اصلاحِ سخن: ’’نہ مانیں گے ہرگز نہ منظور ہوگا ‘‘

فاخر

محفلین
نہ مانیں گے ہرگز نہ منظور ہوگا

نہ مانیں گے ہرگز نہ منظور ہوگا
تہہ خاک تیرا یہ دستور ہوگا

یہ ظلمت کی راتیں مبارک ہوں تجھ کو
ترا دن بھی ظلمت سے معمور ہوگا

تو اپنے قدم روک نادان ورنہ
ہراک شخص کلفت سے رنجور ہوگا

حکومت ملی ہے تو پھر یوں اترا
دوپل میں نشہ تیرا کافور ہوگا

ستم گر خبر ہے تجھے’ کیب ‘کا بل (1)
تری ہی تباہی کا منشور ہوگا

تری یہ رعونت بتاتی ہے ہم کو
وطن کے لیے اب تو ناسور ہوگا

رگوں میں شہیدوں کا خوں ہے جو شامل
تو پھر کیوں ہمیں بل یہ منظور ہوگا

تری اس خدائی سے ٹکر کی خاطر
وطن کا ہراک شخص مجبور ہوگا

(1): خیال رہے کہ ایوان زیریں لوک سبھا میں پیش کئے جانے کے وقت یہ کیب یعنی سیٹزن شپ امینڈمنٹ بل جس کا مخفف CAB ہوتا ہے ، تھا ۔ یہ کلام لوک سبھا میں پیش کئےجانے کے وقت کا ہے ۔ اس لیے کیب کا استعمال کیا گیا ہے اب یہسیٹزن شپ امینڈمنٹ ایکٹ ہوگیا ہے جسے (سی اے اے) کے نام سے جانا جاتا ہے۔
 
جناب فاخر صاحب، آداب!

آپ کی پروفائل تصویر کی بنیاد پر یہ کہنے کی جرأت کر رہا ہوں کہ آپ کی تحریر میں پختگی آپ کی عمر سے کہیں بڑھ کر ہے۔ ماشاءاللہ اچھی نظم ہے (میں تو اسے نظم ہی کہوں گا)۔ ایک آدھ جگہ پر مجھے تردد ہوا، اس امید پر لکھ رہا ہوں کہ آپ ایک مبتدی کی ٹامک ٹوئیوں کا برا نہیں مانیں گے۔

پہلے شعر کے مصرعے میں جمع نفیین ہے۔ ہمارے یہاں بزرگ یہ بتاتے تھے کہ جمعِ نفیین میں نہ کی تکرار کرنا پسندیدہ نہیں۔ یعنی اگر کوئی یہ کہنا چاہے کہ ’’نہ میں کھیلوں گا، نہ کھیلنے دوں گا‘‘ ۔۔۔ تو اس کی فصیح صورت یوں ہو گی ’’میں کھیلوں گا نہ کھیلنے دوں گا‘‘۔ اسی پر آپ اپنے مصرعے کو قیاس کرلیں۔

حکومت ملی ہے تو پھر یوں اترا
دوپل میں نشہ تیرا کافور ہوگا

یہاں غالباً پہلے مصرعے میں ’’یوں‘‘ کے بعد ’’نہ‘‘ کتابت کی غلطی سے رہ گیا ہے، کیونکہ موجودہ صورت میں مصرعہ بحر سے خارج ہو رہا ہے۔ ویسے یہ مصرعہ تھوڑی سی تبدیلی سے مزید رواں ہو سکتا ہے۔ مثلاً
حکومت ملی ہے، مگر یوں نہ اِترا
دوسرے مصرعے میں ’’دوپل‘‘ کو ’’دُپَل‘‘ پڑھنا پڑرہا ہے، جو تقطیع میں تو شاید چل جائے مگر بحیثیت قاری، ہمیں اچھا نہیں لگ رہا۔ مزید یہ کہ استاذی اعجاز صاحب کہتے ہیں نشہ کو شِ مشدد کے ساتھ باندھنا چاہیئے کیوں کہ یہی صحیح تلفظ ہے۔

تری اس خدائی سے ٹکر کی خاطر
وطن کا ہراک شخص مجبور ہوگا

انقلابی لہجے میں ٹکر لینے کے لئے ’’مجبور‘‘ ہونا بھی کچھ جچ نہیں رہا، میرے خیال میں یہاں ’’تیار ہوگا‘‘ کا محل ہے، جو کہ ظاہر کہ آپ کے قافیہ کی بندش کے سبب ممکن نہیں۔

ایک مرتبہ پھر داد قبول کیجئے۔ مجھے لگتا تھا کہ شاید ہماری نسل آخری ہی ہوگی جو اردو شاعری کی روایت سے چمٹی ہوگی (شاید ہر نسل کو ایسا ہی لگتا ہے :) ) مگر آپ جیسے کم عمر نوجوانوں کو اتنی پختہ زبان استعمال کرتا دیکھ کر دل بہت خوش ہوتا ہے۔ شاد رہیئے، آباد رہیئے اور محفل کو اپنی تحریروں سے آباد رکھئے۔

دعاگو،

راحلؔ
 

فاخر

محفلین
آپ کی پروفائل تصویر کی بنیاد پر یہ کہنے کی جرأت کر رہا ہوں کہ آپ کی تحریر میں پختگی آپ کی عمر سے کہیں بڑھ کر ہے۔
پروفائل کی تصویر میری نہیں ہے ۔ شاید آپ سے میری پہلی ملاقات ہے اس لیے یہ فرمارہے ہیں ۔ تمام محفلین جانتے ہیں کہ :’ یہ تصویر میری نہیں ہے؛بلکہ میرے عزیز از جان بھتیجے احمد نیازی سلمہ و اطال عمرہ کی ہے ۔
 

فاخر

محفلین
پروفائل کی تصویر میری نہیں ہے ۔ شاید آپ سے میری پہلی ملاقات ہے اس لیے یہ فرمارہے ہیں ۔ تمام محفلین جانتے ہیں کہ :’ یہ تصویر میری نہیں ہے؛بلکہ میرے عزیز از جان بھتیجے احمد نیازی سلمہ و اطال عمرہ کی ہے ۔
جی، آپ سے پہلی بار شرفِ تخاطب حاصل ہوا، اسی لئے مجھے مغالطہ ہوا۔ بہرحال، اگر کوئی بات سوئے ادب رہی ہو تو اس کے لئے معافی کا خواستگار ہوں۔ اللہ پاک آپ کے بھتجے سلمہٗ کو شاد و آباد رکھے۔ آمین۔

دعاگو،
راحلؔ
 
Top