ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی جانب سے ریاض پر بیلسٹک میزائل حملے کی کوشش ناکام

ابن آدم

محفلین
یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد نے تصدیق کی ہے کہ حوثیوں کی جانب سے سعودی دارالحکومت ریاض کی سمت ایک بیلسٹک میزائل داغا گیا جس کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔

عرب اتحاد کی مشترکہ افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے منگل کے روز پریس کانفرنس میں بتایا کہ "آج صبح دہشت گرد حوثی ملیشیا نے (صنعاء سے) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی جانب ایک بیلسٹک میزائل داغا .. اس کا مقصد شہریوں کو نشانہ بنانا تھا تاہم اللہ کے فضل سے اس میزائل کو راستے میں ہی روک دیا گیا"۔

سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق المالکی کا کہنا تھا کہ "دہشت گرد حوثی ملیشیا کی جانب سے شہری مقامات اور شہریوں کو منظم طریقے سے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے ذریعے نشانہ بنانے کی مسلسل کوششیں ناکامی سے دوچار ہو رہی ہیں"۔

ترجمان نے بتایا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے گذشتہ شب اور آج صبح مملکت کی جانب دھماکا خیز مواد سے بھرے 8 ڈرون طیارے اور 3 بیلسٹک میزائل داغے گئے. مشترکہ اتحادی افواج نے ان تمام کا راستہ روک کر ان حملوں کو ناکام بنا دیا۔

18023.jpeg
 

ابن آدم

محفلین
حوثیوں نے یمن میں جنگ بندی معاہدے کی پاسداری نہیں کی: برطانیہ، جرمنی ، سویڈن

برطانیہ، جرمنی اور سویڈن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے حوثیوں پر جنگ بندی کی کوششوں کی خلاف ورزی کاالزام عاید کیا ہے۔

برطانوی وزرائے خارجہ ڈومینک ریپ ، جرمنی کے ہائکو ماس اور سویڈن کے آن لینڈ نے یمن میں امن کے لیے مشترکہ وژن کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے مسئلے کا حل سیز فائر اور فریقین کے درمیان مذاکرات مضمر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن میں کرونا کی روک تھام کے لیے جنگ بندی اور تنازع کے حل کے لیے سیاسی بات چیت بیماری کو شکست دینے کا بہترین ذریعہ ہے۔

تینوں یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں کہا کہ حوثیوں نے سعودی عرب کی اپیل پر یمن میں جنگ بندی کی پاسداری نہیں کی۔ انہوں نے حوثی ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل داغنے اور شہری آبادی کو خطرے میں ڈالنے کی بھی مذمت کی۔

سویڈن ، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ جنگ بندی کسی سیاسی عمل کا آغاز ہونا چاہیئے۔ نیز یمن کے سیاسی عمل میں خواتین کی مکمل شرکت کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

انہوں نے اسٹاک ہوم معاہدہ اور ریاض معاہدے سمیت یمنی متحارب فریقین کے درمیان طے پانے والے تمام معاہدوں پر عمل درآمد کے لیے فریقین کی حوصلہ افزائی کی اہمیت پر زور دیا۔

تینوں یوروپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اگر فریقین کے ذریعے طے شدہ وعدوں پر عمل درآمد کیا گیا تو اس سے اقوام متحدہ کی جامع امن کے حصول کی کوششوں میں اضافہ ہوگا۔

وزراء نے کہا کہ یمن کے شراکت داروں کو فوری معاشی اصلاحات پر عمل درآمد کرنے کے علاوہ سرکاری شعبے کے ملازمین ، خاص طور پر طبی عملے کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیےیمنی حکومت کی مدد کرنا ہوگی۔

تینوں وزرا نے اس بات کی تصدیق کی کہ حوثیوں کو اسلحہ کی فراہمی ، بشمول ایران سے ، اقوام متحدہ کے اسلحہ پابندی کی خلاف ورزی ہے۔

برطانیہ ، جرمنی اور سویڈن نے یورپی یونین پر یمن میں اپنے کردار کو مستحکم کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ یمن میں قیام امن کے لیے اختیارات کی منصفانہ تقسیم ، سیاسی سمجھوتہ اور قانون کی حکمرانی پر مبنی معاہدے کا ویژن پیش کرہے ہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد نے تصدیق کی ہے کہ حوثیوں کی جانب سے سعودی دارالحکومت ریاض کی سمت ایک بیلسٹک میزائل داغا گیا جس کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔
مجھے اس سوال میں دلچسپی پیدا ہو رہی ہے کہ سعودیہ نے میزائل روکنے والا یہ سسٹم کس ملک سے خریدا ہے۔ کوئی معلومات ہیں؟
 

ابن آدم

محفلین
مجھے اس سوال میں دلچسپی پیدا ہو رہی ہے کہ سعودیہ نے میزائل روکنے والا یہ سسٹم کس ملک سے خریدا ہے۔ کوئی معلومات ہیں؟
پٹریاٹ میزائل سسٹم امریکا سے لیا ہوا ہے اور اس وقت سعودیہ اپنا بھی دفاعی نظام بنا رہا ہے اور اس میں کافی پاکستانی بھی کام کر رہے ہیں.

اس کے علاوہ حال ہی میں روس سے بھی ڈرون کے خلاف ایک دفاعی نظام خریدنے کی بات چیت ہو رہی ہے

 

محمد سعد

محفلین
مجھے اس حوالے سے دو حالیہ نیوز آرٹیکل ملے ہیں۔
7 مئی کی ایک خبر کہ امریکہ اپنے پیٹریاٹ میزائل سعودیہ سے اٹھا کر واپس لے جا رہا ہے۔
US pulls Patriot missiles, fighter aircraft from Saudi Arabia amid dispute
اور 11 مئی کی یہ خبر کہ سعودیہ اس کی جگہ PAC-3 نصب کر رہا ہے۔
Saudi Arabia to deploy its own missile-defence systems at oil facilities after US withdrawal
جس کو شاید لاک ہیڈ مارٹن تیار کرتا ہے۔
 
Top