آنکھوں ہی آنکھوں میں بات ہوجاتی ہے کبھی سرشام ہی ملاقات ہوجاتی ہے

عادل بٹ

محفلین
آنکھوں ہی آنکھوں میں بات ہوجاتی ہے
کبھی سرشام ہی ملاقات ہوجاتی ہے

تو مصروف ہے تو وہ بھی مگن ہے اپنے میں
کبھی کبھی سر بازار ہی رات ہوجاتی ہے

عشق کی سزا عشق ہی ہے عاشق کے لئے
سپنوں میں محبت کی برسات ہوجاتی ہے

ان دیکھے دکھوں کا مرہم نایاب ہی ہے
جیتی ہوئی بازی میں بھی مات ہوجاتی ہے

دنیا کے سلسلے دنیا میں ہی غرق ہوجائینگے
خدا کے بندوں کی اونچی اوقات ہوجاتی ہے
(ابن ریاض)
 
Top