اشعار کی اصلاح "فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن"

کاش کے تم مجھے بھی پاس بلا کے روتے
اور پھر تم مجھے سینے سے لگا کے روتے

اک زمانہ سے ملاقات نہیں ہے اپنی
اب جو ملتے تو وہ سینے سے لگا کے روتے

ہم نے اس خوف میں چھوڑی نہیں تیری بستی
ہم بھی غالب کی طرح پھر کہی جا کے روتے
سر الف عین
 

الف عین

لائبریرین
کاش کے تم مجھے بھی پاس بلا کے روتے
اور پھر تم مجھے سینے سے لگا کے روتے
÷÷دونوں اشعار میں ’تم‘ تخاطب اچھا نہیں لگتا۔
اک زمانہ سے ملاقات نہیں ہے اپنی
اب جو ملتے تو وہ سینے سے لگا کے روتے
÷÷÷ زمانے سے ملاقات نہ ہونا؟ ہاں، ’ہے‘ کی جگہ ’ہوئی‘ ہو تو درست ہے۔
جیسے
ایک مدت سے نہیں ا پنی ملاقات ہوئی

ہم نے اس خوف میں چھوڑی نہیں تیری بستی
ہم بھی غالب کی طرح پھر کہی جا کے روتے
÷÷شعر سمجھ میں نہیں آیا۔
 
Top