو

ہیں سکھائے اصول دنیا نے
کچھ اگر لو، تو پھر ہی دو یارو

یاد رکھنا کہ ایک تھا اظہر
میں نہ باقی رہا بھی تو یارو​
 

الف عین

لائبریرین
یہ مصرع رواں نہیں، بہتر کئے جا سکتے ہیں۔
ہو سکے تُم بھی لے ہی لو یارو
۔۔۔ہو سکے تو۔۔ محاورہ ہے۔ ایک تجویز:
گر ہو ممکن تو لے ہی لو یارو

ساتھ مل کر کے آؤ چلتے ہیں
۔۔آؤ ہم ساتھ مل کے چلتے ہں
بہتر ہو گا

یہ دونوں مصرع بھی ندلو، شعر واضح نہیں ان کی وجہ ست
کچھ اگر لو، تو پھر ہی دو یارو

میں نہ باقی رہا بھی تو یارو
 
یہ مصرع رواں نہیں، بہتر کئے جا سکتے ہیں۔
ہو سکے تُم بھی لے ہی لو یارو
۔۔۔ ہو سکے تو۔۔ محاورہ ہے۔ ایک تجویز:
گر ہو ممکن تو لے ہی لو یارو

ساتھ مل کر کے آؤ چلتے ہیں
۔۔آؤ ہم ساتھ مل کے چلتے ہں
بہتر ہو گا
جی بہت بہتر اُستاد محترم
یہ دونوں مصرع بھی ندلو، شعر واضح نہیں ان کی وجہ ست
کچھ اگر لو، تو پھر ہی دو یارو

میں نہ باقی رہا بھی تو یارو
جی بہتر ہے تبدیل کیئے دیتا ہوں

یوں دیکھ لیجئے جناب

مقتدر ہو تو کچھ کرو یارو
نام بدنام تو نہ ہو یارو

مفت ملتے ہیں ہوش کے ناخن
گر ہو ممکن تو لے ہی لو یارو

آؤ ہم ساتھ مل کے چلتے ہیں
ہوں گے بہتر ہی اک سے دو یارو

کچھ ہوا ہے، عجیب لگتا ہے
لگ گیا دل یہ ہو نہ ہو یارو

یہ سکھایا اصول دنیا نے
کچھ ہو بدلے میں تو ہی دو یارو

یاد رکھنا کہ ایک تھا اظہر
رہ گیا بھی، رہا نہ تو یارو
 
Top