ابن زہرا کربلا کی خاک پر سجدے میں ہے
ظلمتوں کے درمیاں نورِ سحر سجدے میں ہے
بر سرِ نوکِ سناں قرآں کے قاری نے کہا
منزلِ عشقِ خدا کی رہگزر سجدے میں ہے
جان کر حق کی حقیقت حُر یہ بولا یا حسین
میرا سجدہ بھی اُدھر اب تو جدھر سجدے میں ہے
مہر ہوں اس پیکر صبر و رضا پر صد سلام
جو لٹا کر راہِ حق میں گھر کا گھر سجدے میں ہے
(پیرسیدمہرفریدالحق شاہ گیلانی گولڑوی)
ظلمتوں کے درمیاں نورِ سحر سجدے میں ہے
بر سرِ نوکِ سناں قرآں کے قاری نے کہا
منزلِ عشقِ خدا کی رہگزر سجدے میں ہے
جان کر حق کی حقیقت حُر یہ بولا یا حسین
میرا سجدہ بھی اُدھر اب تو جدھر سجدے میں ہے
مہر ہوں اس پیکر صبر و رضا پر صد سلام
جو لٹا کر راہِ حق میں گھر کا گھر سجدے میں ہے
(پیرسیدمہرفریدالحق شاہ گیلانی گولڑوی)