ایاز صدیقی اگر سارا زمانہ حاملِ عشقِ خدا ہوتا

مہ جبین

محفلین
اگر سارا زمانہ حاملِ عشقِ خدا ہوتا
تو ہر لب پر محمد مصطفےٰ صلِّ علےٰ ہوتا
یہ مہر و مہ نہ یہ ہنگامہء صبح و مسا ہوتا
نہ آتے آپ تو اک ہو کا عالم جابجا ہوتا
اگر وہ نام جاں پرورلبِ دل سے ادا ہوتا
تو اے بیمارِ غم تو کب کا اچھا ہوگیا ہوتا
خیالِ صاحبِ لوح و قلم کا فیض ہے ورنہ
نہ آنکھیں باوضو ہوتیں نہ دل محوِ ثنا ہوتا
دلِ سوزاں میں ٹھنڈک پڑ گئی بارانِ رحمت سے
عنایت وہ نہ فرماتے تو اپنا حال کیا ہوتا
غمِ سرکار نے اک اک قدم پر رہنمائی کی
میں اس ہنگامہء عیش و طرب میں کھوگیا ہوتا
ہواؤ !جانبِ طیبہ مجھے بھی ساتھ لے جاؤ
خدارا یہ نہ کہہ دینا کہ "پہلے سے کہا ہوتا "
دمِ آخر اگر آقا نہ دل پر ہاتھ رکھ دیتے
تو پھر صدیوں میں طے یہ اک نفس کا فاصلہ ہوتا
شبیہِہ شافعِ محشر سجی تھی شیشہء دل میں
ایاز ایسے میں کیا اندیشہء روزِ جزا ہوتا
ایاز صدیقی
 

نایاب

لائبریرین
سبحان اللہ
کیا ہی روشن ہدیہ عقیدت ہے ۔

خیالِ صاحبِ لوح و قلم کا فیض ہے ورنہ
نہ آنکھیں باوضو ہوتیں نہ دل محوِ ثنا ہوتا
جزاک اللہ خیراء محترم بہنا
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
غمِ سرکار نے اک اک قدم پر رہنمائی کی
میں اس ہنگامہء عیش و طرب میں کھوگیا ہوتا
اک لاجواب نذرانہ عقیدت اور اٹل حقیقت۔ آپ :pbuh: کی پاک ذات نے ہی ہم جیسوں کو ظلمت کے اندھیروں سے روشنی کی راہ دکھائی ہے۔ اللہ:a5: مجھ سے کوتاہ بیں کو آپ:pbuh: کی تعلیمات پر صدق دل سے عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔
 
Top