افتخار عارف آسمانوں پر نظر کر انجم و مہتاب دیکھ۔

آسمانوں پر نظر کر انجم و مہتاب دیکھ
صبح کی بنیاد رکھنی ہے تو پہلے خواب دیکھ

ہم بھی سوچیں گے دعائے بے اثر کے باب میں
اک نظر تو بھی تضاد منبر و محراب دیکھ

دوش پر ترکش پڑا رہنے دے، پہلے دل سنبھال
دل سنبھل جائے تو سوئے سینہٴ احباب دیکھ

موجہٴ سرکش کناروں سے چھلک جائے تو پھر
کیسی کیسی بستیاں آتی ہیں زیر آب دیکھ

بوند میں سارا سمندر آنکھ میں کل کائنات
ایک مشتِ خاک میں سورج کی آب و تاب دیکھ

کچھ قلندر مشربوں سے راہ و رسم عشق سیکھ
کچھ ہم آشفتہ مزاجوں کے ادب آداب دیکھ

شب کو خط نور میں لکھّی ہوئی تعبیر پڑھ
صبح تک دیوار آئیندہ میں کھلتے باب دیکھ

افتخار عارف کے تند و تیز لہجے پر نہ جا
افتخار عارف کی آنکھوں میں اُلجھتے خواب دیکھ​
 
Top