انتسابِ بابِ دُکھ

سیدہ شگفتہ

لائبریرین

انتسابِ بابِ دُکھ


سیدہ شگفتہ​


یہ بے ربط جملے ہیں دکھ کے پس منظر میں۔۔۔ دکھ کی ہی صُورت۔۔۔ اور اس کا انتساب ان تمام بے بس انسانوں کے نام ہے جو ابتداء سے تاریخِ انسانی کے ہر دور میں اپنے ہی جیسے انسانوں کے ہاتھوں ذہنی یا پھر جسمانی ظلم کا شکار ہوتے رہے ہیں۔۔۔ ہوتے آئے ہیں۔۔۔ موت ایک بہت ظالم حقیقت ہے۔۔۔ یہ ہمارے پیاروں کو ہم سے جدا کر دیتی ہے۔ انسان اس درجہ کمزور اور بے بس ہے کہ طبعی موت کو بھی نہیں سہار سکتا کجا کہ یہ جاننا اور دیکھنا کہ کوئی ایک فرد یا یا کتنے ہی افراد غیر طبعی طور سے زندگی سے محروم ہو جائیں۔۔۔ دوسروں کی وجہ سے۔۔۔ کسی کو مرتے دیکھنا اور کچھ نہ کر سکنا بڑی قیامت ہے، موت محض ایک فرد کا زندگی سے محروم ہو جانا نہیں ہے موت اپنے پیچھے سب رہ جانے والوں کو بھی زندہ در گور کر دیتی ہے۔۔۔

یہ دکھ کا نوحہ ہے۔۔۔ وہ تمام نام جو بے گناہ ہوں گے اور موجود نہ رہے۔ بغیر کسی تخصیص کے۔۔۔ بغیر کسی محدودیت کے۔۔۔ ہر وہ نام جس جس کی بھی نیت صاف و پاکیزہ تھی۔۔۔ ہر وہ دل جو انسانی محبت کا گھر تھا۔۔۔ ہر وہ نظر جس نے اس دنیا اور زندگی کی خوبصورتی کے خواب دیکھے ہوں گے اور دنیا کو اور زندگی کو خوبصورت اور مثبت رُخ دینے کی خواہش کی ہوگی۔۔۔ اور اس خواب کی تعبیر پانے کی کوشش کی ہوگی۔۔۔ اور اس تعبیر کو پانے کے لئے اپنے عمل کی بنیاد اسوہ حسنہ پر رکھی ہوگی۔۔۔ اور معاشرے کو اخلاقِ حسنہ سے سنوارنا چاہا ہوگا۔۔۔اور سنوارنے کی سعی کی ہوگی۔۔۔ ایسے ہر ایک نام ، ایسے ہر ایک دل ، ایسی ہر ایک نظر کو سلام۔۔۔

نہیں معلوم ایسے ناموں کی تعداد کم ہے یا زیادہ ہیں۔۔۔ لیکن شاید ایسے نام ہوں گے جو ایسا سوچتے ہوں گے شاید کوئی ہو جو کہے۔۔۔ہاں ہم انسان سے محبت کرتے ہیں، ہم اس کا احترام کرتے ہیں ۔۔۔ کہ انسان سب سے پہلے انسان ہے اور محترم ہے کسی بھی وابستگی سے پہلے۔۔۔ کسی بھی وابستگی سے بالا تر۔۔۔

تاریخِ انسانی جب لکھی جائے تو دکھ کے باب میں اس انتساب کو بھی شامل کیا جائے۔۔۔ جو میرا بھی دکھ ہے۔۔۔ جو ہم سب کا بھی دکھ ہے۔۔۔

۔۔۔
 

رضوان

محفلین
بیشک
یہ ہم جیسے لاکھوں انسانوں کا دکھ ہے جو اتنے دھوکے اپنے نام نہاد رہنماؤں کے ہاتھوں کھا چکے کہ اب اپنی بےحسی کا طعنہ بھی انہیں کروٹ لینے پر نہیں اکساتا۔ اپنی ذات کی لڑائی میں اس بری طرح جُٹے ہوئے ہیں کہ اپنی آئندہ آنیوالی نسلوں کا دفاع بھی نہیں کرسکتےاور جانے والوں کے نوحے کا بھی سلیقہ نہیں۔
 
Top