اسلام میں قرض سے متعلق تعلیمات درکار ہیں۔۔۔

arifkarim

معطل
مجھے ایک مضمون کے سلسلے میں اسلام اور قرض سے متعلق ابتدائی تعلیمات درکار ہیں، جس میں قرض دینے والا اور لینے والا، دونوں کے حق حقوق موجود ہوں۔۔۔نیز اگر قرض دار، اپنا قرضہ ادا کرنے سے پہلے مرجائے تو اسکے متعلق کیا حکم ہے۔؟ رہنمائی کا مشکور ہوں گا۔۔۔
عارف
 

شمشاد

لائبریرین
قرض کے متعلق یہی ہے کہ جب لیا جائے یا دیا جائے تو تحریر میں لایا جائے۔ جتنا قرض ہے اتنا ہی ادا کیا جائے، بہتر یہی ہے کہ وعدے کے مطابق ادا کیا جائے۔ قرض دار اگر قرضہ ادا کرنے سے پہلے وفات پا جائے تو اس کے ترکے میں سے سب سے پہلے اس کا قرض ادا کیا جائے، اس کے بعد ترکے کی شرعی تقسیم ہو۔ اگر ترکہ کافی نہیں تو آل اولاد میں سے کسی کو وہ قرض ادا کرنا چاہیے۔

یاد رکھیں قرض شہید کا بھی معاف نہیں ہوتا۔

آج کے دور میں لوگ قرض لینا آسان اور دینا بھول جاتے ہیں یا پھر وعدوں پر ٹرخاتے رہتے ہیں۔ وہ قرض انفرادی طور پر لیا گیا ہو یا حکومتی سطح پر کسی بنک وغیرہ سے۔

اللہ سے دعا ہے کہ اس لعنت سے حتی الامکان بچے ہی رہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ارے نہیں بھئی۔ ایسا تو کہیں نہیں لکھا ہوا۔ ویسے بہتر یہی ہوتا ہے کہ جتنی جلدی ہو سکے قرض ادا کر دیا جائے۔

حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی جب شہید ہوئے تو ان کے ذمہ کافی قرضہ تھا جو ان کا مکان بیچ کر ادا کیا گیا تھا۔
 
Top