آج کی بات

میں چاھتا ہوں کہ ہم اپنی روزانہ کی ایک سوچ ، ایک خیال، ایک فکر جو کسی بھی واقعے سے متاثر ہوکر لکھی جائے ۔۔۔۔۔
اس کی ابتدا بھی ظاہر ہے مجھے ہی کرنی ہے۔۔۔۔۔
آج میرے پاس ایک کیس ہسٹری آئی، خاتون کو دل کا عارضہ عین جوانی میں آیا تھا۔۔۔۔ سو کچھ سوال جواب کرنے کے بعد سوچ کی کھڑکیاں وا ہوتی چلی گئییں۔۔۔۔۔

میں نے سوچا۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

کیا شادی صرف ایک جنسی تعلق ہے ؟ یا محبت کا ایک رشتہ ہے ؟ پھر میرے دل سے جواب آیا کہ دونوں خیال صرف خوش فہمیاں ہیں۔۔۔۔ دراصل شادی ایک درسگاہ ہے جہاں افراد ایک دوسرے کے ساتھی بن کر جیتے ہیں، مطلب ایک دوسرے کی پسند ، نا پسند ، اچھائیوں ، برائیوں کے ساتھ ایک دوسرے کو برداشت کرتے ہیں، یا کرنا سیکھتے ہیں، اور جب وہ ایک دوسرے کی طبیعت کو سمجھ جاتے ہیں تو ایک دوسرے کو خوش رکھنے، اختلاف رائے کو برداشت کرنے کا حوصلہ پا لیتے ہیں، رواداری سیکھ لیتے ہیں، اور پھر جب بچے ہو جاتے ہیں تو قربانی اور ایثار پیدا کرنا سیکھ جاتے ہیں
یعنی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنی شخصیت اور ذات کے نوکیلے اور چبھتے ہوئے کونوں کو گول کرنا سیکھتے ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
انڈہ تلتے ہوئے تیل کے چند چھینٹے میرے ہاتھ پر پڑے۔ اللہ کا کرم ہے کہ میری قوت برداشت بہت زیادہ ہے۔ اس طرح کے چھینٹے مجھے تکلیف نہیں دیتے۔ اچانک ذہن میں در کھلا

کیا میں یہ چاہوں گا کہ فلاں‌ دشمن کا ہاتھ اسی طرح انڈہ بناتے ہوئے جل جائے؟ یا اس پر تیل کے چھینٹے گریں؟ اسی وقت شاید القا ہوا کہ اللہ اپنے بندوں سے کتنا پیار کرتا ہے اور اپنے پیارے بندوں کو مولویوں کے بقول تو تیل کی کڑاہی میں‌ تلنے سے رہا کہ اللہ کو بہتر علم ہے کہ کتنی تکلیف ہوگی
 
انڈہ تلتے ہوئے تیل کے چند چھینٹے میرے ہاتھ پر پڑے۔ اللہ کا کرم ہے کہ میری قوت برداشت بہت زیادہ ہے۔ اس طرح کے چھینٹے مجھے تکلیف نہیں دیتے۔ اچانک ذہن میں در کھلا

کیا میں یہ چاہوں گا کہ فلاں‌ دشمن کا ہاتھ اسی طرح انڈہ بناتے ہوئے جل جائے؟ یا اس پر تیل کے چھینٹے گریں؟ اسی وقت شاید القا ہوا کہ اللہ اپنے بندوں سے کتنا پیار کرتا ہے اور اپنے پیارے بندوں کو مولویوں کے بقول تو تیل کی کڑاہی میں‌ تلنے سے رہا کہ اللہ کو بہتر علم ہے کہ کتنی تکلیف ہوگی

شاندار خیال ہے صاحب ۔۔۔۔ بے شک وہ ستر ماؤں سے زیادہ چاہتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بات صرف محسوس کرنے کی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔:)
 

damsel

معطل
تنہائی مایوسی کے در وا کرتی ہے آج جب مجھ پر مایوسی چھا گئی تو یہ بات گزری نظر سے کہ

اللہ ایک سرہانے کی مانند ہے جس کے حوالے اپنی تمام پریشانیاں کر کے خود اس پر سر رکھ کر سو جاو ۔ ۔ ۔ ۔ (الفاظ صحیح سے یاد نہیں مفہوم کو سمجھنے کی کوشیش کی تھی دراصل) کتنی خوبصورت بات ہے
یہ بات نہ جانے کیوں نکل گئی ذہن سے
 

قیصرانی

لائبریرین
تنہائی مایوسی کے در وا کرتی ہے آج جب مجھ پر مایوسی چھا گئی تو یہ بات گزری نظر سے کہ

اللہ ایک سرہانے کی مانند ہے جس کے حوالے اپنی تمام پریشانیاں کر کے خود اس پر سر رکھ کر سو جاو ۔ ۔ ۔ ۔ (الفاظ صحیح سے یاد نہیں مفہوم کو سمجھنے کی کوشیش کی تھی دراصل) کتنی خوبصورت بات ہے
یہ بات نہ جانے کیوں نکل گئی ذہن سے

ممتاز مفتی کی کتاب سے ہی ہے جس کا مطلب کچھ یوں تھا کہ مذہب یا عقیدہ سرہانے کی مانند ہوتا ہے۔ جب آپ بالکل تھک ہار جاتے ہیں تو یہ آپ کو آرام دیتا ہے وغیرہ
 

damsel

معطل
میں جب کو ئی مووی دیکھتی ہوں(ویسے دیکھنی نہین چاہیئے میں یہاں اس کی ایڈورٹائزنگ نہیں مزمت کر رہی ہوں) تو کچھ ہارر موویز میں یا کوئی بہت ہی ایسا سین جس میں کوئی بہت بڑا نقصان ہونے کا اندیشہ ہو اور آپ پوری طرح سے گم ہیں اس مووی میں تو میں اکثر سوچتی ہوں کہ یہاں یہ درود شریف یا سورہ فاتحہ کیوں نہیں پڑھ لیتا/لیتی(کیونکہ میں وہ پڑھتی ہوں اکثر شاید اس لیے)۔۔۔۔۔۔۔۔اس وقت میں اس بات کو ریئلائز کرتی ہوں کے اسلام کتنی بڑی نعمت ہے ہم اللہ کو ہر چیز کہتے ہیں دکھ،درد،تکلیف حاجت اور لگتا ہے اس مسئلے پر اب لکھ دیا گیا ہے کہ "حل ہو جائے گا" اور الحمدللہ اگر یقین سے ایسا کیا جائے تو وہ مسئلہ پھر ہمیں پریشان نہیں کرتا ذہین میں ہوتا ہے کہ جلد یا بدیر یہ حل ہو ہی جائے گا۔ پتا نہیں یہ غیر مسلم کیا کرتے ہیں ایسی کیفیات سے گزرتے وقت؟؟
ایسی ہی کیفیت کا احساس ڈیانا کی موت پر بھی ہوا تھا کہ اتنی خوبصورت و رحمدل خاتون لیکن اس کی نجات کی ہر راہ موت کے ساتھ ہی ختم ہوگئی۔۔۔
 
حسب معمول دیر رات کالج سے لوٹ کر گھر پہونچتے ہی سلام کرتے اور چھوٹے بھائیوں کے سلام کا جواب دیتے ہوئے بغیر جوتے اتارے جھک کر یو پی ایس اور سی پی یو کے سوئچ آن کر دیئے اور کرسی پر بیٹھ کر مشین کے بیدار ہونے کا انتظار کرنے لگا۔ آنکھیں بند تھیں اور سوچ رہا تھا کہ انشاء اللہ کل کے تفویض کا ادھورا کام دو گھنٹوں میں مکمل کر لونگا۔

اچانک احساس ہوا کہ ابتدائی بیپ کی آواز تو ابھری ہی نہیں۔ آنکھیں کھولیں تو کمپیوٹر کے پردے پر زندگی کے آثار ندارد تھے۔ مشین کھول کر اپنی انتہائی صلاحیتیں آزما ڈالیں پر کمپیوٹر نے اپنی آنکھیں نہ کھولیں۔ آدھے سے زیادہ کیا ہوا کام (جسے پس انداز کر کے نہیں رکھا) تو دور اب تو نئے سرے سے بھی کام کرنے کا کوئی چارہ نا تھا۔ صبح کالج جانے تک تو سب کچھ ٹھیک تھا یہ اچانک کمپیوٹر کو کیا ہوگیا!

سوچتا ہوں کہ موت کے لئے میری تیاری کیا ہے۔ کل پر ٹالی جانے والی عبادتوں کا کیا اعتبار! کل سو کر اٹھ سکونگا تو دور کی بات ہے آج سو بھی سکوں گا اس بات کی کیا ضمانت ہے؟!!!
 

راجہ صاحب

محفلین
اس براعظم میں عالمگیری مسجد کے میناروں کے بعد جو پہلا اہم مینار مکمل ہوا، وہ مینار پاکستان ہے۔ یوں تو مسجد اور مینار آمنے سامنے ہیں لیکن انکے درمیان یہ ذرا سی مسافت تین صدیوں پر محیط ہے، جس میں سکھوں کا گردوارہ، ہندوؤں کا مندر اور فرنگیوں کا پڑاؤ شامل ہیں۔ میں مسجد کی سیڑھیوں پر بیٹھا ان گمشدہ صدیوں کا ماتم کر رہا تھا کہ مسجد کے مینار نے جھک کر میرے کان میں راز کی ایک بات کہہ دی “جب مسجدیں بے رونق اور مدرسے بے چراغ ہو جائیں۔ جب حق کی جگہ حکایت اور جہاد کی جگہ جمود لے لے۔ جب ملک کی بجائے مفاد اور ملت کی بجائے مصلحت عزیز ہو اور جب مسلمانوں کو موت سے خوف آئے اور زندگی سے محبت ہوجائے، تو صدیاں یونہی گم ہو جایا کرتی ہیں

مختار مسعود کی کتاب آواز دوست سے ماخوذ
 

خوشی

محفلین
بچپن سے ایک عادت بنی ہوئی ھے کہ باہر سے آکے فورا ہاتھ دھو لیتی ہوں بس عادت تھی کبھی سوچا نہ تھا آج کل جو مختلف وائرس پھیلے ہوئے ھیں تو ٹی وی بار بار یہی پیغام دیا جا رہا ھے کہ باہر سے‌آ کے فورا اپنے ہاتھ دھو لیا کریں کئی بیماریوں سے بچیں گے تو خیال آیا کئی بار کوئی بات خدا اپنے بندے کے دل میں ایسے بٹھا دیتا ھے کہ بندہ اسے کرتے وقت اس کی افادیت سے بھی نا آشنا ہوتا ھے کتنا پیار کرتا ھے میرا خد امجھ سے
 

سیما علی

لائبریرین
ND0XlcN.jpg
 

سیما علی

لائبریرین
ملفوظ:٤٦١_ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل یہ مرض عام ہوگیا ہے اکثر لوگ دوسروں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اپنی مطلق فکر نہیں اور میں چاہتا ہوں کہ ہر شخص اپنی فکر میں لگے تو بہت جلد سب کی اصلاح ہوجائے اور بہت سے عبث اور فضول سے نجات ہوجائے

*📚ملفوظات حکیم الامت رحمہ اللہ تعالیٰ:جلد#6*
 

سیما علی

لائبریرین
‏اور( اے میرے حبیب مکرم ﷺ ! ان کی باتوں
‏( سے غم زدہ نہ ہوں ) آپ ﷺ اپنے رب کے حکم
‏کی خاطر صبر جاری رکھیے بے شک ( آپ ﷺ )
‏ہر وقت ہماری آنکھوں کے سامنے رہتے ہیں

‏{ سورة الطور : آیت نمبر : 48 }
 
Top