اقلیتوں کے حقوق کی بات نہیں کرسکتا تو گورنر ہاؤس میں بیٹھنے کاکوئی حق نہیں،گورنرپنجاب

کاشفی

محفلین
اقلیتوں کے حقوق کی بات نہیں کرسکتا تو گورنر ہاؤس میں بیٹھنے کاکوئی حق نہیں،گورنرپنجاب
213550-chsarwer-1388656972-565-640x480.jpg

ملک میں اقلیتوں کو بھی مساوی حقوق ملنے چاہئیں، چوہدری سرور فوٹو: فائل

لاہور: گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ اگر وہ اقلیتوں کے حقوق کی بات نہیں کرسکتے تو پھر انہیں اس عہدے پر رہنے کا بھی کوئی حق نہیں۔

لاہور میں میڈیا کےنمائندوں سے گفتگو کے دوران گورنر پنجاب نے کہا کہ قانون کا اطلاق وزیر اعظم سے لے کر عام آدمی تک کےیکساں ہوناچاہئے لیکن یہ ہماری بڑی بدقسمتی ہے کہ قانون کا اطلاق 95 فی صد لوگوں پرلاگوہوتا ہے ، 5 فیصد مراعات یافتہ بااثر طبقے کے لوگ اپنے آپ کو قانون سے ماورا سمجھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں قانون توڑنا سماجی بڑائی کی علامت سمجھا جاتا ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیئے۔

چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ ملک میں اقلیتوں کو بھی مساوی حقوق ملنے چاہئیں، آئندہ سے ان کے تہوار گورنر ہاؤس میں ہواکریں گے اور اگر وہ اس عہدے پر رہنے کے باوجود اقلیتی برادری کے حقوق کی بات نہیں کرسکتے تو پھر انہیں اس منصب پر رہنے کا بھی کوئی حق نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ملک کے معاشی حالات کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر موسم سرما میں بھی صنعتوں کو گیس فراہم کرنے سے ملکی معیشت کو 2 ارب ڈالر کا منافع ہوگا۔
 
چوہدری سرور صاحب بہت نفیس آدمی لگے۔ خاص طور پر وہ پاکستان کے معاشی اور سماجی حالات کی بہتری کے لیے کافی کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستانی مصنوعات کی یورپ میں ڈیوٹی فری برآمد کی سہولت کا سارا کریڈٹ انہی کو جاتا ہے کہ انہوں نے صرف اپنے ذاتی تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو یہ اسٹیٹس دلوایا۔ پچھلے دنوں گورنر ہاؤس پنجاب میں ایک کتاب اور ویب سائٹ کی رونمائی کی تقریب میں میں بھی شامل تھا۔ آج وَمیو پر ایک ویڈیو بھی مل گئی اس تقریب کی آپ بھی ملاحظہ کیجیے گورنر صاحب کی تقریر۔

 
Top