ایف بی آر عملے کی ملی بھگت سے 1127 ارب کی ٹیکس چوری کا انکشاف

جاسم محمد

محفلین
ایف بی آر عملے کی ملی بھگت سے 1127 ارب کی ٹیکس چوری کا انکشاف
ارشاد انصاری بدھ 7 اکتوبر 2020
2089711-fbrx-1602013948-233-640x480.jpg

رپورٹ میں ایف بی آر کے ذیلی ادارے پرال سے بھی فراڈ اور جعل سازی پر وضاحت طلب کی گئی ہے(فوٹو، فائل)

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے عملے کی ملی بھگت سے پانچ سال کے دوران گیارہ سو ارب روپے سے زائد ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس کو دست یاب ایف بی آر ڈائریکٹوریٹ کی جنرل انٹرنل آڈٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں 2015 سے 2019 کے دوران 1127 ارب سے زیادہ ٹیکس چوری کی گئی ہے جبکہ 1258 ارب کے بجائے 131 ارب 91 کروڑ ٹیکس وصول کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 5 سال کے دوران 4193 ارب روپے سے زیادہ کا کاروبار ہوا ہے جبکہ ہزاروں کاروبارجعلسازی سے منافع نقصان میں بدلتے ہیں۔ 2017 میں سب سے زیادہ ٹیکس چوری ہوا۔

رپورٹ کے مطابق عملے کی ملی بھگت سے ٹیکس چوری کی گئی جبکہ کراچی ، لاہور اور اسلام آباد کے ساتھ ساتھ پشاور اور سکھر میں بھی ٹیکس چوری کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں اسکینڈل میں ملوث ودہولڈنگ ایجنٹس کیخلاف کاروائی کی سفارش کرتے ہوئے زمہ داروں پر ڈیفالٹ، سرچارج، پینلٹی لگانے اور ریکوری کی سفارش کی گئی ہے اور آئی ٹی ونگ کو فراڈ کی روک تھام کیلئے سسٹم بہتر کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں ایف بی آر کے ذیلی ادارے پرال سے بھی فراڈ اور جعل سازی پر وضاحت طلب کرلی ہے اورذمہ داری کا تعین کرکے ادارے کے ملازمین اور سپر وائزرز کیخلاف سخت کاروائی کی سفارش کی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 5 سال کے دوران 4193 ارب روپے سے زیادہ کا کاروبار ہوا ہے جبکہ ہزاروں کاروبارجعلسازی سے منافع نقصان میں بدلتے ہیں۔ 2017 میں سب سے زیادہ ٹیکس چوری ہوا۔
2017 میں فوج کی حکومت تھی۔ ان ظالمانہ ہتھکنڈوں کو ہم نہیں مانتے، جمہوری انقلابی اپوزیشن
 

جاسم محمد

محفلین
رپورٹ میں اسکینڈل میں ملوث ودہولڈنگ ایجنٹس کیخلاف کاروائی کی سفارش کرتے ہوئے زمہ داروں پر ڈیفالٹ، سرچارج، پینلٹی لگانے اور ریکوری کی سفارش کی گئی ہے اور آئی ٹی ونگ کو فراڈ کی روک تھام کیلئے سسٹم بہتر کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔
احتساب یعنی انتقام سے نظام مملکت تباہ ہو جاتا ہے۔ ان کرپٹ افسران کو این آر او دے کر مزید اعلیٰ پوسٹس پر ترقی دی جائے،آزاد انقلابی و جمہوری میڈیا
 

جاسم محمد

محفلین
ایکسپریس کو دست یاب ایف بی آر ڈائریکٹوریٹ کی جنرل انٹرنل آڈٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں 2015 سے 2019 کے دوران 1127 ارب سے زیادہ ٹیکس چوری کی گئی ہے جبکہ 1258 ارب کے بجائے 131 ارب 91 کروڑ ٹیکس وصول کیا گیا ہے۔
حکومت گیرنٹی دے کہ منگل تک یہ سب کرپٹ ایف بی آر افسران زندہ رہیں گے نہیں تو ہم ان کو 50 روپے کے اسٹامپ پر لندن بھجوا رہے ہیں، چوروں کی حامی عدالت
 

جاسم محمد

محفلین
رپورٹ کے مطابق عملے کی ملی بھگت سے ٹیکس چوری کی گئی جبکہ کراچی ، لاہور اور اسلام آباد کے ساتھ ساتھ پشاور اور سکھر میں بھی ٹیکس چوری کیا گیا ہے۔
یہ صوبائی معاملات میں مداخلت اور 18 ویں ترمیم کے خلاف ہے۔ تمام صوبوں نے وفاق کے ساتھ ملکر ٹیکس کیسے چوری کر لیا؟ بلاول
 
Top