انسانی بافتوں اور رگوں کے ساتھ دنیا کا پہلا تھری ڈی پرنٹڈ دل تیار

جاسم محمد

محفلین
انسانی بافتوں اور رگوں کے ساتھ دنیا کا پہلا تھری ڈی پرنٹڈ دل تیار
ویب ڈیسک منگل 16 اپريل 2019
1633134-drpint-1555354939-480-640x480.jpg

اسرائیلی ماہرین نے چیری کی جسامت کا ایک ننھا منا دل بنایا ہے جس کے اندر انسانی بافتیں، خلیات اور رگوں کے ساتھ ساتھ خانے اور والو بھی بنائے گئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

تل ابيب: اسرائیلی سائنسدانوں نے تھری ڈی پرنٹر سے چھاپا ہوا ایک چھوٹا سا دل بنایا ہے جس میں انسانی بافتیں (ٹشوز) اور خون کی رگیں موجود ہیں۔ اسے ماہرین نے ایک اہم کارنامہ قرار دیا ہے۔

اس کارنامے کے باوجود انسان تو کیا جانوروں میں بھی تھری ڈی پرنٹڈ دل کی منزل ابھی بہت دور ہے۔ تل ابیب یونیورسٹی کے ماہرین نے جو دل بنایا ہے وہ انسانی تو ضرور ہے لیکن اس کی جسامت ایک چھوٹے خرگوش کے دل جیسی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ دل کے اہم حصے اور رگیں بھی پرنٹر سے چھاپ کر متاثرہ مریضوں میں منتقل کی جاسکیں گی۔

heart-1555354989.jpg


پروفیسر تل دویر نے بتایا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پورے دل کے خلیات(سیلز)، خون کی رگیں، والو اور خانے تیار کئے گئے ہیں۔ اس سے قبل ماضی میں صرف دل کی ساختیں بنائی گئی تھیں اور ان کی اندرونی باریکیوں کو تیار نہیں کیا گیا تھا۔ لیکن مریضوں کے لیے اس ٹیکنالوجی کی عملی تعبیر ابھی بہت دور ہے اور اس پیشرفت کو تو پہلا قدم کہا جاسکتا ہے۔

hearts-1555354992.jpg


پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ دل کی جسامت چیری جتنی ہے اور اس کی تفصیلات ایڈوانسڈ سائنس نامی جریدے میں شائع ہوئی ہیں۔ اس دل کے خلیات سکڑتو سکتےہیں لیکن پمپ نہیں کرسکتے تاہم سائنسدانوں نے کہا کہ ایک سال میں وہ جانوروں میں ان کی منتقلی کے قابل ہوجائیں گے۔

ڈاکٹر تل دویر نے بتایا کہ اگلے دس برس میں دنیا کے جدید ترین ہسپتالوں میں انسانی اعضا پرنٹر سے چھاپے جائیں گے اور انہیں منتقل بھی کیا جاسکے گا۔ ان کے مطابق دل کی بیماریاں دنیا بھر میں عام ہیں اور سب سے زیادہ ہلاکتوں کی وجہ بن رہی ہیں۔ ایک تو دل کے عطیات کم ہیں اور دوم منتقلی کے بعد جسم انہیں مسترد کردیتا ہے ۔ اسی وجہ سے انسانی چکنائیوں سے خاص سیاہی بنائی گئی ہے جس سے تھری ڈی قلب بنایا گیا ہے۔
 

سید عمران

محفلین
یہ ہیں وہ اصل یہودی سازشیں جنہوں نے پوری دنیا کی چیخیں نکالی ہوئی ہیں :)
بالکل صحیح کہا۔۔۔
افغانستان، شام، عراق، پاکستان، لیبیا، فلسطین میں قریباً ایک کروڑ مسلمانوں کے قتل عام کے جرم کا اس سے کیا تعلق۔۔۔
سازشی یہودی!!!
 

جاسم محمد

محفلین
یہ چیخوں والا سلسلہ تو تحریک انصاف کے ساتھ مشہور ہو رہا ہے، اب کیا اِسے بھی اسرائیلی منصوبے کا حصہ سمجھا جائے ؟
حالات کا جبر کہہ لیں۔ دور جدید میں جن اقوام نے زمانہ کے تقاضوں کے مطابق سائنسی تحقیق اور اس سے پھوٹنے والی ٹیکنالوجیز میں اپنا نام پیدا کرلیا ہے۔ وہاں چیخوں کی نہیں بلکہ خوشحال عوام کے ہنسنے مسکرانے کی آوازیں ہی سنائی دے رہی ہیں۔ :)
 

آصف اثر

معطل
یہ ہیں وہ اصل یہودی سازشیں جنہوں نے پوری دنیا کی چیخیں نکالی ہوئی ہیں :)
اچھا جی اب پتا چلا کہ یہ آئن اسٹاین، شائن اسٹائن، بوہر شوہر سب نقلی یہودی تھے۔
اور یہ بھی علم ہوا کہ یہودی فرشتے ہیں انسان نہیں، جن سے "اچھائی" کے علاوہ دوسرا کوئی کام ہوتا ہی نہیں۔ اور جو یہودی دیوار گریہ پر روتے ہیں وہ گناہوں کی تلافی پر نہیں بلکہ "اچھائی" سرزد نہ ہونے کا غم آنسوؤں میں نکال رہے ہوتے ہیں۔
اور یہ بھی علم ہوا کہ باقی دنیا میں خیر کا کوئی کام ہی نہیں ہورہا، سارے کا سارا خیر اس لاڈلے قوم کے ناک کے عین نیچھے (بلکہ اندر) تل ابیب میں ہم جنس پرستوں کی شکل میں جمع ہو رہا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
شائد اسی وجہ سے بے چارہ دل بھی "پمپنگ" سے قاصر ہے۔:love-over::unsure:
میرے خیال میں اس خبر میں سب سے اہم بات انسانی بافتوں اور تھری ڈی پرنٹر کی تھی، یہ پرنٹرز واقعی کمال کے ہیں اور کمال ہی کر رہے ہیں۔ باقی چھوٹی کامیابی مل گئی ہے تو پمپنگ والا دل بھی بن جائے گا۔
 
میرے خیال میں اس خبر میں سب سے اہم بات انسانی بافتوں اور تھری ڈی پرنٹر کی تھی، یہ پرنٹرز واقعی کمال کے ہیں اور کمال ہی کر رہے ہیں۔ باقی چھوٹی کامیابی مل گئی ہے تو پمپنگ والا دل بھی بن جائے گا۔
میرے ایک قریبی دوست جو میکنیکل اور میکاٹرونکس میں ماہر ہیں، گذشتہ تین سال سے تھری ڈی پرنٹر بنانے پر کام کر رہے تھے اور سال بھر قبل ہی انھیں اس میں کافی کامیابی ملی۔ البتہ ان کی خوشیوں پر اوس اس وقت پڑی جب انھیں اطلاع دی گئی کہ پاکستان میں تھری ڈی پرنٹر لانا، استعمال کرنا یا بنانے پر عام پابندی ہے اور اس کا استعمال حکومت کے کڑے قوانین و ضوابط سے مشروط ہے۔
 

آصف اثر

معطل
میرے خیال میں اس خبر میں سب سے اہم بات انسانی بافتوں اور تھری ڈی پرنٹر کی تھی، یہ پرنٹرز واقعی کمال کے ہیں اور کمال ہی کر رہے ہیں۔ باقی چھوٹی کامیابی مل گئی ہے تو پمپنگ والا دل بھی بن جائے گا۔
ازراہ تفنن کہا تھا۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
میرے ایک قریبی دوست جو میکنیکل اور میکاٹرونکس میں ماہر ہیں، گذشتہ تین سال سے تھری ڈی پرنٹر بنانے پر کام کر رہے تھے اور سال بھر قبل ہی انھیں اس میں کافی کامیابی ملی۔ البتہ ان کی خوشیوں پر اوس اس وقت پڑی جب انھیں اطلاع دی گئی کہ پاکستان میں تھری ڈی پرنٹر لانا، استعمال کرنا یا بنانے پر عام پابندی ہے اور اس کا استعمال حکومت کے کڑے قوانین و ضوابط سے مشروط ہے۔
پابندی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اس سے غیرقانونی اسلحہ بھی "پرنٹ" کیا جاسکتا ہے :)
maxresdefault.jpg

پہلے کرتوت بہتر کریں پھر یہ جدید ٹیکنالوجیز امپورٹ کیلئے دستیاب ہو جائیں گی :)
 
پابندی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اس سے غیرقانونی اسلحہ بھی "پرنٹ" کیا جاسکتا ہے :)
سانوں پتا اے۔۔۔ مہربانی تواڈی۔ :cool: اور لفظ غیر قانونی اضافی ہے۔
پہلے کرتوت بہتر کریں پھر یہ جدید ٹیکنالوجیز امپورٹ کیلئے دستیاب ہو جائیں گی :)
امپورٹ۔۔۔۔او کہیڑی امپورٹ ؟
ہم نے آپ کے محسنوں کا بنایا ایٹم بمب بنا لیا تھا۔ تھری ڈی کس کھیت کی مولی ہے۔ :cool2:
 

آصف اثر

معطل
معیار کے لحاظ سے کافی بہتر متبادل بھی موجود ہیں لیکن یہاں موصوف کو دل سے زیادہ "تل" سے دلچسپی ہے۔:)
اعضا کی پیوند کاری سے متعلق کسی لڑی میں شائد ذکر کیا تھا:
Scientists Grow Full-Sized, Beating Human Hearts From Stem Cells
لیکن موصوف کو یہ پسند اس لیے نہیں آئے گا کہ اس کے محققین میں ظاہرا کسی یہودی شہودی کا پتا نہیں چل رہا۔ آنجناب چاہے 3D شریڈی کے کتنے ہی عذر پیش کرے۔ اصل کہانی میں نے بیان کردی۔۔:LOL:
 
Top