انٹر میڈیٹ کے غلط نتائج کے خلاف طلبہ کا احتجاج !

عائشہ عزیز

لائبریرین
ہیڈ لائنز۔۔
پنجاب بھر میں طلبہ کا غلط رزلٹ اناؤنس ہونے پر احتجاج ۔۔۔۔بہت سے طلبہ جو میٹرک میں پوزیشنز حاصل کرچکے تھے ان کی گیارہویں میں سپلیزز ۔۔۔۔ فیصل آباد ،لاہور اور گجرانوالہ میں احتجاج ، بورڈ آفس کے ریکارڈ جلا دیئے گئے ۔
اور یہاں تک کہ ایک طالبعلم نے فیل ہونے پر خودکشی کر لی۔۔
چیئر مین بورڈ کا طلباء سے پیپرز ری چیک کرنے کا وعدہ ۔۔۔



فیصل آباد سے نمائندہ اردو محفل ۔۔عائشہ عزیز
 
بہت افسوس ناك واقعات ہيں ۔ عائشہ رى چيك تو شروع ہو گیا ہے ، كيا خيال ہے ايك محنتى اور ٹاپر طالب علم فيل ہونے پر جن احساسات سے دوچار ہوتا ہے ان كا مداوا ری چیک سے ہو سكے گا؟
 

دوست

محفلین
سوال یہ ہے کہ ان بچوں کو سڑکوں پر آنے پر اکسایا کس نے۔ یہ کالجوں میں گئے تھے، وہاں سے نکل کر بورڈ آفس تک پہنچے، وہاں سارا ریکارڈ جلایا۔ اس وقت پولیس کہاں تھی؟ اب اگر گوجرانوالہ بورڈ ہاتھ کھڑے کر دے کہ پرچے ہی جلا ڈالے ہیں انہوں نے تو کون ذمہ دار ہے اس بات کا؟ سالوں کا ریکارڈ جل گیا اسناد و نتائج کے لیے سالوں کون ذلیل ہو گا اب؟ یہی طلبا ذلیل ہوں گے۔ لیکن احتجاج کرتے وقت نہ انہوں نے سوچا اور نہ ان کو اکسانے والے استادوں نے۔ خوب استادی دکھائی بھئی یہ تو۔
 

طالوت

محفلین
پرانا ریکارڈ تو یقینا کمپیوٹرز میں محفوظ ہو گا اور جگہوں پر بھی ، نہیں تو اللہ ہی حافظ ہے۔
 
Top