آرمی چیف سے ن لیگی رہنما محمد زبیر نے دو بار ملاقات کی، ڈی جی آئی ایس پی آر

جاسم محمد

محفلین
آرمی چیف سے ن لیگی رہنما محمد زبیر نے دو بار ملاقات کی، ڈی جی آئی ایس پی آر
ویب ڈیسک

September 23, 2020

ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ن لیگ کے رہنما محمد زبیر نے دو بار ملاقات کی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف سے محمد زبیر کی دو بار ملاقاتیں ہوئیں، آرمی چیف سے محمد زبیر نے اگست کے آخر میں ملاقات کی، ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔


(ن) لیگ کی عسکری قیادت سے دو ماہ میں دو ملاقاتیں ہوئیں: شیخ رشید کا دعویٰ


میجر جنرل بابر افتخار کے مطابق آرمی چیف سے محمد زبیر نے 7 ستمبر کو بھی ملاقات کی اور دونوں ملاقاتیں محمد زبیر کی درخواست پر ہوئیں، ملاقات میں نواز شریف اور مریم نواز سے متعلق باتیں ہوئیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں آرمی چیف نے واضح کیا کہ قانونی مسائل عدالتوں میں حل ہوں گے، آرمی چیف نے کہا کہ سیاسی مسائل پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں ،ان باتوں سے فوج کو دور رکھا جائے۔

جنرل باجوہ سے میرے طویل مدت سے تعلقات ہیں ،محمد زبیر
اس حوالے سے سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی آرمی چیف سے اگست کے آخر اور ستمبرمیں ملاقاتیں ہوئیں۔

محمد زبیر نے کہا کہ نواز شریف یا مریم نواز نے مجھے ملاقاتیں کرنے کا نہیں کہا تھا، پارٹی کے حوالے سے میری ایک پوزیشن ہے۔

محمد زبیر نے بتایا کہ ’میں نے کہا نواز شریف یا پارٹی کیلئے کچھ مانگنے نہیں آیا ، میں نے کہا میں یہاں کسی کیلئے نہیں آیا، میرا پہلا جملہ تھا نہ اپنے نہ پارٹی، نہ مریم اور نہ نواز شریف کیلئے ریلیف مانگنے آیا ہوں، میں نے ایک باربھی نہیں کہا کہ نواز شریف اور مریم پر ہاتھ ہلکا رکھیں‘۔

محمد زبیر نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے مجھ پر کوئی کیس نہیں چل رہا،اس طرح کی ملاقاتیں سیکرٹ ہوتی ہیں، جنرل باجوہ سے میرے طویل مدت سے تعلقات ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے نہیں کہا کہ میں ریلیف مانگنے گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے معیشت سے متعلق تحفظات تھے، بات وہیں سے شروع ہوئی، معاملات طے کرنا ہوتے تو 2018 میں ہی کرلیتا، پاناما لیکس اور دیگر مقدمات بنے، ایک بار بھی ملاقات کی درخواست نہیں کی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عسکری قیادت اور پارلیمانی رہنماؤں کی ملاقات ہوئی تھی۔


جی ایچ کیو کو نہ سیاسی معاملات پر بلانا چاہیے اور نہ سیاسی قیادت کو وہاں جانا چاہیے: مریم


اس ملاقات کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا تھاکہ آرمی چیف سے ملاقات کے دوران شرکاء میں سے ایک کو کہا گیا آپ نے الیکشن کی رات فون کیا۔

شیخ رشید نے کہا کہ عسکری قیادت کو فون کرنے والے پارلیمنٹیرین کا نام خواجہ آصف ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس فون پر عسکری قیادت نے خواجہ آصف سے کہا کہ دھاندلی نہیں ہو گی اور پھر خواجہ آصف نشست جیتے۔


’قومی سلامتی کے امور پر آئندہ کسی اجلاس میں اگر شیخ رشید ہوئے تو میں نہیں جاؤں گا‘


عسکری قیادت کی پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے وزیرریلوے شیخ رشید کاکہنا ہے کہ شہباز شریف، بلاول بھٹو، سراج الحق سمیت عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما بھی شریک تھے۔

آج شیخ رشید نے اپنے بیان میں پھر کہا کہ (ن) لیگ کی عسکری قیادت سے دو ماہ میں دو ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ پارلیمانی رہنماؤں اور عسکری قیادت کی گلگت بلتستان پرمیٹنگ بلائی گئی مگر سیاست پرکھل کربات ہوئی، (ن) لیگ کی عسکری قیادت سے دو ماہ میں دو ملاقاتیں ہوئی ہیں، احسن اقبال عسکری قیادت کے ساتھ دونوں ملاقاتوں میں موجود تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اچھا سوفٹوئیر ڈالا ہے نیا والا ۔ یا یوں کہیں کہ کچھ موڈیولز زیادہ اچھے ہیں ۔
اس پارٹی کو جتنا این آر او ریلیف دو یہ اور سر پر چڑھتی ہے۔ فوج کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ یہ صرف شروعات ہیں۔ ابھی مزید ن لیگی رہنما فوجی لیڈرشپ کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں کرنے پر ایکسپوز ہوں گے
 

جاسم محمد

محفلین
ہڈی پھینکنے والے کا قصور ہے سارا، دُم ہلاتے ہوئے ہڈی پر چلے آنا والا بیچارہ تو فطرت سے مجبور ہے!
یعنی یہاں بھی فوج کا قصور ہے۔ ہم نے تو بچپن سے یہی سیکھا ہے کہ رشوت دینے اور لینے والا ایک جتنا گناہ گار ہے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
یعنی یہاں بھی فوج کا قصور ہے۔ ہم نے تو بچپن سے یہی سیکھا ہے کہ رشوت دینے اور لینے والا ایک جتنا گناہ گار ہے۔ :)
میں پچھلے تین چار سال سے یعنی جب سے "مجھے کیوں نکالا"، "خلائی مخلوق" وغیرہ کا چکر شروع ہوا یہی کہہ رہا ہوں کہ سادہ لوح عوام کو مزید بیوقوف بنایا جا رہا ہے اور بس۔مثال دیکھیے:

"مِل مالکان" نے مِل مینیجر کو نکال دیا اور نیا مینیجر رکھ لیا، معزول شدہ مینیجر نے جا کر مزدور یونین میں شمولیت اختیار کر لی اور چند نعرے اور بڑھکیں مار کر ان کا سرخیل بن گیا۔ سارے سادہ لوح مزدورں بیچاروں نے اس کو سر پر بٹھا لیا کہ یہی مسیحا ہے یہی ہمیں ظالم مِل مالکان کے چنگل سے نجات دلائے گا، حالانکہ وہ معزول شدہ مینیجر یہ سارا کھڑاگ اس لیے پھیلا رہا ہے کہ اس کو یا اس کی آل اولاد کو واپس مینیجر رکھ لیا جائے!

اور یہ کہانی آہستہ آہستہ ثابت ہو رہی ہے!
 
یعنی یہاں بھی فوج کا قصور ہے۔ ہم نے تو بچپن سے یہی سیکھا ہے کہ رشوت دینے اور لینے والا ایک جتنا گناہ گار ہے۔ :)
بھائی صاحب دوسرے لوگوں کے گناہوں پر نظر ڈالنے کی نوبت تو تب آئے گی جب فوج کے گناہِ کبیرہ کا حساب ہوچکے۔ فوج بیرکوں میں واپس جائے تب عوام ان کرپٹ حکمرانوں سے بھی نپٹ لیں گے۔
 

Ali Baba

محفلین
خواہ مکھا شور مچایا ہوا ہے، ملاقات ہی کی ہے کوئی معافی تو نہیں مانگی، ڈاکا تو نہیں مارا چوری تو نہیں کی۔وہ وقت بھی تو تھا جب آرمی کا چیف رائے ونڈ جا کر ابا جی سے ٹیم لے کر ملاقات کیا کرتا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
بھائی صاحب دوسرے لوگوں کے گناہوں پر نظر ڈالنے کی نوبت تو تب آئے گی جب فوج کے گناہِ کبیرہ کا حساب ہوچکے۔ فوج بیرکوں میں واپس جائے تب عوام ان کرپٹ حکمرانوں سے بھی نپٹ لیں گے۔
فوج بیرکوں میں واپس چلی بھی گئی تو سادہ لوح عوام اسی طرح کرپٹ میڈیا کے ہاتھوں روز بیوقوف بنتی رہے گی۔ غلط کو صحیح اور صحیح کو غلط مانتی رہے گی۔
 
Top