اس غزل کی اصلاح فرمائیں

محسن اعوان

محفلین
بس خاک چھانوں یا جہاں تمام ڈھونڈ لوں
قسمت نہیں مری کہ در و بام ڈھونڈ لوں

یہ نام بس تمہارا مرے ساتھ ہی رہے
اِک چاہ ہے تمہارا میں ہمنام ڈھونڈ لوں

معلوم ہے کہ جوڑیاں فطرت پہ بنتی ہیں
بدنام ہوں سو کوئی میں بدنام ڈھونڈ لوں

وہ جس میں دستیاب ہو بس تھوڑا سا سکون
کوئی سویرا ایسا ، کوئی شام ڈھونڈ لوں

اِس عشق سے تو مجھ کو ملی خاک بھی نہیں
اب سوچتا ہوں کام کا کچھ کام ڈھونڈ لوں
 
Top