اٹھ مری جان...

اٹھ مری جان، سحر آپہنچی
اٹھ مری جان کہ شب ختم ہوئی
چاندنی پھیکی ہے، تاروں کی چمک مدھم ہے
صبحَ صادق کا اجالا پھیلا
اٹھ مری جان، چمن جاگ اٹھا
مسکراتے ہوئے غنچے جاگے
کلیاں شرمانے لگیں
اور اٹھلانے لگی بادِ نسیم
پھول انگڑائیاں لیتے اٹھے
تیری آنکھوں میں مچلتے ہوئے خواب
تیرا مخمور شباب
تیرے عارض کے گلاب
ابھی مدہوش ہیں، مخمور ہیں، خوابیدہ ہیں
اٹھ مری جان، سحر آ پہنچی
اٹھ کے کچھ چائے بنا!

- شفیق الرحمٰن
 
اٹھ مری جان، سحر آپہنچی
اٹھ مری جان کہ شب ختم ہوئی
چاندنی پھیکی ہے، تاروں کی چمک مدھم ہے
صبحَ صادق کا اجالا پھیلا
اٹھ مری جان، چمن جاگ اٹھا
مسکراتے ہوئے غنچے جاگے
کلیاں شرمانے لگیں
اور اٹھلانے لگی بادِ نسیم
پھول انگڑائیاں لیتے اٹھے
تیری آنکھوں میں مچلتے ہوئے خواب
تیرا مخمور شباب
تیرے عارض کے گلاب
ابھی مدہوش ہیں، مخمور ہیں، خوابیدہ ہیں
اٹھ مری جان، سحر آ پہنچی
اٹھ کے کچھ چائے بنا!

- شفیق الرحمٰن
اچھی خاصی رومانوی نظم تھی، آخری جملے نے مت مار دی. :p
 
السلام علیکم
اٹھ مری جان، سحر آپہنچی
اٹھ مری جان کہ شب ختم ہوئی
چاندنی پھیکی ہے، تاروں کی چمک مدھم ہے
صبحَ صادق کا اجالا پھیلا
اٹھ مری جان، چمن جاگ اٹھا
مسکراتے ہوئے غنچے جاگے
کلیاں شرمانے لگیں
اور اٹھلانے لگی بادِ نسیم
پھول انگڑائیاں لیتے اٹھے
تیری آنکھوں میں مچلتے ہوئے خواب
تیرا مخمور شباب
تیرے عارض کے گلاب
ابھی مدہوش ہیں، مخمور ہیں، خوابیدہ ہیں
اٹھ مری جان، سحر آ پہنچی
اٹھ کے کچھ چائے بنا!

- شفیق الرحمٰن
السلام علیکم!
یہ نظم کی کونسی قسم ہے ؟
 
ویسے شاعر یہ بتانا بھول گیا کہ نظم سنانے کے بعد کیا ہوا.
شاعر کی آنکھ سے سوجن، سرسے گومڑ اور کہنی سے پلستر اترے تو کچھ پتا چلے۔
ہونا کیا ہے وہ چائے بنانے کے لیے اٹھی لیکن پتی ختم تھی اس لے شاعر کو مجبوراً نکر والے کھوکھے پر بیٹھ کر چائے پینی پڑی
شاعر کے گھریلو معاملات پر بحث سے گریز کریں۔ شاعروں کی پرائیویسی نہیں ہوتی؟ غضب خدا کا۔۔۔
السلام علیکم!
یہ نظم کی کونسی قسم ہے ؟
وعلیکم السلام۔ یہ آزاد نظم کی مزاحیہ قسم ہے، قبلہ۔
 
Top