اقتباس

گلزار خان

محفلین
دوڑی دوڑی آئی کہنے لگی آپ مجھے بہن بنا لیں ابھی ابھی فوراً جلدی کریں ورنہ ۔ ۔ ۔

ورنہ کیا !
ورنہ یو ول مس دا چانس ! دفتر کے سارے اسٹاف نے مجھے بہن بنا لیا ہے آپ پیچھے رہ گئے ہیں ۔
وہ بھائی بن کر تم پر عشق جھاڑیں گے ۔ میں نے کہا !
ہاں ! وہ بولی آپ بھی بھائی بن کر عشق جھاڑیں ناں اس میں دوہری لذت ہوتی ہے۔
از ممتاز مفتی الکھ نگری صفحہ 457
 

محمد فہد

محفلین
بہن اور بھائی صرف وہی ہوتے ہیں جو ''ہمشیر" ہوں، یا رضائی بہن، بھائی ہوں۔۔۔۔۔ باقی جتنے بھی خونی رشتے ہیں، چچا زاد بہن، ماموں زاد بہن، خالہ ، زاد بہن ، اور پھوپھی ، زاد بہن ان تمام رشتوں میں بھی بہن تو ہے لیکن ان تمام کے لیئے شرعی پردے کا حکم ہے، اور یہ ان تمام سے نکاح کو جائز قرار دیا گ یا ہے۔۔۔ اپنے حقیقی بھائی، باپ اور شوہر کے علاوہ باقی سب نامحرم ہیں۔۔۔۔۔ اور قرآن مجید میں حکم ہوا ہے کہ نامحرموں سے پردہ کرو، اور اگر کوئی نامحرم مرد
تمھارے گھر پر دستک دے، اور اس وقت گھر میں کوئی مرد موجود نہ ہوتو تم اس نامحرم مرد سے سختی سے برتاؤ کرو تاکہ اس کے دل میں تمھارے لیئے کوئی غلط
خیال یا غلط جزبہ سر نہ اٹھا لے۔۔۔۔۔۔۔یہاں تک تو نامحرم کے لیئے کہا گیا ہے۔۔۔۔۔۔۔ لیکن میں نے ایک بزرگ کو کہتے سنا تھا کہ جب کوئی لڑکی 5 سال کی ہو جائے تو اسے کسی مرد کی گود میں نہ بیٹھنے دیا
جائے۔ ۔۔۔۔۔۔اور جب حقیقی بہن، بھائی بلوغت کی عمر کو پہنچیں تو وہ ایک دوسرے کی چارپائی تک پہ نہ بیٹھیں۔۔۔۔۔۔۔
جہاں حقیقی بہن، بھائی کے لیئے اتنے سخت احکامات ہیں، وہاں منہ بولے بہن، بھائی کے رشتوں کے لیئے کیا ہونگے۔۔۔۔۔۔۔؟ مرد اور عورت دونوں ایک دوسرے کے جنس مخالف
ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جہاں بھی دو جنس مخالف ہوں وہاں ان کے درمیان تیسرا شیطان ہوتا ہے۔۔۔۔۔ اور شیطان کے بہکاوے سے تو اچھے اچھے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔ اور سچ بات تو یہی ہے کہ جنس مخالف سے کوئی بھی تعلق محض جنس مخالف مابین کشش کی بنا پر قائم ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔ ورنہ کیا دنیا میں ہم جنس ناپید ہو گئے ہوتے ہیں جو جنس مخالف کو دوست بناتے ہیں۔۔۔؟ اور نہ ہی آج تک کوئی جنس مخالف
اچھا دوست، یا اچھا بھائی، بہن ثابت ہو پایا ہوگا۔۔۔۔۔۔ اور جہاں تک بات ہے رشتوں کے تقدّس کی پاسداری اور کسی غیر محرم سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیئے۔۔۔۔ تو جس انسان کی تربیت اچھی ہوگی وہ کسی کو بھائی
یا بہن بنائے بغیر ان کی عزت کا خیال رکھے گا۔ ۔۔۔۔۔۔اور جن کے دل میں مرض ہوگا چاہے ان کو بھائی یا بہن ہی کیوں نہ بنا لیں وہ ضرور اپنے مرض کو تسکین
پہنچا کر رہیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس لیئے سب سے بہتر اور آسان حل یہی ہے کہ ہر رشتے کو اس کا حقیقی مقام اور انصاف کا درجہ دیا جائے۔ جو بھائی ہے، وہی بھائی ہے۔۔۔۔۔ جو بہن ہے، وہی بہن ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جو نامحرم ہے، وہ نامحرم
ہی ہے۔۔۔۔۔۔ اس سے نامحرم والا برتاؤ ہی روا رکھا جائے۔۔۔۔۔۔ اللہ تعالی ہمیں راہ ہد ا یت پر چلنے اور ثابت قدم رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔۔ آمین۔۔۔۔۔۔
 
Top