فرحان محمد خان
محفلین
سوچتے ہی کبھی حیران ہو جائے گے ہم
اپنی سوچوں کا ہی دیوان ہو جائے گے ہم
آدمیت بھی ہے یہ سوچ رہے ہیں کب سے
لگتے ہے یارو کہ انسان ہو جائے گے ہم
حسن کافر کی زیارت جو یوں ہوتی ہی رہی
عین مکمن ہے کہ ارمان ہو جائے گے ہم
آپ کے کرم جو یوں مجھ پہ ہی ہوتے رہے تو
حضرتِ میر کا دیوان ہو جائے گے ہم
سر الف عین
اپنی سوچوں کا ہی دیوان ہو جائے گے ہم
آدمیت بھی ہے یہ سوچ رہے ہیں کب سے
لگتے ہے یارو کہ انسان ہو جائے گے ہم
حسن کافر کی زیارت جو یوں ہوتی ہی رہی
عین مکمن ہے کہ ارمان ہو جائے گے ہم
آپ کے کرم جو یوں مجھ پہ ہی ہوتے رہے تو
حضرتِ میر کا دیوان ہو جائے گے ہم
سر الف عین
آخری تدوین: