الف نظامی

لائبریرین
10437494_659985490745641_4439665066535645657_n.jpg
 

وسائل کی دستیابی کیسے ممکن ہے؟
قادری کو 2 بنکوں کی تفصیلات معلوم ہوچکی ہیں جس میں دس ہزار ارب ڈالر پڑے ہیں۔ باقی 11 بنکوں کی تفصیلات قادری نے معلوم کرنی ہیں۔ پہلے تو قادری کو کم از کم 5 سال ان 11 بنکوں کی تفصیلات معلوم کرنے میں لگیں گی۔ پھر مزید پانچ سال ان بنکوں میں پڑی رقومات کو غیر قانونی ثابت کرنے میں لگیں گی۔ شاید اربوں ڈالرز ان قانون دانوں کی فیس کی مد میں دینا پڑے جن کی مدد سالوں لی جائے گی۔ پھر بھی نتیجہ کا پتہ نہیں کہ یہ رقم واقعی مل جائے گی۔ یہ قادری کی ایک اور ہوائی ہے

کڑے کرپشن کے ذریعے 600 ارب روپے کا سالانہ کرپشن کا تدارک۔ یعنی ایک اور نیب کا قیام؟

ملک کے معدنی ذخائر کے ذریعے ملک کو فلاحی ریاست بنایا جائے گا۔
یہ ایک اور نئی ہوائی ہے۔پہلے تو دنیا کا کونسا ملک ہے جس کی معدنی دولت سے ملک فلاحی ریاست بنا ہے؟ ایک بھی نہیں ۔ فلاحی ریاست کی تشکیل ملک کی افرادی قوت کو ترقی یافتہ بنانے سے ہوتی ہے
دوسرے یہ معدنی ذخائر دریافت یا نکالنے کے لیے ٹیکنالوجی کہاں سے ائے گی؟

قومی اداروں کو منافع بخش بنائیں گے
قومی ادارے پرائیوٹ ادارے بن جاتے ہیں تو منافع بخش ہوتے ہیں- یعنی صعنتی ترقی پرائیوٹ سیکڑ میں ہوتی ہے جس کے لیے انفراسٹرکچر ریاست فراہم کرتی ہے۔ قادری کے دھرنوں سے صعنت صرف تباہ ہوتی ہے

نیا ٹیکس نظام 500 ارب روپے سالانہ امدن
یہ ہے قادری کا اصل ایجنڈہ۔ نئے ٹیکس
 

الف نظامی

لائبریرین
ڈاکٹر طاہر القادری کیسا انقلاب چاہتے ہیں؟
لانگ مارچ معاہدہ حدیبیہ کی سنت کی پیروی تھا کہ انقلاب پُرامن رہے۔
انقلابِ مصطفیٰ ﷺ کی سنت ادا کرتے ہوئےڈاکٹر طاہر القادری پاکستان کو پر امن مصطفوی انقلاب دینا چاہتے ہیں کہ ہر پاکستانی کی جان قیمتی ہے۔​
 
کیسا صوبہ
ایک سرائیکی صوبے کی با ت کرو تو پنجاب کو اگ لگ جاتی ہے
ہزارہ صوبے کی بات کرو توپختون اچھلنے لگتے ہیں
کراچی صوبے کی بات سے سندھی یوں اچھلتے ہیں جیسے جلتے توے پر بیٹھ گئے ہوں
صوبوں کی صرف باتیں ہیں۔ کراچی کو صوبہ بنانے سے بہتر ہے کہ سنگا پور کی طرح کی ایک ازاد ریاست بنانے کی بات کی جائے کیونکہ خون تو اتنا ہی بہے گا۔
بہتر ہے صوبوں کی باتیں اس وقت تک نہ کریں جب تک ملک تعلیم یافتہ نہ ہوجاوے
 
انا للہ و انا الیہ راجعون

پتہ نہیں کیوں قادری معصوم عوام کو استعمال کررہا ہے

اپریشن شروع ہونے کے بعد ویسے بھی قادری کا انقلاب پھس ہوگیا ہے
 

الف نظامی

لائبریرین
17 جون آدھی رات کو پولیس کی وردیوں میں ملبوس حکومت کے غنڈوں نے منہاج القرآن سیکرٹیریٹ پر دھاوا بول دیا اور پوچھنے پر بتایا کہ وہ اس وقت وہاں سیکورٹی کی غرض سے لگے بیرئیر ہٹانے آئے ہیں، طاہرالقادری کے کارکنوں نے انہیں بتایا کہ یہ بیرئیر سیکورٹی کی وجہ سے عدالت نے لگوائے ہیں اور ان حالات میں جبکہ طالبان ایک روز قبل ہی لاہور اور اسلام آباد کو آگ لگانے کی دھمکیاں دے چکے ہیں، ان بیرئیرز کو ہٹانے کا مقصد اس کے علاوہ اور کیا سمجھا جائے کہ حکومت دہشت گردوں کی منہاج القرآن مرکز پر رسائی آسان بنانا چاہتی ہے؟ یہ بیریئرز مشکوک گاڑیوں کے تیز رفتار داخلے کو روکنے اور ان کی شناخت کو آسان بناتے ہیں۔ پولیس نے زبردستی کاروائی شروع کی تو کارکن سامنے کھڑے ہو گئے جس پر پولیس نے لاٹھی چارج، شیلنگ اور فائرنگ کر کے واضح ریاستی دہشت گردی کی۔
10418456_10152546164559090_6256992194450413171_n.jpg
 
آخری تدوین:

حاتم راجپوت

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
یہی سمجھ میں آتا ہے کہ یہ بدکردارحکومت شاید خود ہی انقلاب لانے کے درپے ہے ۔۔۔ منہاج القرآن کے کارکنان کی شہادت پر گہرا دکھ پہنچا ہے۔ :(
 
Top