آج زلزلے کی خبر انٹرنیٹ پر اخبارات میں، جنگ، نوائے وقت، ڈان، نیشن، کہیں بھی ڈھونڈو، تو کوئی خبر نہیں ملے گی۔ وہی رایئٹر یا اے۔پی۔ کی نیوز سٹوری ہے۔ کل کے اخبار میں شیدا ٹَلِّی یا شیرپاؤ کے ایک دو بیان چھاپ دیں گے۔
۱) کیا ان اخباروں کے اپنے کوئی رپورٹر نہیں؟ اسلام آباد سے بھی خود خبر نہیں دے سکتے؟
۲) کیا صرف چھاپے خانے کھولے ہوئے ہیں اشتہاری پیسہ کمانے کیلئے؟
۳) یا پھر غلامی کی وجہ سے اپنی کوئی خبر نہیں لگا سکتے؟
۱) کیا ان اخباروں کے اپنے کوئی رپورٹر نہیں؟ اسلام آباد سے بھی خود خبر نہیں دے سکتے؟
۲) کیا صرف چھاپے خانے کھولے ہوئے ہیں اشتہاری پیسہ کمانے کیلئے؟
۳) یا پھر غلامی کی وجہ سے اپنی کوئی خبر نہیں لگا سکتے؟