عبقری ریڈر
محفلین
ایسا عمل جو پہاڑوں کو بھی ہلادے۔۔۔!
میں پریشان ہوں؟، ناامید ی میرا مقدر ہے؟ ،میری خواہشات پوری کیوں نہیں ہوتیں؟،عر صہ دراز ہوا بیماریا ں میراپیچھا نہیں چھو ڑ رہیں ؟، میرا ہنستا مسکر اتاگھر کیو ں اجڑ رہا ہے ؟جنا ت میرے دشمن کیوں ہوگئے ہیںمیں نے تو ان کا کچھ نہ بگاڑا تھا۔قارئین !ایسی ایک نہیں عر صہ 25سا ل سے لاکھوں افراد کی کہانیا ںملاقاتوں، ڈاک اور ای میل کے ذریعے سے موصول ہوئی ہیں۔ ہرآنے والا پر یشان میرے دل کو دکھوں اور غم کے سمندر میں ڈبو جاتا ہے،بے ساختہ غیر اختیاری طور پر دل میں عافیت کی صدائیں اور پر یشان حال لوگوں کے لیے سکھ کی دعائیں نکلنا شروع ہوجاتی ہیں۔
ایسے ایسے مالدار لو گ جن کی جائید ادیں کروڑوں نہیں اربو ں میں تھیں ناجانے کس طرح گردش ایام کی لپیٹ میں آکر حوادثات زمانہ کا شکا رہوئے کہ ان کا سب کچھ لٹ گیا ،گھرمیںفاقہ تنگدستی، بیماری نے ڈیرے ڈال لیے یہا ں تک کہ ان آنکھو ں نے خو د دیکھا کہ وہ شخص کہ جسکا اپنا ہوائی جہاز تھا ،لاہور جیسے شہر کے امرامیں شما ر ہوتا ،دنیا کی تما م نعمتیں اس کے پا س بس پھر کیا ہو ا کہ سب کچھ اس سے چھن گیااور ایک وقت یہ آیا کہ طبیب کو دوائی کے پیسے دینے کے لیے اس کے پاس 250روپے بھی نہیں تھے ۔جس وقت میں یہ مضمو ن لکھ رہا تھا اسی وقت اچانک ایک مخلص صاحب کی زبانی اطلا ع ملی کہ ان کے سالے کی ابھی نئی شادی ہوئی تھی ،اچانک رات ڈیڑھ بجے کے قریب آٹھ نقاب پو ش قزاق اسلحہ لیے گھر میں داخل ہوئے اور زندگی بھر کی جمع پونجی پل بھر میں لے اڑے اور یہ حا دثہ واپس انھیں اس مقام پر لے گیا جہاں سے انھوں نے زندگی کی ابتداء کی تھی۔
اسی طرح ایک نہا یت ہی خو شگوار خاندان جوایلیٹ کلا س لو گوں میں شما رہوتاتھا ،آسائشات کی ہر نعمت ان کے پا س موجو د تھی ،بیماریوں کے گہرے سمند ر میں گرنا شروع ہواتووالدہ کے علاج پر ہی 80سے 90لاکھ کا خر چہ ہو ااور بالآ خر ان طبیبوں نے اس ماں کو خو بصور ت انداز میں سنو ار کر عزرائیل علیہ السلا م کے حوالے کر دیا ۔
خواستگار اخلاص و عمل حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی
آن لائن:
آفحسبتم اور آذان کے کرشمات آن لائن پڑھیں
میں پریشان ہوں؟، ناامید ی میرا مقدر ہے؟ ،میری خواہشات پوری کیوں نہیں ہوتیں؟،عر صہ دراز ہوا بیماریا ں میراپیچھا نہیں چھو ڑ رہیں ؟، میرا ہنستا مسکر اتاگھر کیو ں اجڑ رہا ہے ؟جنا ت میرے دشمن کیوں ہوگئے ہیںمیں نے تو ان کا کچھ نہ بگاڑا تھا۔قارئین !ایسی ایک نہیں عر صہ 25سا ل سے لاکھوں افراد کی کہانیا ںملاقاتوں، ڈاک اور ای میل کے ذریعے سے موصول ہوئی ہیں۔ ہرآنے والا پر یشان میرے دل کو دکھوں اور غم کے سمندر میں ڈبو جاتا ہے،بے ساختہ غیر اختیاری طور پر دل میں عافیت کی صدائیں اور پر یشان حال لوگوں کے لیے سکھ کی دعائیں نکلنا شروع ہوجاتی ہیں۔
ایسے ایسے مالدار لو گ جن کی جائید ادیں کروڑوں نہیں اربو ں میں تھیں ناجانے کس طرح گردش ایام کی لپیٹ میں آکر حوادثات زمانہ کا شکا رہوئے کہ ان کا سب کچھ لٹ گیا ،گھرمیںفاقہ تنگدستی، بیماری نے ڈیرے ڈال لیے یہا ں تک کہ ان آنکھو ں نے خو د دیکھا کہ وہ شخص کہ جسکا اپنا ہوائی جہاز تھا ،لاہور جیسے شہر کے امرامیں شما ر ہوتا ،دنیا کی تما م نعمتیں اس کے پا س بس پھر کیا ہو ا کہ سب کچھ اس سے چھن گیااور ایک وقت یہ آیا کہ طبیب کو دوائی کے پیسے دینے کے لیے اس کے پاس 250روپے بھی نہیں تھے ۔جس وقت میں یہ مضمو ن لکھ رہا تھا اسی وقت اچانک ایک مخلص صاحب کی زبانی اطلا ع ملی کہ ان کے سالے کی ابھی نئی شادی ہوئی تھی ،اچانک رات ڈیڑھ بجے کے قریب آٹھ نقاب پو ش قزاق اسلحہ لیے گھر میں داخل ہوئے اور زندگی بھر کی جمع پونجی پل بھر میں لے اڑے اور یہ حا دثہ واپس انھیں اس مقام پر لے گیا جہاں سے انھوں نے زندگی کی ابتداء کی تھی۔
اسی طرح ایک نہا یت ہی خو شگوار خاندان جوایلیٹ کلا س لو گوں میں شما رہوتاتھا ،آسائشات کی ہر نعمت ان کے پا س موجو د تھی ،بیماریوں کے گہرے سمند ر میں گرنا شروع ہواتووالدہ کے علاج پر ہی 80سے 90لاکھ کا خر چہ ہو ااور بالآ خر ان طبیبوں نے اس ماں کو خو بصور ت انداز میں سنو ار کر عزرائیل علیہ السلا م کے حوالے کر دیا ۔
خواستگار اخلاص و عمل حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی
آن لائن:
آفحسبتم اور آذان کے کرشمات آن لائن پڑھیں