حبیب جالب آگ ہے پھیلی ہوئی کالی گھٹاؤں کی جگہ

فرحت کیانی

لائبریرین
آگ ہے پھیلی ہوئی کالی گھٹاؤں کی جگہ
بددعائیں ہیں لبوں پر اب دعاؤں کی جگہ

انتخابِ اہلِ گلشن پر بہت روتا ہے دل
دیکھ کر زاغ و زغن کو خوش نواؤں کی جگہ

کچھ بھی ہوتا پر نہ ہوتے پارہ پارہ جسم و جاں
راہزن ہوتے اگر ان رہنماؤں کی جگہ

لُٹ گئی اس دور میں اہلِ قلم کی آبرو
بک رہے ہیں اب صحافی بیسواؤں کی جگہ

کچھ تو آتا ہم کو بھی جاں سے گزرنے کا مزہ
غیر ہوتے کاش جالب آشناؤں کی جگہ

کلام۔ حبیب جالب
 

فرخ منظور

لائبریرین
انتخابِ اہلِ گلشن پر بہت روتا ہے دل
دیکھ کر زاغ و زغن کو خوش نواؤں کی جگہ

کچھ بھی ہوتا پر نہ ہوتے پارہ پارہ جسم و جاں
راہزن ہوتے اگر ان رہنماؤں کی جگہ

کچھ تو آتا ہم کو بھی جاں سے گزرنے کا مزہ
غیر ہوتے کاش جالب آشناؤں کی جگہ
کیا اچھے اشعار ہیں۔جالب بہت اچھے شاعر تھے اگر یہ نعرے نہ لگاتے۔
بہت خوب انتخاب۔ شکریہ فرحت کیانی!
 
Top