انڈر اسٹینڈنگ

ضیاء حیدری

محفلین
انڈر اسٹینڈنگ

کہتے ہیں کہ میاں بیوی جتنا ایک ساتھ وقت گزاریں، ان میں اتنی ہی انڈر اسٹینڈنگ بڑھتی ہے، یہ فارمولا دوستوں پر بھی فٹ آتا ہے، ہمارے ایک دوست ہیں، بڑے ٹاپ کے وکیل ہیں، ان کے ساتھ ہماری اچھی انڈراسٹینڈنگ ہے، وہ ہماری بات سمجھ جاتے ہیں، ہم بھی تھوڑی بہت محنت کرکے ان کی باتوں کی گہرائی میں اتر جاتے ہیں، لیکن کل انہوں نے الجھن میں ڈال دیا، فرمانے لگے ھیرے کی قدر جوھری ھی جانتا ھے، لیکن ہماری سمجھ میں کچھ نہ آیا کیونکہ نہ ہم نے ہیرا دیکھا ہے اور نہی ہم جوہری ہیں، ہم نے اپنے ایک لاہوری دوست کی مدد چاہی تو اس نے کہا کوئی مسئلہ نہیں ہے، اسلامآباد میں ایک دو کام ہیں، پھر تمھیں لاہور کی منڈی لے جاؤں گا، بندہ قدر دان ہوتو ایک سے بڑھ کر ایک۔۔۔۔ بات ہم سمجھ چکے تھے اس لئے وہاں سے کھسک جانے میں عافیت سمجھی۔

میاں اور بیوی کے درمیان محبت اللہ ڈالتا ہے، مگر انڈراسٹینڈنگ خود پیدا کرنی پڑتی ہے۔ ایک شوہر صاحب گرمیوں کی چھٹیاں گذارنے پہاڑی مقام پر گئے، وہ جگہ انھیں بہت پسند آئی ، انھوں نے اپنی بیگم کو مسیج کیا مگر غلطی سے وہ رانگ نمبر پر کسی اور خاتون کے پاس چلا گیا، اتفاقاٌ ان کے شوہر کا کچھ دن قبل انتقال ہوا تھا، میاں بیوی میں انڈراسٹینڈنگ بہت زیادہ تھی، میں تو مرکر میری جان تجھے پاس بلالوں گا، مسیج پڑھتے ہی وہ خاتون بیہوش ہوگئیں، انہوں نے لکھا تھا میں خیریت سے پہنچ گیا ہوں، جگہ چھوٹی مگر شاندار ہے، نیٹ ورک کی سہولت موجود ہے، ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں جنت کا مزہ دیتی ہیں،دھول مٹی بالکل نہیں ہے، دوچار دن میں تم کو بھی یہاں بلا لوں گا۔۔۔۔۔

اسلام آباد بھی کیا شہر ہے یہاں کے لوگ معصوم ہوتے ہیں، ہمیشہ ایک پیج پر رہنے کی کوشش کرتے ہیں، طاقت کے ایوانوں میں ہم تم ایک پیچ پر کی تکرار اکثر سنی جاتی ہے، آپ سمجھتے ہوں گے کہ داستاں عشق رقم کی جارہی ہے، عمران سرکار کا فخر ہی ایک پیچ کا وظیفہ تھا، مگر مگر ایک شعر سن لیجئے۔

ابھی تو عشق میں ایسا بھی حال ہونا ہے

کہ اشک روکنا تم سے محال ہونا ہے​

لیکن حکومت کے معاملات میں انڈراسٹینڈنگ کی بجائے، قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے، یہ کیا سپہ سالار کی ایکسٹنشن کے لئے قانون تبدیل کردیا گیا تین سال کی مدت بلکہ لگتا ہے مزید تین سال کی مدت اور بڑھا دی جائے گی، اگر عمران خان اس وقت انڈراسٹینڈنگ کی بجائے اسٹینڈ لے لیتا تو ڈی جی آئی ایس پی آر کے معاملے میں کتوں والی نہ ہوتی۔۔۔۔

کھیل کے میدانوں پر قبضے کرکے ججز کالونی بنادی جاتی ہے، کراچی میں چائنا کٹنگ کا لفظ مارکیٹ میں ان ہے،دوسرے الفاظ میں اسے زرداری انڈراسٹینڈنگ کہہ لیجئے، بینظیر دور میں سیکڑوں لوگ کراچی میں ماورائے عدالت قتل کر دئے گئے، کوئی سوموٹو نہ ہوا، ماکافات عمل میں ایک دن وہ بھی ماری گئی تو اس پر کراچی میں جو لوٹ مار کی گئی، اس پر کوئی ایکشن نہ ہوا، سوائے خادم حسین رضوی صاحب کے اس پر کوئی اور لیڈر بولتا ہوا نظر نہ آیا۔ اگر اس ملک میں سب کچھ انڈراسٹینڈنگ کے تابوت تلے دفن کردیا گیا تو تمھاری داستان بھی نہ ہوگی داستانوں۔۔۔۔۔۔



 
Top