::: اور رمضان کے بعد ::: کیا ہم اللہ کے شکر گذار ہیں ؟ :::

السلام علیکم ور حمۃ اللہ و برکاتہ ،
اللہ کی رحمتوں اور برکتوں کا خاص مہینہ رمضان گذر چکا ، آئیے ذرا غور کرتے ہیں کہ رمضان کے بعد ، رمضان کے أثرات میں سے کیا بچا ؟
رمضان اللہ کی رحمت ، برکت اور مغفرت کا مہینہ ختم ہوا ، اللہ کی طرف سے ایک دفعہ پھر اتنا بڑا انعام مِلا کہ یہ مہینہ خیر اور عافیت ، صحت اور آزادی کی حالت میں ہمیں عطاء کیا ، اللہ تعالیٰ کی اِس عظیم مہربانی اور اِنعام کا کیسے أدا کیا جائے گا ؟ جو ٹھوٹی پھوٹی عِبادات کی گئی تِھیں ، وہ اللہ کے ہاں قُبول ہوئی کہ نہیں ، اِس چیز کا کیسے پتہ چلے گا ؟
ابھی ابھی گذرے ہوئے دنوں کو ذہن میں لا کر سوچیے تو ، کہیں ایسا تو نہیں کہ یہ باتیں آپ کی بھی ہوں ،
''''' ہمیں یقینا اللہ کا زیادہ سے زیادہ شکر أدا کرنا چاہیئے ، جی ہاں اللہ کا بہت بہت شکر ہے کہ رمضان ختم ہوا چاہتا ہے اور عید آنے والی ہے ، چونکہ اب رمضان ختم ہو رہا ہے ، آخری راتیں ہیں ، اور عید کے لیے خوب خریداری کرنا ہے ، ضروریات کو پیچھے چھوڑ کر ، اپنے اِرد گِرد غریب مُسلمانوں اور اپنے ہی رشتہ داروں کو بھول کر ، بازاروں میں تو جانا ہی پڑے گا ، ساتھ گھر کی خواتین بھی ہوں گی ، پردہ ہو یا نہ ہو ، بازاروں کی بِھیڑ بھاڑ میں ، مَردوں سے ٹکراتی پھریں ، دُکانداروں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر خوب بھاؤ تاؤ کرتی رہیں ، مجبوری ہے ، بھاؤ تاؤ کرنا تو عورتوں کا ہی کام ہے ، مَردوں کے تو دُکاندار قابو نہیں آ پاتے ، پھر مہندی بھی لگوانی ہوتی ہے ، اور چوڑیاں بھی پہنوانی ہوتی ہیں ، مہندی اور چوڑیوں کے نئے نئے نمونے ( ڈیزاین ) دُکانداروں سے ہی ملتے ہیں ، اور اگر ہم یہ سب کام نہیں کرتے تو اِن بے چاریوں کی عید کا مزہ ہی کیا ؟ جی ہاں اللہ کا بہت بہت شکر ہے کہ رمضان آرام سے ختم ہونے والا ہے ، اور عید آنے والی ہے ، اور عید کے أخراجات کی توفیق اللہ نے عطاء فرمائی ہے ۔ ۔۔۔۔
عید کا دِن تھا ، بھاگ بھاگ کر نماز مل ہی گئی ، اللہ کا شکر ہے ، ظہر ، عصر ، مغرب ، عشاء ، میں سے بھی کچھ پڑھ ہی لی ہیں ، اللہ کا شکر ہے ، بس تھوڑی بہت اُونچ نیچ ہو گئی ، کیا کریں ، کچھ بھائیوں ، بھابیوں کی دعوتوں اور مُلاقاتوں وغیرہ کی مشغولیت ایسی رہی کہ ٹھیک سے أحساس نہیں ہو سکا ، کیونکہ عورتوں ،بچوں کے جمگھٹے اور شور شرابے میں وقت کا پتہ ہی نہیں چلا ، بہر حال اللہ کا شکر ہے عید کا دِن بھی خیر سے گذر گیا ۔۔۔۔
،،،،، اور عید کی رات میں کچھ دوستوں کی محفلوں میں دیر کگ ہی جاتی ہے ، کبھی کوئی میوزیکل شو میں لے جاتا ہے ، کسی کے ساتھ کوئی عید سپیشل مووی دیکھنا پڑتی ہے ، کبھی کسی خصوصی سٹیج ڈرامے میں بھی جانا ہی پڑتا ہے ، اور کچھ نہیں تو سڑکوں پر بازاروں میں شور شرابہ کر کے ، خوب اونچی آواز میں موسیقی اور گانے بجا بجا کر اپنی قومی خوشی اور جذبہ اسلام کا اظہار کرنے تو ضروری ہوتا ہے ،
،،،،، اسکے بعد ، کوشش کریں گے کہ نماز اپنے وقت پر جماعت کے ساتھ پڑھ سکیں ، اور ہفتے دس دِن میں کچھ قُرآن پڑھنے کی بھی کوشش کیا کریں گے ،،،،،، '''''
اگر تو اوپر لکھی گئی باتیں آپکی سوچ اور عمل کے مطابق ہیں تو ، آپ نے رمضان کی خیر و برکت میں سے کچھ نہیں کمایا ، اور اللہ کی اِس عظیم مہربانی اور اِنعام کا شکر بھی أدا نہیں کر رہے ، بلکہ یہ نا شکری ہے ،
جی ہاں ، کیونکہ أعمال کے قُبول ہونے کی نشانیوں میں سے سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ ، اللہ تعالیٰ جِسکے عمل کو قُبول کرتا ہے اُسکو خیر کے ہر معاملے میں زیادہ دیتا ہے ، دِینی اور دُنیاوی دونوں طور پر ، اور مزید توفیق عطاء فرماتا ہے تو پھر وہ مُسلمان مزید نیک کام کرتا ہے ، اور کرتا ہی چلا جاتا ہے ، اور ساتھ یہ ڈر بھی رکھتا ہے کہ کہیں اللہ تعالیٰ میرے أعمال کو رد نہ کر دے ، اور جو نیک کام وہ کرتا ہے اُس پر اللہ کا شکر أدا کرتے ہوئے مزید نیک کام کرتا ہے ، اور اُس کی شکر گذاری کے بدلے میں اللہ تعالیٰ بھی اُسے بڑھاتا چلا جاتا ہے ، کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے ((( وَ إِذ تَأَذَنَ رَبُّکُم لَئِن شَکرتُم لَأَزِیدَنَّکُم وَلَئِن کَفَرتُم اِنَّ عَذَابِی لَشَدِیدٌ ::: اور جب تُمہارے رب نے تُمہیں آگاہ کر دیا کہ اگر تُم شکر گذاری کرو گے تو بے شک میں تُمہیں زیادہ دوں گا اور اگر تُم ناشکری کرو گے تو یقینا میرا عذاب بہت سخت ہے ))) سورت ابراہیم/ آیت ٧،
رمضان کے بعد اپنے کاموں کا جائزہ لے کر ہم خود أندازہ کر سکتے ہیں کہ ہم اللہ کی شکر گذاری کر رہے ہیں یا نا شکری ، اور اگر شکر گذاری کر رہے ہیں تو یقینا اللہ تعالیٰ ہمارے لیئے خیر و برکت میں أضافہ کرے گا اور نا شکری کر رہے تو اللہ کا عذاب کِسی وقت بھی ہمیں پکڑ سکتا ہے ۔
اللہ تعالیٰ ہماری غلطیوں، کوتاہیوں سے درگذر فرمائے اور ہمارے ساتھ اپنی رحمت اور مغفرت والا معاملہ فرمائے۔
و السلام علیکم ۔


 
Top