اف خدایا یہ کیا ماجرا ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زریاب شیخ

zaryab sheikh

محفلین
اسلم ایس ایم ایس کرتا ہوا جا رہا تھا کہ اچانک ایک شخص اس سے ٹکرایا اور گر پڑا ، وہ اسے اٹھانے کیلئے جھکا تو دیکھا کہ اس کی حالت کافی خراب تھی ، اس شخص نے اپنے دل پر ہاتھ رکھا ہوا تھا جیسے اسے بہت درد ہو رہی ہو، اسلم موبائل سے ریسکیو کا نمبر ملانے لگا تو اس شخص نے ہاتھ بڑھا کر روک دیا اور کہنے لگا کہ اس کا آخری وقت آگیا ہے اور اب ریسکیو کا نمبر ملانے کا کوئی فائدہ نہیں ، اسلم کی آنکھیں اس کی حالت دیکھ کر نم ہو رہی تھیں وہ شخص کہنے لگا کہ اللہ نے اسے بہت دولت دی بہت شہرت دی لیکن اس کی بے وقوفی کی وجہ سے آج ایسی حالت ہو گئی ہے کہ سڑک پر آخری سانسیں لے رہا ہوں ، اسلم اس کی یہ بات سن کر خود بھی آبدیدہ ہوگیاا اور اس سے پوچھا کہ ایسا کیا ہوا جو یہ دن دیکھنا پڑا، وہ شخص اپنے سانسیں سنبھالتے ہوئے بولا کہ جب سے موبائل آیا ہے اس کی توجہ اپنے کام سے اور گھر والوں سے بالکل ہٹ گئی تھی ، پہلے بیوی ، بچوں ، ماں باپ کے پاس بیٹھتا تھا ، ان کے دکھ درد سنتا تھا اپنے سناتا تھا ، خوشیوں میں شریک ہوتا تھا لیکن موبائل نے ایسا مصروف کردیا کہ پھر آہستہ آہستہ سب ہی دور ہوتے چلے گئے، صبح اٹھ کر کلمہ پڑھنے سے پہلے فیس بک کا پیج کھول کر سب کو Good morning کا پیغام دینا فرض سممجھتا تھا ، اسلم دل ہی دل میں سوچ رہا تھا کہ وہ بھی ایسا ہی کرتا ہے لیکن وہ تو ایک مڈل کلاس نوجوان ہے اور یہ شخص اتنا امیر ہوکر بھی تنہا ہے ، اس شخص نے کہا کہ وہ بہت سوچ سمجھ کر پیسے خرچ کرتا تھا لیکن موبائل پر لڑکیوں سے باتیں کرتے کرتے ان کو ایزی لوڈ کروانے لگ گیا اور آج مجھ سے ایسی غلطی ہوگئی کہ میں خود کو معاف نہ کرسکا اور مجھے ہارٹ اٹیک ہو گیا ، اسلم نے اس سے پوچھا کہ ایسا کیا ہوا تو وہ بولا کہ اسے ایک لڑکی کا میسج آیا کہ اسے رقم کی ضرورت تھی اور وہ ایزی پیسہ کے زریعے رقم مانگ رہی تھی ، میں نے اسے رقم نہیں دی اور کچھ گھنٹوں بعد میسج آیا کہ تمھاری وجہ سے میری ماں ہسپتال میں مر گئی اب میں بھی خودکشی کرنے جارہی ہوں ، تمھاری عاصمہ. ............. یہ کہہ کر اس شخص نے ہچکی لی اور دم توڑ دیا ، اسلم اس کے سینے سے لگ کر دھاڑیں مار مار کر روتا رہا کہ عاصمہ نے تو اس کو بھی ایس ایم ایس کیا تھا لیکن اس نے بھی کوئی مدد نہیں کی اور اچانک ہی لائٹ چلی گئی ، میری آنکھوں سے بھی آنسو جاری تھے کیوں کہ میرے موبائل میں بھی مرحومہ عاصمہ کا میسج تھا جس میں اس نے مجھ سے مدد مانگی تھی۔۔
 

arifkarim

معطل
پاکستانی تہذیب و تمدن سے بھرپور معاشرتی ترجمان پر مبنی "مزاحیہ" تحریر۔ یہاں مغرب میں جدید کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کا اس طرح پسماندگی پھیلانے کیلئے استعمال نہیں ہوتا۔
 
Top