افسوس اپنی قوم کو فتح کرنے کا شوق ابھی بھی جاری ہے

زیرک

محفلین
افسوس اپنی قوم کو فتح کرنے کا شوق ابھی بھی جاری ہے
ممتاز قانون دان اکرم شیخ کے شہزاد ٹاؤن کے علاقے میں واقع گھر میں "مسلح ڈکیتی" کی واردات ہوئی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق "مسلح ڈاکو 6 لاکھ روپے کی نقدی، موبائل فونز، قیمتی گھڑیاں اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے۔ مسلح دکیٹی کی کی واردات صبح 5 بجے ہوئی جس میں دو ڈاکوؤں نے اکرم شیخ کو ان کے اہل خانہ سمیت دو گھنٹے تکگن پوائنٹ پر یرغمال بنائے رکھا"۔ ڈاکو بڑے آرام کے ساتھ ان کے گھر کی تلاشی لیتے رہے۔ معروف صحافی عمر چیمہ نے ٹویٹ کیا ہے کہ "ایک مستند ذریعے نے بتایا ہے کہ مسلح افراداکرام شیخ سے جنرل پرویز مشرف کی ایمرجنسی نفاذ کی ایف آئی اے رپورٹ کے بارے میں دریافت کرتے رہے"۔نجانے کیسے ڈاکو تھے کہ جس دستاویز کو وہ اکرم شیخ کے فارم ہاؤس میں تلاش کرتے پھرتے رہے اسے انصار عباسی روزنامہ جنگ میں کبھی کا شائع بھی کر چکے ہیں،اب ایسی عام شائر شدہ دستاویز کو تلاش کرنے کی کیا تُک تھی؟۔ آپ کی یاد دہانی کے لیے بتاتا چلوں کہ اکرم شیخ مشرف کیس میں پراسیکیوٹر کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔ یہ امر ذہن میں رکھئے کہ کل ہی اکرم شیخ نے جنرل مشرف کیس میں فیصلہ دیئے جانے کے بعد جسٹس وقار سیٹھ کو ہراساں کرنے پراقوام متحدہ جانے کا اعلان کیا تھا۔ اکرم شیخ کہنا تھا کہ "میں اس ایشو کو اقوام متحدہ میں لے کرجاؤں گا کہ یہ ججز کو ہراساں کر رہے ہیں۔ انہوں نے پہلے شوکت صدیقی کو ہراساں کیا، قاضی فائز عیسیٰ کو ہراساں کیا، اب جسٹس وقار احمد سیٹھ کو ہراساں کر رہے ہیں، ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے؟ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے سامنے معاملے کو لے کر جاؤں گا"، غالباً ان کو سبق سکھانے کے لیے یہ ڈاکو ڈرامہ رچایا گیا ہے۔ صحافی حامد میر نے بھی انکشاف کیا ہے کہ 'مسلح افراد نے جاتے ہوئے اکرم شیخ کو دھمکی دی کہ "باز نہ آئے تو پھر آئیں گے"۔' یہ آخری فقرہ بتا رہا ہے کہ یہ "مقدس ڈاکو" کہاں سے آئے تھے لیکن کوئی نہیں بولے گا کیونکہ اس سے قومی سلامتی کو خطرہ پیدا ہو جائے گا، افسوس اپنی قوم کو فتح کرنے کا شوق ابھی بھی جاری ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
معروف صحافی عمر چیمہ نے ٹویٹ کیا ہے کہ "ایک مستند ذریعے نے بتایا ہے کہ مسلح افراداکرام شیخ سے جنرل پرویز مشرف کی ایمرجنسی نفاذ کی ایف آئی اے رپورٹ کے بارے میں دریافت کرتے رہے"
یہ وہی معروف لفافی ہے جو انٹرنیشنل پاناما لیکس کا حصہ تھا اور یہ لیکس پبلک ہونے قبل ہی شریف خاندان کو ان تحقیقات کی پیشگی اطلاع دیتا تھا۔ تاکہ وہ برقت اس حرام مال کو ادھر ادھر کر کے قانون سے بچ نکلیں۔
 

ظفری

لائبریرین
افسوس اپنی قوم کو فتح کرنے کا شوق ابھی بھی جاری ہے
ممتاز قانون دان اکرم شیخ کے شہزاد ٹاؤن کے علاقے میں واقع گھر میں "مسلح ڈکیتی" کی واردات ہوئی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق "مسلح ڈاکو 6 لاکھ روپے کی نقدی، موبائل فونز، قیمتی گھڑیاں اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے۔ مسلح دکیٹی کی کی واردات صبح 5 بجے ہوئی جس میں دو ڈاکوؤں نے اکرم شیخ کو ان کے اہل خانہ سمیت دو گھنٹے تکگن پوائنٹ پر یرغمال بنائے رکھا"۔ ڈاکو بڑے آرام کے ساتھ ان کے گھر کی تلاشی لیتے رہے۔ معروف صحافی عمر چیمہ نے ٹویٹ کیا ہے کہ "ایک مستند ذریعے نے بتایا ہے کہ مسلح افراداکرام شیخ سے جنرل پرویز مشرف کی ایمرجنسی نفاذ کی ایف آئی اے رپورٹ کے بارے میں دریافت کرتے رہے"۔نجانے کیسے ڈاکو تھے کہ جس دستاویز کو وہ اکرم شیخ کے فارم ہاؤس میں تلاش کرتے پھرتے رہے اسے انصار عباسی روزنامہ جنگ میں کبھی کا شائع بھی کر چکے ہیں،اب ایسی عام شائر شدہ دستاویز کو تلاش کرنے کی کیا تُک تھی؟۔ آپ کی یاد دہانی کے لیے بتاتا چلوں کہ اکرم شیخ مشرف کیس میں پراسیکیوٹر کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔ یہ امر ذہن میں رکھئے کہ کل ہی اکرم شیخ نے جنرل مشرف کیس میں فیصلہ دیئے جانے کے بعد جسٹس وقار سیٹھ کو ہراساں کرنے پراقوام متحدہ جانے کا اعلان کیا تھا۔ اکرم شیخ کہنا تھا کہ "میں اس ایشو کو اقوام متحدہ میں لے کرجاؤں گا کہ یہ ججز کو ہراساں کر رہے ہیں۔ انہوں نے پہلے شوکت صدیقی کو ہراساں کیا، قاضی فائز عیسیٰ کو ہراساں کیا، اب جسٹس وقار احمد سیٹھ کو ہراساں کر رہے ہیں، ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے؟ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے سامنے معاملے کو لے کر جاؤں گا"، غالباً ان کو سبق سکھانے کے لیے یہ ڈاکو ڈرامہ رچایا گیا ہے۔ صحافی حامد میر نے بھی انکشاف کیا ہے کہ 'مسلح افراد نے جاتے ہوئے اکرم شیخ کو دھمکی دی کہ "باز نہ آئے تو پھر آئیں گے"۔' یہ آخری فقرہ بتا رہا ہے کہ یہ "مقدس ڈاکو" کہاں سے آئے تھے لیکن کوئی نہیں بولے گا کیونکہ اس سے قومی سلامتی کو خطرہ پیدا ہو جائے گا، افسوس اپنی قوم کو فتح کرنے کا شوق ابھی بھی جاری ہے۔
یہ آخری فقرہ بتا رہا ہے کہ یہ "مقدس ڈاکو" کہاں سے آئے تھے لیکن کوئی نہیں بولے گا کیونکہ اس سے قومی سلامتی کو خطرہ پیدا ہو جائے گا، افسوس اپنی قوم کو فتح کرنے کا شوق ابھی بھی جاری ہے۔
کیا عامیانہ تجزیہ ہے ۔ !!!
 

زیرک

محفلین
یہ وہی معروف لفافی ہے جو انٹرنیشنل پاناما لیکس کا حصہ تھا اور یہ لیکس پبلک ہونے قبل ہی شریف خاندان کو ان تحقیقات کی پیشگی اطلاع دیتا تھا۔ تاکہ وہ برقت اس حرام مال کو ادھر ادھر کر کے قانون سے بچ نکلیں۔
مولا علی کا قول ہے کہ
انظر إلى ما قال و لا تنظر إلى من قال
"یہ دیکھو کہ کیا کہا جا رہا ہے، یہ نہ دیکھو کہ کون کہہ رہا ہے۔"
یوں تو آپ کے مہاتما بھی ہزاروں مواقع پر جھوٹ اور یوٹرن کے عظیم الشان مظاہرے فرما چکے ہیں، کبھی فرصت ملے تو شخصیت پرستی کی عینک اتار کر تبصرہ کرنا سیکھئے۔
 
آخری تدوین:
Top