"اپنی آنکھیں کھولو اور دیکھو کہ علی دنیا کا سرور ہے" - عماد الدین نسیمی

حسان خان

لائبریرین
گوزیڭی آچ گور ای طالب! علی‌در دنیایه سرور
محمد عشق دریاسی، علی‌در قیمتی گوهر
(اے طالبِ حقیقت! اپنی آنکھیں کھولو اور دیکھو کہ علی دنیا کا سرور ہے؛ محمد عشق کا دریا ہے، اور علی (اُس دریا) کا قیمتی گوہر ہے۔)
محمد علمه کان اولدی، علی نطق و بیان اولدی
آڭا هر سر عیان اولدی، علی‌در خواجهٔ قنبر
(محمد علم کی کان ہوئے، علی نطق و بیاں ہوئے (یعنی اُس علم کی آواز ہوئے)؛ اُن پر ہر راز عیاں ہوئے، علی مولائے قنبر ہے۔)
علی‌در جمله‌نڭ جانی، محمددر آنڭ قانی
حقیقتدر علی شانی، علی‌در یارِ پیغمبر
(علی سب کی جان ہے، محمد اُس کا خون ہے (یعنی اُس کا خون محمد والا ہے)، علی کی جو بھی شان ہے وہ حقیقت ہے، علی یارِ پیغمبر ہے۔)
هزاران طورلی جنبشلر، علی امری ایله ایشلر
واریر یایلر، گلیر قیشلر، علی‌در جسم و جان پرور
(ہزاروں طرح کی حرکات علی کے امر سے انجام پاتی ہیں، چاہے وہ گرمیوں کے جانے کی حرکت ہو یا سردیوں کے آنے کی؛ علی جسم و جان کی پرورش کرنے والا ہے۔)
علی اول، علی آخر، علی باطن، علی ظاهر
علی شمسِ منوردر، علی‌در نور ایلن انور
(علی اول ہے، علی آخر ہے، علی باطن ہے، علی ظاہر ہے؛ علی شمسِ منور ہے، علی (خدا کے) نور سے روشن ہے۔)
نه بیلسین جاهل و نادان محمد یا علی کیمدر
محمد سرورِ دیندر، علی‌در جمله‌یه رهبر
(جاہل اور ناداں افراد کیا جانیں کہ محمد اور علی کون ہیں! محمد سرورِ دین ہے اور علی سب کا رہبر ہے۔)
علی‌در جبنشِ هر جان، علی‌در یار ایله مهمان
علی راحم، علی رحمان، علی‌در جمله‌دن بهتر
(علی ہر ذی روح کی جنبش (زندگی) ہے، علی یار (خدا) کا مہمان ہے؛ علی راحم ہے، علی رحمان ہے، علی سب سے بہتر ہے۔)
علی‌در اول ولی الله، علی‌در مظهرِ الله
علی نوریندن، ای والله، منوردر بو هفت اختر
(علی ولی اللہ ہے، علی خدا کا مظہر ہے، علی کے نور سے ہی واللہ یہ ساتوں سیارے منور ہیں۔)
علی عینِ عنایتدر، علی نورِ هدایتدر
علی میرِ بشارتدر، علی‌در شاهِ هر صفدر
(علی کی ذات عینِ عنایت ہے، علی نورِ ہدایت ہے، علی میرِ بشارت ہے، علی ہر شجاع شخص کا بادشاہ ہے۔)
علی واحد، علی اوحد، علی فرض و علی سنت
علی‌در جمله‌یه رحمت، علی‌در شافعِ محشر
(علی واحد ہے، علی یگانہ ہے، علی فرض ہے، علی سنت ہے، علی سب کے لیے رحمت ہے، علی شافعِ محشر ہے۔)
علی سبحان، علی سلطان، علی جنت، علی رضوان
علی دیندر، علی ایمان، علی‌در ساقیِ کوثر
(علی سبحان ہے، علی سلطان ہے، علی جنت ہے، علی رضوان ہے، علی دین ہے، علی ایمان ہے اور علی ساقیِ کوثر ہے۔)
علی‌در وصف اولن حیدر، که آلدی قلعهٔ خیبر
علی‌در قاتلِ عنتر، علی‌در میرِ هفت کشور
(علی وہ ہے جو حیدر کے لقب سے متصف ہے، کیونکہ اُس نے قلعۂ خیبر فتح کیا تھا، علی قاتلِ عنتر ہے اور علی ہفت اقلیم کا مالک ہے۔)
نسیمی‌نڭ دل و جانی منوردر علی نوره
علی والی، علی والا، علی سرور، علی صفدر
(نسیمی کے دل و جاں علی کے نور سے ہی منور ہیں، علی والی ہے، علی والا ہے، علی سرور ہے اور علی صفدر ہے۔)
(سید علی عماد الدین نسیمی)
× یہ قصیدہ آذربائجانی ترکی میں ہے۔ آذربائجانی زبان کا خوبصورت شیعہ ادب کئی صدیوں پر محیط ہے، کیونکہ آذربائجان ہی وہ پہلا خطہ تھا جہاں کے لوگوں نے شیعہ صوفیوں کے ہاتھوں شیعیت قبول کی تھی، اور آذربائجان عرصۂ دراز تک سخت گیر اثناعشری شیعیت کا مرکز رہا ہے۔ لہذا وہاں کے ہر صاحبِ دیوان شاعر نے علی اور آلِ علی کی شان میں قصیدے لکھے ہیں۔ کلاسیکی آذربائجانی ادب میں جو غلو نظر آتا ہے اُس کی ایک وجہ یہ ہے کہ اُس زمانے کے اکثر آذربائجانی حکما اور شعرائے کرام ترکی کے علویوں کی طرح حضرت علی ابنِ ابی طالب (ع) کی تھوڑی بہت الوہیت کے قائل تھے۔
 
Top