اقتصادی سروے رپورٹ ٢٠١٩-٢٠ جاری

ابن آدم

محفلین
EaO5uX1WkAMuqnG


EaO5u2BXsAEf5Hz


EaO5vUxXsAABkRY


EaO5vwQXkAACcQD
 

جاسم محمد

محفلین
کورونا کی وبا سے ملک کو 3 ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا ، مشیر خزانہ
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
2049750-hafeez-1591874025-127-640x480.jpg

عوام اور کاروبار پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے ، عبدالحفیظ شیخ فوٹو: فائل

اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا سے ملک کو 3 ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت کو اقتصادی بحران ورثے میں ملا، ہمارے اخراجات آمدنی سے کافی زیادہ تھے، برآمدات میں اضافہ صفر تھا جب کہ ڈالر کو سستا رکھنے کی وجہ سے درآمدات دوگنا ہوگئیں، زرمبادلہ کے ذخائر گر کر نصف رہ گئے، ہم بیرونی محاذ پر دیوالیے کے قریب پہنچ چکے تھے۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ وزیراعظم کی رہنمائی میں اخراجات میں کمی کی پالیسی میں کامیابی ہوئی، پہلی دفعہ متوازن پالیسی سے اخراجات اورآمدن میں توازن لایا گیا، خسارے میں 73 فیصد کمی کی گئی۔ 20 ارب ڈالر کے خسارے کو کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لے آئے ہیں، پہلی بار پورے سال میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا گیا، کسی وزارت کوضمنی گرانٹ کی مدمیں کوئی فنڈ جاری نہیں ہوا۔ موجودہ حکومت نے ماضی کے قرضے واپس کرنے کے لئے قرضے لیے، ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ 6 ارب ڈالر کا پروگرام کیا، موثر حکمت عملی سے پانچ ہزار ارب روپے کے قرضے واپس کیے گئے، پہلی مرتبہ پرائمری بیلنس سرپلس رہا ہے، ہماری آمدنی اخراجات سے زیادہ رہی۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ کورونا وائرس سےعالمی معیشت پر برے اثرات مرتب ہوئے ہیں، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کورونا کی وجہ سے پوری دنیا کی آمدنی میں 3 سے 4 فیصد کمی ہوگی، ہم نے کورونا سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کیے، کورونا سے نمٹنے کے لیے 1240 ارب کا ایک پیکج دیا ، زرعی شعبے کو ریلیف کے لئے 50 ارب روپے دیے، یوٹیلٹی اسٹورز پر اربوں روپے کی سبسڈی دی اور آٹا، چینی سمیت اشیائے ضروریہ سستی کیں، ہم نے چھوٹے کاروبار کے 3 ماہ کے بل معاف کیے۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے مستحکم ہوتی ہوئی معیشت کو بھی دھچکا لگا، کوروناسے پہلے پاکستانی معیشت 3 فیصد کی شرح سے بڑھنے کی توقع تھی لیکن رواں مالی سال معاشی شرح نمو منفی 0.4 فیصد رہی، بڑے صنعتی شعبے کی ترقی منفی 7.78 فیصد رہنے کا امکان ہے، تھوک اور پرچون کاروبار کی ترقی کی شرح میں 3.42 فیصد کمی ہوئی، سروسز سیکٹر کی ترقی کی شرح 0.59 فیصد جب کہ فنانس اور انشورنس سیکٹر میں 0.79 فیصد کی بہتری آئی۔ صنعتی شعبے کی شرح نمو منفی 2.64 اور ٹرانسپورٹ میں منفی 7.1 فیصد رہی۔ رواں سال ایف بی آر ٹیکسوں سے 3900 ارب روپے حاصل ہوں گے، ہم نے نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 1600 ارب روپے وصول کئے ہیں، درآمدات میں کمی سے ریونیو متاثر ہوا ورنہ ریونیو گروتھ 27 فیصد سے زیادہ رہتی۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ رواں سال فی کس آمدنی 2 لاکھ 24 ہزار کے ہدف کے برعکس 2 لاکھ 14 ہزار جب کہ مہنگائی 8.5 کے بجائے 9.1 فیصد رہی۔ موجودہ حالات میں عوام اور کاروبار پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے ، ہماری کوشش ہے کہ آئندہ بجٹ میں لوگوں کو سہولتیں دیں اور نئے ٹیکس نہ لگائے جائیں، پہلے سے عائد ٹیکسوں میں کمی کی جائے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستانی معیشت 70سالوں سے دودھ اور شہد کی نہریں بہا رہی تھی۔ دو سال کے اندر اندر سلیکٹڈ نے تباہ برباد کردی۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایسے ہورہے تھے جو اب ہو رہے ہیں؟؟؟
اب سے کہیں زیادہ خسارے ہو رہے تھے:


ن لیگی اتنے جھوٹے ہیں۔ قوم کو اپنے دور کی معاشی شرح نمو دکھا دکھا کر بتا رہے ہیں کہ یہ حکومت فیل ہو گئی۔ یہ کیوں نہیں بتاتے کہ وہ شرح نمو انہوں نے ریکارڈ تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کرکے حاصل کی تھی۔ جس کی وجہ سے اس حکومت کو آتے ساتھ کٹورا پکڑ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا تھا۔
اب معلوم کریں کہ اس ملک میں جہالت کی وجہ سے ن لیگ پھیلی یا ن لیگ کی وجہ سے جہالت پھیلی
 

آورکزئی

محفلین
اب سے کہیں زیادہ خسارے ہو رہے تھے:


ن لیگی اتنے جھوٹے ہیں۔ قوم کو اپنے دور کی معاشی شرح نمو دکھا دکھا کر بتا رہے ہیں کہ یہ حکومت فیل ہو گئی۔ یہ کیوں نہیں بتاتے کہ وہ شرح نمو انہوں نے ریکارڈ تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کرکے حاصل کی تھی۔ جس کی وجہ سے اس حکومت کو آتے ساتھ کٹورا پکڑ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا تھا۔
اب معلوم کریں کہ اس ملک میں جہالت کی وجہ سے ن لیگ پھیلی یا ن لیگ کی وجہ سے جہالت پھیلی

ذرا اپنی بے انتہا جھوٹوں کا بھی تو ذکر کیا کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top