اقامت پر کب کھڑا ہونا

ضیاء حیدری

محفلین
اقامت پر کب کھڑا ہونا
مام جلال الدین سیوطی(متوفی911 ھ)لکھتے ہیں :قال النبی(ﷺ)

وعن ابی قتادۃ قال قال رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اذا اقیمت الصلوۃ’’ فلا تقوموا حتی ترونی‘‘

ترجمہ : حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے :رحمت کونین ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب نماز کی تکبیر کہی جائے تو تم نہ کھڑے ہو حتی کہ مجھے نکلتے دیکھ لو ۔

(جامع الاحادیث الکبیر ،ج 1،ص172،رقم الحدیث :1073مطبوعہ دار الفکر بیروت)
یعنی تکبیر کے وقت صف میں پہلے سے نہ کھڑے ہوجائو بلکہ جب مجھے حجرہ شریف سے نکلتے دیکھو تب کھڑے ہو تاکہ نماز کے قیا م کے ساتھ حضور ﷺکے لئے قیام تعظیمی بھی ہوجائے حضور ﷺ ’’ حی علی الفلاح ‘‘ پر حجرے سے باہر جلوہ گر ہوتے تھے

اب بھی سنت یہی ہے کہ مقتدی صف میں بیٹھ کر تکبیر سنے’’ حی علی الفلاح‘‘ پر کھڑے ہو ں۔

(مراٰۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح جلد 1 صفحہ 400 مطبوعہ مکتبہ اسلامیہ اردو بازار لاہور )

ایک اور جگہ اسی حدیث پاک ’’لاتقوموا حتی ترونی‘‘ کے تحت لکھتے ہیں :

اس زمانہ میں طریقہ یہ تھاکہ صحابہ کرام صف بنا کر بیٹھ جاتے ، حضورﷺ اپنے حجرے میں رونق افروز ہوتے، مکبرکھڑے ہو کر تکبیر شروع کرتا ،جب ’’حی علی الفلاح ‘‘ پر پہنچتا تو سرکار علیہ الصلوۃ والسلام حجرے سے باہر تشریف لاتے اور صحابہ کرام کو نظر آتے ، فقہاء فرماتے ہیں : کہ نمازی صف میں ’’حی علی الفلاح‘‘پر کھڑے ہوں ان کا ماخذ یہ حدیث ہے ۔

(مراٰۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح ،ج 1، ص، 391مطبوعہ قادری پبلشرز اردو بازار لاھور )
 
Top