آگ ، مٹی ، پَوَن ، گھٹا اُس کی... شہزاد قیس.

الشفاء

لائبریرین
عقل سے ذات ماورا اس کی
کیا لکھے گا قلم ثنا اس کی
ذرے ذرے کا دائمی حاکم
آگ ، مٹی ، پون ، گھٹا اس کی
تحفے میں کچھ بھی اس کو دے نہ سکا
"جو" بھی سوچا تھا ، تھی عطا اس کی
ہم فقیروں کا کیا ہے دنیا میں
حتٰی کہ طاقت دعا اس کی
"اللہ شافی" کا معنی یہ ہے دوست
ہر مرض میرا ، ہر شفا اس کی
سرفرازی کو عمر بھر ترسا
سر جو چوکھٹ پہ نہ جھکا اس کی
ایک پتھر نے آدمی سے کہا
تو بھی کچھ حمد گنگنا اس کی
دھڑکنوں سے لطیف نغمہ تھا
دل نے سننے نہ دی صدا اس کی
حُور و جنت تو ضمنی بات تھی دوست
کاش تُو مانگتا رضا اس کی
شرم کر کچھ گناہ کرنے میں
قیس بخشش نہ آزما اس کی
۔۔۔
شہزاد قیس
 

سید زبیر

محفلین
بہت اعلیٰ کلام منتخب کیا ہے ۔ ۔ ۔
سرفرازی کو عمر بھر ترسا
سر جو چوکھٹ پہ نہ جھکا اس کی
واہ ۔ ۔سبحان اللہ
 
Top