آزادی کے وقت پاکستان نہ جانے والوں نے احسان نہیں کیا، وزیراعلیٰ اترپردیش

جاسم محمد

محفلین
آزادی کے وقت پاکستان نہ جانے والوں نے احسان نہیں کیا، وزیراعلیٰ اترپردیش
ویب ڈیسک پير 3 فروری 2020
1975726-upcmyogiaditiyanath-1580725874-629-640x480.jpg

جب بھارت میں رہ کر پاکستان کے حق میں نعرے لگائے جائیں تو پولیس اہلکار وہیں جانے کا کہے گا، وزیراعلیٰ یوگی (فوٹو : فائل)

نئی دلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ آزادی کے وقت پاکستان جانے کے بجائے ہندوستان میں رہنے کو ترجیح دینے والوں نے بھارت پر کوئی احسان نہیں کیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ملک کی تقسیم کی مخالفت سب ہی کو کرنا چاہیئے اگر 1947 میں کچھ لوگ پاکستان جانے کے بجائے ہندوستان میں رہے تو بھارت پر احسان نہیں کیا۔ یہ ہر محب الوطن شہری کی ذمہ داری تھی۔

نمائندہ بی بی سی نے تو اُن سے سوال یہ کیا تھا کہ متنازع شہریت قانون کیخلاف مظاہرے وہ مسلمان کررہے ہیں جن کے آبا و اجداد نے پاکستان جانے کے بجائے بھارت میں رہنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن متنازع اور نفرت آمیز بیانات دینے کیلیے شہرت رکھنے والے یوگی آدتیہ ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کیلیے اپنا بغض چھپا نہیں سکے۔

شہریت ترمیمی قانون پر احتجاج کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی

احتجاجی مظاہرین پر طاقت کے استعمال سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دھمکی آمیز لہجے میں جواب دیا کہ ’ کارروائی کیوں نہیں کی جائے گی۔۔۔؟ احتجاج کرنے کا طریقہ جمہوری ہونا چاہیے۔ وہ جمہوری نہیں ہے۔ آپ سڑک پر بیٹھ جائیں گے اور لوگوں کی نقل و حرکت میں خلل ڈالیں گے، آزادی کے نعرے لگائیں گے، بھارت مخالف نعرے لگائیں گے، یہ جمہوری عمل نہیں ہے۔

پاکستان پرست دہشت گرد باتوں سے نہیں گولی سے مانیں گے

یوگی آدتیہ نے اسی پر بس نہیں کی بلکہ مظاہرین کو پاکستان جانے کا طعنہ دینے والے پولیس اہلکاروں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جس نے بھی کہا اس کی وجہ ضرور رہی ہوگی۔ اگر آپ پاکستان کی حمایت میں نعرے بلند کرتے ہیں تو ہندوستان میں رہتے ہوئے آپ کو کیا کرنا چاہیے؟ پاکستان پرست دہشت گرد بولی سے نہیں مانیں گے۔ پاکستان سے دراندازی کرکے بھارت آنے والا شخص گولی سے مانے گا، بولی سے نہیں۔

مظاہرین کے پاس غیر قانونی اسلحہ اور پٹرول بم تھے

سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر گولیاں برسانے کے حوالے سے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’کوئی گولی نہیں چلائی گئی ہے۔ وہ (مظاہرین) فسادی تھے۔ ان کے پاس غیر قانونی اسلحہ تھا، پٹرول بم تھے۔ انھوں نے پہلے ہی پتھر جمع کر رکھے تھے۔ ان لوگوں نے ایک منصوبہ بند سازش کے تحت املاک کو جلایا، لوگوں پر حملہ کیا اور قانون کو یرغمال بنانے کی کوشش کی۔‘

واضح رہے کہ ایک ہفتے کے بعد بھارت کے دارالحکومت میں انتخابات ہونے جارہے ہیں اور یہاں سے شکست فاش کھانے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کے تمام جارح مزاج رہنماؤں نے ڈیرے ڈال دیئے ہیں اور انتخابی مہم کے دوران نادان ہندو ووٹرز کو لبھانے کے لیے مسلم دشمنی کی ہر حد کو پار کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مختلف اقلیتوں سے تعلق رکھنے اور نسلوں سے ایک ساتھ رہنے والے بھارتی شہریوں کے درمیان نفرت کے بیج بونے والی مودی سرکار کیسی فصل کاٹتی ہے۔
 
Top